Skip to main content
وَأُخْرَىٰ
اور دوسری چیز
لَمْ
نہیں
تَقْدِرُوا۟
تم قادر ہوئے
عَلَيْهَا
اس پر
قَدْ
تحقیق
أَحَاطَ
گھیر رکھا ہے
ٱللَّهُ
اللہ نے
بِهَاۚ
اس کو
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز (پر)
قَدِيرًا
قدرت رکھنے والا

اِس کے علاوہ دوسرے اور غنیمتوں کا بھی وہ تم سے وعدہ کرتا ہے جن پر تم ابھی تک قادر نہیں ہوئے ہو اور اللہ نے ان کو گھیر رکھا ہے، اللہ ہر چیز پر قادر ہے

تفسير
وَلَوْ
اور اگر
قَٰتَلَكُمُ
جنگ کرتے تم سے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
لَوَلَّوُا۟
البتہ پھیر لیتے
ٱلْأَدْبَٰرَ
پیٹھیں
ثُمَّ
پھر
لَا
نہ
يَجِدُونَ
وہ پاتے
وَلِيًّا
کوئی دوست
وَلَا
اور نہ
نَصِيرًا
کوئی مددگار

یہ کافر لوگ اگر اِس وقت تم سے لڑ گئے ہوتے تو یقیناً پیٹھ پھیر جاتے اور کوئی حامی و مددگار نہ پاتے

تفسير
سُنَّةَ
طریقہ
ٱللَّهِ
اللہ کا
ٱلَّتِى
وہ جو
قَدْ
تحقیق
خَلَتْ
گزر چکا
مِن
سے
قَبْلُۖ
اس سے پہلے
وَلَن
اور ہرگز نہ
تَجِدَ
تم پاؤ گے
لِسُنَّةِ
سنت کو۔ طریقے کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
تَبْدِيلًا
بدلنے والا

یہ اللہ کی سنت ہے جو پہلے سے چلی آ رہی ہے اور تم اللہ کی سنت میں کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے

تفسير
وَهُوَ
اور وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
كَفَّ
جس نے روک دیا
أَيْدِيَهُمْ
ان کے ہاتھوں کو
عَنكُمْ
تم سے
وَأَيْدِيَكُمْ
اور تمہارے ہاتھوں کو
عَنْهُم
ان سے
بِبَطْنِ
وادی میں
مَكَّةَ
مکہ کی
مِنۢ
کے
بَعْدِ
اس کے بعد
أَنْ
کہ
أَظْفَرَكُمْ
اس نے غلبہ عطا کیا تم کو
عَلَيْهِمْۚ
ان پر
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
بِمَا
ساتھ اس کے جو
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے ہو
بَصِيرًا
دیکھنے والا

وہی ہے جس نے مکہ کی وادی میں اُن کے ہاتھ تم سے اور تمہارے ہاتھ اُن سے روک دیے، حالانکہ وہ اُن پر تمہیں غلبہ عطا کر چکا تھا اور جو کچھ تم کر رہے تھے اللہ اسے دیکھ رہا تھا

تفسير
هُمُ
وہ
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَصَدُّوكُمْ
اور انہوں نے روکا تم کو
عَنِ
سے
ٱلْمَسْجِدِ
مسجد
ٱلْحَرَامِ
حرام (سے)
وَٱلْهَدْىَ
اور قربانی کے جانور
مَعْكُوفًا
ممنوع کیے ہوئے تھے۔ روکے ہوئے تھے
أَن
کہ
يَبْلُغَ
پہنچیں
مَحِلَّهُۥۚ
اپنی حلال گاہ کو
وَلَوْلَا
اور اگر نہ ہوتے
رِجَالٌ
کچھ مرد
مُّؤْمِنُونَ
مومن
وَنِسَآءٌ
اور عورتیں
مُّؤْمِنَٰتٌ
اور مومن (عورتیں )
لَّمْ
نہیں
تَعْلَمُوهُمْ
تم جانتے ان کو
أَن
کہ
تَطَـُٔوهُمْ
تم پامال کر دو گے انہیں
فَتُصِيبَكُم
تو پہنچتی تم کو
مِّنْهُم
ان سے
مَّعَرَّةٌۢ
مضرت۔ نقصان۔ عار
بِغَيْرِ
بغیر
عِلْمٍۖ
علم کے
لِّيُدْخِلَ
تاکہ داخل کرے
ٱللَّهُ
اللہ
فِى
میں
رَحْمَتِهِۦ
اپنی رحمت (میں)
مَن
جسے
يَشَآءُۚ
چاہے
لَوْ
اگر
تَزَيَّلُوا۟
وہ جدا ہوتے ۔ الگ ہوتے۔ ایک طرف ہوتے
لَعَذَّبْنَا
البتہ عذاب دیتے ہم
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
مِنْهُمْ
ان میں سے
عَذَابًا
عذاب
أَلِيمًا
دردناک

وہی لوگ تو ہیں جنہوں نے کفر کیا اور تم کو مسجد حرام سے روکا اور ہدی کے اونٹوں کو اُن کی قربانی کی جگہ نہ پہنچنے دیا اگر (مکہ میں) ایسے مومن مرد و عورت موجود نہ ہوتے جنہیں تم نہیں جانتے، اور یہ خطرہ نہ ہوتا کہ نادانستگی میں تم انہیں پامال کر دو گے اور اس سے تم پر حرف آئے گا (تو جنگ نہ روکی جاتی روکی وہ اس لیے گئی) تاکہ اللہ اپنی رحمت میں جس کو چاہے داخل کر لے وہ مومن الگ ہو گئے ہوتے تو (اہل مکہ میں سے) جو کافر تھے ان کو ہم ضرور سخت سزا دیتے

تفسير
إِذْ
جب
جَعَلَ
بٹھا لی
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
فِى
میں
قُلُوبِهِمُ
اپنے دلوں (میں)
ٱلْحَمِيَّةَ
حمیت کو
حَمِيَّةَ
حمیت۔ عار۔ غرور
ٱلْجَٰهِلِيَّةِ
جاہلیت کی
فَأَنزَلَ
تو نازل کی
ٱللَّهُ
اللہ نے
سَكِينَتَهُۥ
اپنی سکینت
عَلَىٰ
پر
رَسُولِهِۦ
اپنے رسول (پر)
وَعَلَى
اور پر
ٱلْمُؤْمِنِينَ
مومنوں (پر)
وَأَلْزَمَهُمْ
اور پابند کیا ان کو
كَلِمَةَ
بات کا
ٱلتَّقْوَىٰ
تقوی کی
وَكَانُوٓا۟
اور تھے وہ
أَحَقَّ
زیادہ حقدار
بِهَا
اس کے
وَأَهْلَهَاۚ
اور اہل اس کے
وَكَانَ
اور ہے
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
بِكُلِّ
ساتھ ہر
شَىْءٍ
چیز کے
عَلِيمًا
علم رکھنے والا

(یہی وجہ ہے کہ) جب ان کافروں نے اپنے دلوں میں جاہلانہ حمیت بٹھا لی تو اللہ نے اپنے رسول اور مومنوں پر سکینت نازل فرمائی اور مومنوں کو تقویٰ کی بات کا پابند رکھا کہ وہی اُس کے زیادہ حق دار اور اُس کے اہل تھے اللہ ہر چیز کا علم رکھتا ہے

تفسير
لَّقَدْ
البتہ تحقیق
صَدَقَ
سچ کر دکھایا
ٱللَّهُ
اللہ نے
رَسُولَهُ
اپنے رسول کے
ٱلرُّءْيَا
خواب کو
بِٱلْحَقِّۖ
حق کے ساتھ
لَتَدْخُلُنَّ
البتہ تم ضرور داخل ہوگے
ٱلْمَسْجِدَ
مسجد
ٱلْحَرَامَ
حرام میں
إِن
اگر
شَآءَ
چاہا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ءَامِنِينَ
امن کی حالت میں
مُحَلِّقِينَ
منڈائے ہوئے۔ منڈوانے والے
رُءُوسَكُمْ
اپنے سروں کو
وَمُقَصِّرِينَ
اور ترشوائے ہوئے
لَا
نہیں
تَخَافُونَۖ
تم ڈرو گے
فَعَلِمَ
تو وہ جانتا تھا اسے
مَا
جو
لَمْ
نہیں
تَعْلَمُوا۟
تم جانتے تھے
فَجَعَلَ
تو اس نے کردی
مِن
کے
دُونِ
علاوہ
ذَٰلِكَ
اس کے
فَتْحًا
فتح
قَرِيبًا
قریبی

فی الواقع اللہ نے اپنے رسول کو سچا خواب دکھا یا تھا جو ٹھیک ٹھیک حق کے مطابق تھا انشاءاللہ تم ضرور مسجد حرام میں پورے امن کے ساتھ داخل ہو گے، اپنے سر منڈواؤ گے اور بال ترشواؤ گے، اور تمہیں کوئی خوف نہ ہو گا وہ اُس بات کو جانتا تھا جسے تم نہ جانتے تھے اس لیے وہ خواب پورا ہونے سے پہلے اُس نے یہ قریبی فتح تم کو عطا فرما دی

تفسير
هُوَ
وہ اللہ
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات ہے
أَرْسَلَ
جس نے بھیجا
رَسُولَهُۥ
اپنے رسول کو
بِٱلْهُدَىٰ
ہدایت دے کر
وَدِينِ
اور دین
ٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ
لِيُظْهِرَهُۥ
تاکہ غالب کردے اس کو۔ ظاہر کردے اس کو
عَلَى
اوپر
ٱلدِّينِ
دین کے
كُلِّهِۦۚ
سارے کے سارے
وَكَفَىٰ
اور کافی ہے
بِٱللَّهِ
اللہ
شَهِيدًا
گواہ

وہ اللہ ہی ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا ہے تاکہ اُس کو پوری جنس دین پر غالب کر دے اور اِس حقیقت پر اللہ کی گواہی کافی ہے

تفسير
مُّحَمَّدٌ
محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
رَّسُولُ
رسول ہیں
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
مَعَهُۥٓ
جو آپ کے ساتھ ہیں
أَشِدَّآءُ
سخت ہیں
عَلَى
پر
ٱلْكُفَّارِ
کافروں (پر)
رُحَمَآءُ
رحیم ہیں۔ شفیق ہیں
بَيْنَهُمْۖ
آپس میں
تَرَىٰهُمْ
تم دیکھو گے ان کو
رُكَّعًا
رکوع کرتے ہوئے
سُجَّدًا
سجدے کرتے ہوئے
يَبْتَغُونَ
وہ تلاش کرتے ہیں
فَضْلًا
فضل
مِّنَ
سے
ٱللَّهِ
اللہ کی طرف (سے)
وَرِضْوَٰنًاۖ
اور رضامندی کو
سِيمَاهُمْ
ان کی علامتیں
فِى
میں
وُجُوهِهِم
ان کے چہروں میں ہیں
مِّنْ
سے
أَثَرِ
نشان (سے)
ٱلسُّجُودِۚ
سجدوں کے
ذَٰلِكَ
یہ
مَثَلُهُمْ
ان کی مثال ہے
فِى
میں
ٱلتَّوْرَىٰةِۚ
تورات (میں)
وَمَثَلُهُمْ
اور ان کی مثال
فِى
میں
ٱلْإِنجِيلِ
انجیل (میں)
كَزَرْعٍ
مانند ایک کھیتی کے
أَخْرَجَ
جس نے نکالی
شَطْـَٔهُۥ
اپنی کونپل
فَـَٔازَرَهُۥ
پھر تقویت دی اس کو
فَٱسْتَغْلَظَ
پھر وہ سخت ہوئی
فَٱسْتَوَىٰ
پھر کھڑی ہوگئی
عَلَىٰ
پر
سُوقِهِۦ
اپنے تنے (پر)
يُعْجِبُ
خوش کرتی ہے
ٱلزُّرَّاعَ
کاشت کاروں کو
لِيَغِيظَ
تاکہ غضب ناک کرے
بِهِمُ
ساتھ ان کے
ٱلْكُفَّارَۗ
کافروں کو
وَعَدَ
وعدہ کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں سے
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے کام کیے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
مِنْهُم
ان میں سے
مَّغْفِرَةً
بخشش کا
وَأَجْرًا
اور اجر
عَظِيمًۢا
عظیم کا

محمدؐ اللہ کے رسول ہیں، اور جو لوگ ان کے ساتھ ہیں وہ کفار پر سخت اور آپس میں رحیم ہیں تم جب دیکھو گے اُنہیں رکوع و سجود، اور اللہ کے فضل اور اس کی خوشنودی کی طلب میں مشغول پاؤ گے سجود کے اثرات ان کے چہروں پر موجود ہیں جن سے وہ الگ پہچانے جاتے ہیں یہ ہے ان کی صفت توراۃ میں اور انجیل میں اُن کی مثال یوں دی گئی ہے کہ گویا ایک کھیتی ہے جس نے پہلے کونپل نکالی، پھر اس کو تقویت دی، پھر وہ گدرائی، پھر اپنے تنے پر کھڑی ہو گئی کاشت کرنے والوں کو وہ خوش کرتی ہے تاکہ کفار ان کے پھلنے پھولنے پر جلیں اِس گروہ کے لوگ جو ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے نیک عمل کیے ہیں اللہ نے ان سے مغفرت اور بڑے اجر کا وعدہ فرمایا ہے

تفسير