۱۱۔۱یعنی اللہ نے تجھ پر جو احسانات کیے ہیں، مثلا ہدایت اور رسالت و نبوت سے نوازا، یتیمی کے باوجود تیری کفالت و سرپرستی کا انتظام کیا، تجھے قناعت وتونگری عطا کی وغیرہ۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور اپنے پروردگار کی نعمتوں کا بیان کرتے رہنا
6 Muhammad Junagarhi
اور اپنے رب کی نعمتوں کو بیان کرتا ره
7 Muhammad Hussain Najafi
اور اپنے پروردگار کی نعمت کا اظہار کیجئے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور اپنے پروردگار کی نعمتوں کو برابر بیان کرتے رہنا
9 Tafsir Jalalayn
اور اپنے پروردگار کی نعمتوں کا بیان کرتے رہنا واما بنعمۃ ربک فحدث، حدث تحدیث سے مشتق ہے اس کے معنی بات کرنے کے ہیں، مطلب یہ کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اللہ کی نعمتوں کا لوگوں کے سامنے ذکر کیا کریں، کہ یہ بھی شکر گزاری کا ایک طریقہ ہے حتی کہ آدمی جو کسی پر احسان کرے اس کا بھی شکر ادا کرنے کا حکم ہے۔ مسئلہ :۔ ہر نعمت کا شکر ادا کرنا واجب ہے، مالی نعمت کا شکریہ ہے کہ اس مال میں سے کچھ اللہ کے لئے اخلاص نیت کے ساتھ خرچ کرے اور نعمت بدنی کا شکریہ ہے کہ جسمانی طاقت کو اللہ تعالیٰ کے واجبات ادا کرنے میں صرف کرے۔
10 Tafsir as-Saadi
فرمایا: ﴿ وَاَمَّا بِنِعْمَۃِ رَبِّکَ ﴾ ” اور اپنے رب کی نعمتوں کو۔ “اس میں دینی اور دنیاوی دونوں نعمتیں شامل ہیں﴿ فَحَدِّثْ﴾ ”بیان کرتا رہ ۔“ یعنی ان نعمتوں کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا بیان کیجئے اور اگر کوئی مصلحت ہو تو ان کا خاص طور پر ذکر کیجئے ، ورنہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا علی الاطلاق ذکر کیجئے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کی نعمت کا ذکر، اس پر شکرگزاری کاموجب اور دلوں میں اس ہستی کی محبت کاموجب ہے جس نے نعمت عطا کی، کیونکہ محسن کے ساتھ محبت کرنا دلوں کی فطرت ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur jo tumharay perwerdigar ki naimat hai , uss ka tazkarah kertay rehna .