یوسف (علیہ السلام) نے کہا: اﷲ کی پناہ کہ ہم نے جس کے پاس اپنا سامان پایا اس کے سوا کسی (اور) کو پکڑ لیں تب تو ہم ظالموں میں سے ہو جائیں گے،
English Sahih:
He said, "[I seek] the refuge of Allah [to prevent] that we take except him with whom we found our possession. Indeed, we would then be unjust."
1 Abul A'ala Maududi
یوسفؑ نے کہا "پناہ بخدا، دوسرے کسی شخص کو ہم کیسے رکھ سکتے ہیں جس کے پاس ہم نے اپنا مال پایا ہے اس کو چھوڑ کر دوسرے کو رکھیں گے تو ہم ظالم ہوں گے"
2 Ahmed Raza Khan
کہا خدا کی پناہ کہ ہم میں مگر اسی کو جس کے پاس ہمارا مال ملا جب تو ہم ظالم ہوں گے،
3 Ahmed Ali
کہا الله کی پناہ کہ ہم بجز اس کے جس کے پاس اپنا اسباب پایا کسی اور کو پکڑیں تب تو ہم بڑے ظالم ہیں
4 Ahsanul Bayan
یوسف (علیہ السلام) نے کہا ہم نے جس کے پاس اپنی چیز پائی ہے اس کے سوا دوسرے کی گرفتاری کرنے سے اللہ کی پناہ چاہتے ہیں، ایسا کرنے سے تو ہم یقیناً نا انصافی کرنے والے ہوجائیں گے (١)۔
٧٩۔١ یہ جواب اس لئے دیا کہ حضرت یوسف علیہ السلام کا اصل مقصد تو بنیامین کو روکنا تھا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
(یوسف نے) کہا کہ خدا پناہ میں رکھے کہ جس شخص کے پاس ہم نے اپنی چیز پائی ہے اس کے سوا کسی اور کو پکڑ لیں ایسا کریں تو ہم (بڑے) بےانصاف ہیں
6 Muhammad Junagarhi
یوسف (علیہ السلام) نے کہا ہم نے جس کے پاس اپنی چیز پائی ہے اس کے سوا دوسرے کی گرفتاری کرنے سے اللہ کی پناه چاہتے ہیں، ایسا کرنے سے تو ہم یقیناً ناانصافی کرنے والے ہو جائیں گے
7 Muhammad Hussain Najafi
یوسف (ع) نے کہا معاذ اللہ (اللہ کی پناہ) کہ ہم اس آدمی کے سوا جس کے پاس ہم نے اپنا مال پایا ہے کسی اور شخص کو پکڑیں اس صورت میں تو ہم ظالم قرار پائیں گے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یوسف نے کہا کہ خدا کی پناہ کہ ہم جس کے پاس اپنا سامان پائیں اس کے علاوہ کسی دوسرے کو گرفت میں لے لیں اور اس طرح ظالم ہوجائیں
9 Tafsir Jalalayn
(یوسف نے) کہا کہ خدا پناہ میں رکھے کہ جس شخص کے پاس ہم نے اپنی چیز پائی ہے اسکے سوا کسی اور کو پکڑ لیں۔ ایسا کریں تو ہم (بڑے) بےانصاف ہیں۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿قَالَ﴾ یوسف علیہ السلام نے کہا : ﴿ مَعَاذَ اللَّـهِ أَن نَّأْخُذَ إِلَّا مَن وَجَدْنَا مَتَاعَنَا عِندَهُ ﴾ ” اللہ پناہ میں رکھے جس شخص کے پاس ہم نے اپنی چیز پائی ہے اس کے سوا کسی اور کو پکڑ لیں۔“ یعنی ہماری طرف سے یہ بہت بڑا ظلم ہوگا اگر ہم اس شخص کے بدلے جس کے پاس سے ہمارا مال برآمد ہوا ہے، ایک بے گناہ شخص کو پکڑ لیں۔ یوسف علیہ السلام نے یہ نہیں کہا ” جس نے چوری کی“ یہ جھوٹ سے احتراز ہے۔ ﴿إِنَّا إِذًا﴾ ” ہم تو پھر“ یعنی اگر ہم اس شخص کو پکڑنے کی بجائے جس کے سامان سے ہمارا مال برآمد ہوا ہے کسی اور شخص کو پکڑ لیں ﴿لَّظَالِمُونَ﴾ ”ظالم ہوں گے“ کیونکہ اس طرح ہم ایسے شخص کو سز ادیں گے جو سزا کا مستحق نہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
yousuf ney kaha : iss ( na-insafi ) say mein Allah ki panah maangta hun kay jiss shaks kay paas say humari cheez mili hai , uss ko chorr ker kissi aur ko pakar len . agar hum aisa keren gay to yaqeeni tor per hum zalim hon gay .