ثُمَّ اَنْشَأْنَا مِنْۢ بَعْدِهِمْ قَرْنًا اٰخَرِيْنَ ۚ
تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:
ان کے بعد ہم نے ایک دوسرے دَور کی قوم اٹھائی
English Sahih:
Then We produced after them a generation of others.
ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi
ان کے بعد ہم نے ایک دوسرے دَور کی قوم اٹھائی
احمد رضا خان Ahmed Raza Khan
پھر ان کے بعد ہم نے اور سنگت (قوم) پیدا کی
احمد علی Ahmed Ali
پھر ہم نے انکے بعد ایک دوسرا دور پیدا کیا
أحسن البيان Ahsanul Bayan
پھر ان کے بعد ہم نے ایک اور امت پیدا کی (١)
٣١۔١ اکثر مفسرین کے نزدیک قوم نوح کے بعد، جس قوم کو اللہ نے پیدا فرمایا اور ان میں رسول بھیجا، وہ قوم عاد ہے کیونکہ اکثر مقامات پر قوم نوح کے جانشین کے طور پر عاد ہی کا ذکر کیا گیا ہے۔ بعض کے نزدیک یہ قوم ثمود ہے کیونکہ آگے چل کر ان کی ہلاکت کے ذکر میں کہا گیا کہ زبردست چیخ نے ان کو پکڑ لیا، اور یہ عذاب قوم ثمود پر آیا تھا۔ بعض کے نزدیک یہ حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم اہل میں ہیں کہ ان کی ہلاکت بھی چیخ کے ذریعے سے ہوئی تھی۔
جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry
پھر ان کے بعد ہم نے ایک اور جماعت پیدا کی
محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi
ان کے بعد ہم نے اور بھی امت پیدا کی
محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi
پھر ہم نے ان کے بعد ایک اور نسل پیدا کی۔
علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اس کے بعد پھر ہم نے دوسری قوموں کو پیدا کیا
طاہر القادری Tahir ul Qadri
پھر ہم نے ان کے بعد دوسری قوم کو پیدا فرمایا،
تفسير ابن كثير Ibn Kathir
عادوثمود کا تذکرہ
اللہ تعالیٰ بیان فرتا ہے کہ حضرت نوح (علیہ السلام) کے بعد بھی بہت سی امتیں آئیں جیسے عاد جو ان کے بعد آئی یا ثمود قوم جن پر چیخ کا عذاب آیا تھا۔ جیسے کہ اس آیت میں ہے ان میں بھی اللہ کے رسول (علیہ السلام) آئے اللہ کی عبادت اور اس کی توحید کی تعلیم دی۔ لیکن انہوں نے جھٹلایا، مخالفت کی، اتباع سے انکار کیا۔ محض اس بنا پر کے یہ انسان ہیں۔ قیامت کو بھی نہ مانا، جسمانی حشر کے منکر بن گئے اور کہنے لگے کہ یہ بالکل دور از قیاس ہے۔ بعثت ونشر، حشر و قیامت کوئی چیز نہیں۔ اس شخص نے یہ سب باتیں از خود گھڑلی ہیں ہم ایسی فضول باتوں کے مانے والے نہیں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے دعا کی اور ان پر مدد طلب کی۔ اسی وقت جواب ملا کہ تیری ناموافقت ابھی ابھی ان پر عذاب بن کر برسے گی اور یہ آٹھ آٹھ آنسو روئیں گے۔ آخر ایک زبردست چیخ اور بےپناہ چنگھاڑ کے ساتھ سب تلف کردئیے گئے اور وہ مستحق بھی اسی کے تھے۔ تیزوتند آندھی اور پوری طاقتور ہوا کے ساتھ ہی فرشتے کی دل دہلانے والی خوف ناک آواز نے انہیں پارہ پارہ کردیا وہ ہلاک اور تباہ ہوگئے۔ بھوسہ بن کر اڑگئے۔ صرف مکانات کے کھنڈر ان گئے گزرے ہوئے لوگوں کی نشاندہی کے لئے رہ گئے وہ کوڑے کرکٹ کی طرح ناچیز محض ہوگئے۔ ایسے ظالموں کے لئے دوری ہے۔ ان پر رب نے ظلم نہیں کیا بلکہ انہی کا کیا ہوا تھا جو ان کے سامنے آیا پس اے لوگو ! تمہیں بھی رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی مخالفت سے ڈرنا چاہے۔