٧۔١ یعنی رات کو نماز اور تلاوت زیادہ مفید اور موثر ہے، یعنی اس پر ہمیشگی کر، دن ہو یا رات، اللہ کی تسبیح و تمحید اور تکبیر و تہلیل کرتا رہ۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
دن کے وقت تو تمہیں اور بہت سے شغل ہوتے ہیں
6 Muhammad Junagarhi
یقیناً تجھے دن میں بہت شغل رہتا ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
بلاشبہ دن میں آپ(ص) کیلئے بڑی مشغولیت ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
یقینا آپ کے لئے دن میں بہت سے مشغولیات ہیں
9 Tafsir Jalalayn
دن کے وقت تو تمہیں اور بہت سے شغل ہوتے ہیں ان لک فی النھار سبحا طویلا، یہاں سبح سے دن بھر کے مشاغل مراد ہیں جن میں تعلیم، تبلیغ، اصلاح خلق یا اسے معاشی مصالح کے لئے چلنا پھرنا داخل ہے، مذکورہ مشاغل کی وجہ سے میں عبادت کے لئے وقت نکالنا دشوار ہوتا ہے، اس کے علاوہ شورو شغب کی وجہ سے یکسوئی میں خلل پڑنے کا اندیشہ بھی رہتا ہے، رات کا وقت اس کام کے لئے نہایت موزوں و مناسب ہے، لہٰذا بقدر ضرورت آرام کے ساتھ قیام لیل کی عبادت بھی یکسوئی اور اطمینان قلبی کے ساتھ ہوجائے گی۔ فائدہ : حضرات فقہاء نے فرمایا کہ اس آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ علماء و مشائخ جو تعلیم و تربیت اور اصلاح خلق کی خدمتوں میں لگے رہتے ہیں ان کو بھی چاہیے کہ یہ کام دن ہی تک محدود رکھیں، رات کا وقت اللہ تعالیٰ کے حضور حاضری اور عبادت کے لئے فارغ رکھنا بہتر ہے، جیسا کہ علماء سلف کا معمول رہا ہے، اتفاقی اہم ضرورت اس سے مستثنیٰ ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
اسی لیے فرمایا : ﴿اِنَّ لَکَ فِی النَّہَارِ سَبْحًا طَوِیْلًا﴾ ” دن کے وقت آپ کو اور بہت مشاغل ہوتے ہیں۔“ یعنی اپنی حوائج اور معاشی ضروریات کے لیے آپ کو بار بار آنا پڑتا ہے جو قلب کے مشغول ہونے اور مکمل طور پر فارغ نہ ہونے کاموجب بنتا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
din mein to tum lambi masroofiyat mein rawan dawan rehtay ho .