وَنَبِّئْهُمْ عَنْ ضَيْفِ اِبْرٰهِيْمَۘ
تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:
اور انہیں ذرا ابراہیمؑ کے مہمانوں کا قصہ سناؤ
English Sahih:
And inform them about the guests of Abraham,
ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi
اور انہیں ذرا ابراہیمؑ کے مہمانوں کا قصہ سناؤ
احمد رضا خان Ahmed Raza Khan
اور انہیں احوال سناؤ ابراہیم کے مہمانوں کا،
احمد علی Ahmed Ali
اور انہیں ابراھیم کے مہمانوں کا حال سنا دو
أحسن البيان Ahsanul Bayan
انہیں ابراہیم کے مہمانوں کا (بھی) حال سنادو۔
جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry
اور ان کو ابراہیم کے مہمانوں کا احوال سنادو
محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi
انہیں ابراہیم کے مہمانوں کا (بھی) حال سنا دو
محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi
اور انہیں ابراہیم(ع) کے مہمانوں کا واقعہ بھی سنا دو۔
علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور انہیں ابراہیم کے مہمانوں کے بارے میں اطلاع دیدو
طاہر القادری Tahir ul Qadri
اور انہیں ابراہیم (علیہ السلام) کے مہمانوں کی خبر (بھی) سنائیے،
تفسير ابن كثير Ibn Kathir
فرشتے بصورت انسان
لفظ ضعیف واحد اور جمع دونوں پر بولا جاتا ہے۔ جیسے زور اور سفر۔ یہ فرشتے تھے جو بصورت انسان سلام کر کے حضرت خلیل اللہ (علیہ السلام) کے پاس آئے تھے۔ آپ نے بچھڑا کاٹ کر اس کا گوشت بھون کر ان مہمانوں کے سامنے لا رکھا۔ جب دیکھا کہ وہ ہاتھ نہیں ڈالتے تو ڈر گئے اور کہا کہ ہمیں تو آپ سے ڈر لگنے لگا۔ فرشتوں نے اطمینان دلایا کہ ڈرو نہیں، پھر حضرت اسحاق (علیہ السلام) کے پیدا ہونے کی بشارت سنائی۔ جیسے کہ سورة ھود میں ہے۔ تو آپ نے اپنے اور اپنی بیوی صاحبہ کے بڑھاپے کو سامنے رکھ کر اپنا تعجب دور کرنے اور وعدے کو ثابت کرنے کے لئے پوچھا کہ کیا اس حالت میں ہمارے ہاں بچہ ہوگا ؟ فرشتوں نے دوبارہ زور دار الفاظ میں وعدے کو دہرایا اور ناامیدی سے دور رہنے کی تعلیم کی۔ تو آپ نے اپنے عقیدے کا اظہار کردیا کہ میں مایوس نہیں ہوں۔ ایمان رکھتا ہوں کہ میرا رب اس سے بھی بڑی باتوں پر قدرت کاملہ رکھتا ہے۔