And indeed, they [i.e., those cities] are [situated] on an established road.
1 Abul A'ala Maududi
اور وہ علاقہ (جہاں یہ واقعہ پیش آیا تھا) گزرگاہ عام پر واقع ہے
2 Ahmed Raza Khan
اور بیشک وہ بستی اس راہ پر ہے جو اب تک چلتی ہے،
3 Ahmed Ali
اور بے شک یہ بستیاں سیدھے راستے پر واقع ہیں
4 Ahsanul Bayan
یہ بستی راہ پر ہے جو برابر چلتی رہتی (عام گزرگاہ) ہے (١)۔
٧٦۔١ مراد شاہراہ ہے، یعنی قوم لوط کی بستیاں مدینے سے شام کو جاتے ہوئے راستے میں پڑتی ہیں۔ ہر آنے جانے والے کو انہی بستیوں سے گزر کر جانا پڑتا ہے۔ کہتے ہیں یہ پانچ بستیاں تھیں، کہا جاتا ہے کہ جبرائیل علیہ السلام نے اپنے بازو پر انہیں اٹھایا اور آسمان پر چڑھ گئے حتٰی کہ آسمان والوں نے ان کے کتوں کے بھونکنے اور مرغوں کے بولنے کی آوازیں سنیں اور پھر ان کو زمین پر دے مارا (ابن کثیر) مگر اس بات کی کوئی سند نہیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور وہ (شہر) اب تک سیدھے رستے پر (موجود) ہے
6 Muhammad Junagarhi
یہ بستی ایسی راه پر ہے جو برابر چلتی رہتی (عام گذرگاه) ہے۔
7 Muhammad Hussain Najafi
اور وہ (بستی) ایک عام گزرگاہ پر واقع ہے جو اب تک قائم ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور یہ بستی ایک مستقل چلنے والے راستہ پر ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور وہ شہر اب تک سیدھے راستے پر (موجود) ہے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَإِنَّهَا﴾ یعنی حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کا شہر ﴿ لَبِسَبِيلٍ مُّقِيمٍ﴾ ” واقع ہے سیدھے راستے پر“ یعنی یہ بستی گزرنے والوں کے لئے ایک عام گزر گاہ پر واقع ہے اور جس کسی کا اس علاقے میں آنا جانا ہے وہ اس جگہ کو پہچانتا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur yeh bastiyan aik aesay raastay per waqay hain jiss per log mustaqil chaltay rehtay hain .