(وہ) نہایت رحمت والا (ہے) جو عرش (یعنی جملہ نظام ہائے کائنات کے اقتدار) پر متمکّن ہوگیا،
English Sahih:
The Most Merciful [who is] above the Throne established.
1 Abul A'ala Maududi
وہ رحمان (کائنات کے) تخت سلطنت پر جلوہ فرما ہے
2 Ahmed Raza Khan
وہ بڑی مہر والا، اس نے عرش پر استواء فرمایا جیسا اس کی شان کے لائق ہے،
3 Ahmed Ali
رحمان جو عرش پر جلوہ گر ہے
4 Ahsanul Bayan
جو رحمٰن ہے، عرش پر قائم ہے (١)
٥۔١ بغیر کسی حد بندی اور کیفیت بیان کرنے کے، جس طرح کہ اس کی شان کے لائق ہے یعنی اللہ تعالٰی عرش پر قائم ہے، لیکن کس طرح اور کیسے؟ یہ کیفیت کسی کو معلوم نہیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
(یعنی خدائے) رحمٰن جس نےعرش پر قرار پکڑا
6 Muhammad Junagarhi
جو رحمٰن ہے، عرش پر قائم ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
وہ خدائے رحمن ہے جس کا عرش پر اقتدار قائم ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
وہ رحمان عرش پر اختیار و اقتدار رکھنے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
(یعنی خدائے) رحمن جس نے عرش پر قرار پکڑا
10 Tafsir as-Saadi
نیز اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو پیدا کیا تو اس کے خلاق میں اس کی تدبیر کوفی و قدیر جاری و ساری ہے اور اس کے امر میں دینی و شرعی تدبیر کار فرما ہے۔ پس جیسے اس کی تخلیق اس کی حکمت کے دائرے سے باہر نہیں نکلتی، اس نے کوئی چیز عبث پیدا نہیں کی۔ پس اسیر طح اللہ تعالیٰ صرف اسی چیز کا حکم دیتا ہے جو عدل و احاسن پر مبنی ہو اور صرف عدل و احاسن اور حکمت کے تقاضے کے مطابق ہی کسی چیز سے روکتا ہے۔ جب یہ حقیت واضح ہوگئی کہ اللہ تعالیٰ ہی تمام کائنات کا خالق اور مدبر ہے، وہی حکم دینے والا اور روکنے والا ہے تو اس نے اپنی عظمت اور کبریائی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے فرمایا : ﴿الرَّحْمَـٰنُ عَلَى الْعَرْشِ ﴾ ” رحمٰن عرش پر“ جو تمام کائنتا سے بلند، تمام کائنات سے بڑا اور تمام کائنات سے وسیع ہے ﴿اسْتَوَىٰ ﴾ ” مستوی ہے“ یہاں استواء سے مراد وہ استواء ہے جو اس کے جلال کے لائق اور اس کی عظمت و جمال سے مناسبت رکھتا ہے۔ پس وہ عرش پر مستوی اور کائنات پر حاوی ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
woh bari rehmat wala arsh per istawa farmaye huye hai .