بھلا کیا وہ (اتنا بھی) نہیں دیکھتے تھے کہ وہ (بچھڑا) انہیں کسی بات کا جواب (بھی) نہیں دے سکتا اور نہ ان کے لئے کسی نقصان کا اختیار رکھتا ہے اور نہ نفع کا،
English Sahih:
Did they not see that it could not return to them any speech [i.e., response] and that it did not possess for them any harm or benefit?
1 Abul A'ala Maududi
کیا وہ نہ دیکھتے تھے کہ نہ وہ اُن کی بات کا جواب دیتا ہے اور نہ ان کے نفع و نقصان کا کچھ اختیار رکھتا ہے؟
2 Ahmed Raza Khan
تو کیا نہیں دیکھتے کہ وہ انہیں کسی بات کا جواب نہیں دیتا اور ان کے سوا کسی برے بھلے کا اختیار نہیں رکھتا
3 Ahmed Ali
کیا پس وہ نہیں دیکھتے کہ وہ انہیں کس بات کا جواب نہیں دیتا اور ان کے نقصان اور نفع کا بھی اسے اختیار نہیں
4 Ahsanul Bayan
کیا یہ گمراہ لوگ یہ بھی نہیں دیکھتے کہ وہ تو ان کی بات کا جواب بھی نہیں دے سکتا اور نہ ان کے کسی برے بھلے کا اختیار رکھتا ہے (١)
٨٩۔١ اللہ تعالٰی نے ان کی جہالت و نادنی کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا کہ ان عقل کے اندھوں کو اتنا بھی نہیں پتہ چلا کہ یہ بچھڑا کوئی جواب دے سکتا ہے۔ نہ نفع نقصان پہنچانے پر قادر ہے۔ جب کہ معبود تو وہی ہو سکتا ہے جو ہر ایک کی فریاد سننے پر، نفع و نقصان پہنچانے پر اور حاجت برآوری پر قادر ہو۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
کیا یہ لوگ نہیں دیکھتے کہ وہ ان کی کسی بات کا جواب نہیں دیتا۔ اور نہ ان کے نقصان اور نفع کا کچھ اختیار رکھتا ہے
6 Muhammad Junagarhi
کیا یہ گمراه لوگ یہ بھی نہیں دیکھتے کہ وه تو ان کی بات کا جواب بھی نہیں دے سکتا اور نہ ان کے کسی برے بھلے کا اختیار رکھتا ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
کیا وہ اتنا بھی نہیں دیکھتے کہ وہ (گؤ سالہ) ان کی کسی بات کا جواب نہیں دیتا اور نہ ہی وہ ان کو نقصان یا نفع پہنچانے کا کوئی اختیار رکھتا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
کیا یہ لوگ اتنا بھی نہیں دیکھتے کہ یہ نہ ان کی بات کا جواب دے سکتا ہے اور نہ ان کے کسی نقصان یا فائدہ کا اختیار رکھتا ہے
9 Tafsir Jalalayn
کیا یہ لوگ نہیں دیکھتے کہ ان کی کسی بات کا جواب نہیں دیتا اور نہ ان کے نقصان اور نفع کا کچھ اختیار رکھتا ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿أَفَلَا يَرَوْنَ﴾ ” کیا وہ نہیں دیکھتے“۔ کہ وہ بچھڑا ﴿أَلَّا يَرْجِعُ إِلَيْهِمْ قَوْلًا﴾ ان سے کلام کرسکتا ہے، نہ وہ ان کی بات کا جواب دے سکتا ہے نہ ان کو کوئی نفع دے سکتا ہے نہ نقصان؟ پس صرف وہی ہستی عبادت کی مستحق ہے جو کمال، کلام اور افعال کی مالک ہو اور ایسی ہستی عبادت کئے جانے کا استحاق نہیں رکھتی جو اپنے عبادات گزاروں سے بھی ناقص ہو، کیونکہ عبادت گزار تو کلام کرسکتے ہیں اور بعض معاملات میں اللہ تعالیٰ کی عطا کی ہوئی قدرت کے مطابق، نفع و نقصان کا اختیار بھی رکھتے ہیں۔
11 Mufti Taqi Usmani
bhala kiya unhen yeh nazar nahi aaraha tha kay woh naa unn ki baat ka jawab deta tha aur naa unn ko koi nuqsan ya nafaa phoncha sakta tha-?