فَرَدَدْنٰهُ اِلٰۤى اُمِّهٖ كَىْ تَقَرَّ عَيْنُهَا وَلَا تَحْزَنَ وَلِتَعْلَمَ اَنَّ وَعْدَ اللّٰهِ حَقٌّ وَّلٰـكِنَّ اَكْثَرَهُمْ لَا يَعْلَمُوْنَ
faradadnāhu
فَرَدَدْنَٰهُ
So We restored him
تو لوٹا دیا ہم نے اس کو
ilā
إِلَىٰٓ
to
طرف
ummihi
أُمِّهِۦ
his mother
اس کی ماں (کی طرف)
kay
كَىْ
that
تاکہ
taqarra
تَقَرَّ
might be comforted
ٹھنڈی ہوں
ʿaynuhā
عَيْنُهَا
her eye
اس کی آنکھیں
walā
وَلَا
and not
اور نہ
taḥzana
تَحْزَنَ
she may grieve
غمگین ہو
walitaʿlama
وَلِتَعْلَمَ
and that she would know
اور تاکہ جان لے
anna
أَنَّ
that
یقیناً
waʿda
وَعْدَ
the Promise of Allah
وعدہ
l-lahi
ٱللَّهِ
the Promise of Allah
اللہ کا
ḥaqqun
حَقٌّ
(is) true
سچا ہے
walākinna
وَلَٰكِنَّ
But
لیکن
aktharahum
أَكْثَرَهُمْ
most of them
ان میں سے اکثر
lā
لَا
(do) not
نہیں
yaʿlamūna
يَعْلَمُونَ
know
جانتے ہیں
طاہر القادری:
پس ہم نے موسٰی (علیہ السلام) کو (یوں) ان کی والدہ کے پاس لوٹا دیا تاکہ ان کی آنکھ ٹھنڈی رہے اور وہ رنجیدہ نہ ہوں اور تاکہ وہ (یقین سے) جان لیں کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے،
English Sahih:
So We restored him to his mother that she might be content and not grieve and that she would know that the promise of Allah is true. But most of them [i.e., the people] do not know.
1 Abul A'ala Maududi
اس طرح ہم موسیٰؑ کو اس کی ماں کے پاس پلٹا لائے تاکہ اس کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں اور وہ غمگین نہ ہو اور جان لے کہ اللہ کا وعدہ سچا تھا، مگر اکثر لوگ اس بات کو نہیں جانتے