Skip to main content

قُلْ كَفٰى بِاللّٰهِ بَيْنِىْ وَبَيْنَكُمْ شَهِيْدًا ۚ يَعْلَمُ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۗ وَالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا بِالْبَاطِلِ وَكَفَرُوْا بِاللّٰهِ ۙ اُولٰۤٮِٕكَ هُمُ الْخٰسِرُوْنَ

Say
قُلْ
کہہ دیجیے
"Sufficient is
كَفَىٰ
کافی ہے
Allah
بِٱللَّهِ
اللہ تعالیٰ
between me
بَيْنِى
میرے درمیان
and between you
وَبَيْنَكُمْ
اور تمہارے درمیان
(as) Witness
شَهِيدًاۖ
گواہ
He knows
يَعْلَمُ
وہ جانتا ہے
what
مَا
جو
(is) in
فِى
میں ہے
the heavens
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
and the earth
وَٱلْأَرْضِۗ
اور زمین میں
And those who
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
believe
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
in [the] falsehood
بِٱلْبَٰطِلِ
باطل کے ساتھ
and disbelieve
وَكَفَرُوا۟
اور انہوں نے کفر کیا
in Allah
بِٱللَّهِ
اللہ کا
those
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
they
هُمُ
وہ ہیں
(are) the losers"
ٱلْخَٰسِرُونَ
نقصان اٹھانے والے ہیں

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

(اے نبیؐ) کہو کہ "میرے اور تمہارے درمیان اللہ گواہی کے لیے کافی ہے وہ آسمانوں اور زمین میں سب کچھ جانتا ہے جو لوگ باطل کو مانتے ہیں اور اللہ سے کفر کرتے ہیں وہی خسارے میں رہنے والے ہیں"

English Sahih:

Say, "Sufficient is Allah between me and you as Witness. He knows what is in the heavens and earth. And they who have believed in falsehood and disbelieved in Allah – it is those who are the losers."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

(اے نبیؐ) کہو کہ "میرے اور تمہارے درمیان اللہ گواہی کے لیے کافی ہے وہ آسمانوں اور زمین میں سب کچھ جانتا ہے جو لوگ باطل کو مانتے ہیں اور اللہ سے کفر کرتے ہیں وہی خسارے میں رہنے والے ہیں"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

تم فرماؤ اللہ بس ہے میرے اور تمہارے درمیان گواہ جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے، اور وہ جو باطل پر یقین لائے اور اللہ کے منکر ہوئے وہی گھاٹے میں ہیں،

احمد علی Ahmed Ali

کہہ دو الله میرے اور تمہارے درمیان گواہ کافی ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے جانتا ہے اور جو لوگ جھوٹ پر ایمان لائے اورالله کا انکار کیا وہی نقصان پانے والے ہیں

أحسن البيان Ahsanul Bayan

کہہ دیجئے کہ مجھ میں اور تم میں اللہ تعالٰی کا گواہ ہونا کافی ہے (١) وہ آسمان و زمین کی ہرچیز کا عالم ہے، جو لوگ باطل کے ماننے والے اور اللہ تعالٰی سے کفر کرنے والے (۲) ہیں وہ زبردست نقصان اور گھاٹے میں ہیں (۳)۔

٥٢۔١ اس بات پر کہ میں اللہ کا نبی ہوں اور جو کتاب مجھ پر نازل ہوئی ہے یقینا منجانب اللہ ہے۔
٥٢۔۲یعنی غیر اللہ کی عبادت کا مستحق ٹھہراتے ہیں اور جو فی الواقع مستحق عبادت ہے، یعنی اللہ تعالیٰ، اس کا انکار کرتے ہیں۔
٥٢۔۳ کیونکہ یہی لوگ فساد عقلی اور سوء فہم میں مبتلا ہیں، اسی لئے انہوں نے سودا کیا ہے کہ ایمان والوں کے بدل کفر اور ہدایت کے بدلے گمراہی خریدی ہے، اس میں یہ نقصان اٹھانے والے ہیں۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

کہہ دو کہ میرے اور تمہارے درمیان خدا ہی گواہ کافی ہے جو چیز آسمانوں میں اور زمین میں ہے وہ سب کو جانتا ہے۔ اور جن لوگوں نے باطل کو مانا اور خدا سے انکار کیا وہی نقصان اُٹھانے والے ہیں

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

کہہ دیجئے کہ مجھ میں اور تم میں اللہ تعالیٰ گواه ہونا کافی ہے وه آسمان وزمین کی ہر چیز کا عالم ہے، جو لوگ باطل کے ماننے والے اور اللہ تعالیٰ سے کفر کرنے والے ہیں وه زبردست نقصان اور گھاٹے میں ہیں

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

(اے رسول(ص)) آپ کہہ دیجئے! کہ میرے اور تمہارے درمیان گواہی کیلئے اللہ کافی ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے وہ سب کچھ جانتا ہے اور جو لوگ باطل پر ایمان لاتے ہیں اور اللہ کا ذکر کرتے ہیں وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

آپ کہہ دیجئے کہ ہمارے اور تمہارے درمیان گواہی کے لئے خدا کافی ہے جو آسمان اور زمین کی ہر چیز سے باخبر ہے اور جو لوگ باطل پر ایمان رکھتے ہیں اور اللہ کا انکار کرتے ہیں وہ یقینا خسارہ اٹھانے والے لوگ ہیں

طاہر القادری Tahir ul Qadri

آپ فرما دیجئے: میرے اور تمہارے درمیان اﷲ ہی گواہ کافی ہے۔ وہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (سب کا حال) جانتا ہے، اور جو لوگ باطل پر ایمان لائے اور اﷲ کا انکار کیا وہی نقصان اٹھانے والے ہیں،