Skip to main content

تَنْزِيْلُ الْكِتٰبِ لَا رَيْبَ فِيْهِ مِنْ رَّبِّ الْعٰلَمِيْنَۗ

(The) revelation
تَنزِيلُ
نازل کرنا ہے
(of) the Book
ٱلْكِتَٰبِ
کتاب کا
(there is) no
لَا
نہیں
doubt
رَيْبَ
کوئی شک
about it
فِيهِ
اس میں
from
مِن
طرف سے
(the) Lord
رَّبِّ
رب کی
(of) the worlds
ٱلْعَٰلَمِينَ
العالمین (رب العالمین کی طرف سے)

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

اِس کتاب کی تنزیل بلا شبہ رب العالمین کی طرف سے ہے

English Sahih:

[This is] the revelation of the Book about which there is no doubt from the Lord of the worlds.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

اِس کتاب کی تنزیل بلا شبہ رب العالمین کی طرف سے ہے

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

کتاب کا اتارنا بیشک پروردگار عالم کی طرف سے ہے،

احمد علی Ahmed Ali

اس میں کچھ شک نہیں کہ یہ کتاب جہان کے پالنے والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

بلا شبہ اس کتاب کا اتارنا تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے ہے (١)

حدیث میں آتا ہے کہ نبی جمعہ کے دن فجر نماز میں الَمَّ السَّجْدَہ (اور دوسری رکعت میں) (ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسَانِ) (سُوْرَۃ دہر) پڑھا کرتے تھے (صحیح بخاری) اسی طرح یہ بھی سند سے ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم رات کو سونے سے قبل سورۃ الم السجدہ اور سورہ ملک پڑھا کرتے تھے (ترمذی ٨٩٢، مسند احمد أ٣٤٠)
٢۔١ مطلب یہ ہے کہ جھوٹ، جادو، کہانت اور من گھڑت قصے کہانیوں کی کتاب نہیں ہے بلکہ رب العالمین کی طرف سے آسمانی کتاب ہدایت ہے۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

اس میں کچھ شک نہیں کہ اس کتاب کا نازل کیا جانا تمام جہان کے پروردگار کی طرف سے ہے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

بلاشبہ اس کتاب کا اتارنا تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے ہے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

بلا شک و شبہ یہ کتاب (قرآن) کی تنزیل تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے ہے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

بیشک اس کتاب کی تنزیل عالمین کے پروردگار کی طرف سے ہے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

اس کتاب کا اتارا جانا، اس میں کچھ شک نہیں کہ تمام جہانوں کے پروردگار کی طرف سے ہے،

تفسير ابن كثير Ibn Kathir

سورتوں کے شروع میں جو حروف مقطعات ہیں ان کی پوری بحث ہم سورة بقرہ کے شروع میں کرچکے ہیں۔ یہاں دوبارہ بیان کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ کتاب قرآن حکیم بیشک وشبہ اللہ رب العلمین کی طرف سے نازل ہوا ہے۔ مشرکین کا یہ قول غلط ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خود اسے گھڑلیا ہے۔ نہیں یہ تو یقینا اللہ کی طرف سے ہے اس لئے اترا ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس قوم کو ڈراوے کے ساتھ آگاہ کردیں جن کے پاس آپ سے پہلے کوئی اور پیغمبر نہیں آیا۔ تاکہ وہ حق کی اتباع کرکے نجات حاصل کرلیں۔