اور وہ کہتے ہیں کہ یہ وعدۂ (آخرت) کب پورا ہوگا اگر تم سچے ہو،
English Sahih:
And they say, "When is this promise, if you should be truthful?"
1 Abul A'ala Maududi
یہ لوگ تم سے کہتے ہیں کہ وہ (قیامت کا) وعدہ کب پورا ہو گا اگر تم سچے ہو؟
2 Ahmed Raza Khan
اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب آئے گا اگر تم سچے ہو،
3 Ahmed Ali
اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب ہے اگر تم سچے ہو
4 Ahsanul Bayan
پوچھتے ہیں کہ وہ وعدہ ہے کب؟ سچے ہو تو بتا دو۔ (١)
٢٩۔١ یہ بطور مذاق پوچھتے تھے، کیونکہ اس کا وقوع ان کے نزدیک بعید اور ناممکن تھا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور کہتے ہیں اگر تم سچ کہتے ہو تو یہ (قیامت کا) وعدہ کب وقوع میں آئے گا
6 Muhammad Junagarhi
پوچھتے ہیں کہ وه وعده ہے کب؟ سچے ہو تو بتا دو
7 Muhammad Hussain Najafi
اور وہ کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو (بتاؤ) یہ وعدہ وعید کب پورا ہوگا؟
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو یہ وعدہ قیامت کب پورا ہوگا
9 Tafsir Jalalayn
اور کہتے ہیں اگر تم سچے ہو تو یہ (قیامت کا) وعدہ کب وقوع میں آئے گا ؟
10 Tafsir as-Saadi
فرمایا : ﴿وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هَـٰذَا الْوَعْدُ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ﴾ ” اور کہتے ہیں، اگر تم سچے ہو تو یہ وعدہ کب وقوع پذیر ہوگا؟“ یہ مطالبہ ان کی طرف سے محض ظلم تھا کیونکہ رسول کی صداقت اور اس وعدے کے پورا ہونے کے وقت سے آگاہ کرنے میں کون سا تلازم ہے؟ کیا یہ حق کو ٹھکرانے اور حماقت و سفاہت کے سوا کچھ اور ہے؟ کیا دنیا کے کسی معاملے میں ڈرانے والا کوئی شخص اگر ایسے لوگوں کے پاس آئے جو اس کی صداقت اور خیر خواہی کو جانتے ہیں اور ان کا ایک دشمن بھی ہے جو ان پر حملہ کرنے کے لئے تیار اور اس کے لئے موقع کا متلاشی ہے، تو یہ شخص ان لوگوں کے پاس آکر کہتا ہے :” میں تمہارے دشمن کو اس حال میں چھوڑ کر آیا ہوں کہ وہ روانہ ہوچکا ہے وہ تمہیں نیست و نابود کرنا چاہتا ہے۔“ اگر ان میں سے بعض لوگ کہیں :” اگر تو سچا ہے تو ہمیں بتا کہ کس وقت وہ ہمارے پاس پہنچے گا اور اس وقت وہ کہاں ہے؟“ کیا یہ سوال کرنے والا شخص عقل مند شمار کیا جائے گا یا اس پر سفاہت اور پاگل پن کا حکم لگایا جائے گا؟ خبر دینے والا سچا یا جھوٹا ہوسکتا ہے، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ دشمن کا ارادہ کسی اور طرف کا ہو، یہ بھی ممکن ہے کہ دشمن اپنا ارادہ ترک کر دے اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ کسی مضبوط قلعے میں ہوں جہاں وہ اس دشمن سے اپنی مدافعت کرسکتے ہوں، تب وہ اس شخص کو کیوں کر جھٹلا سکتے ہیں جو مخلوق میں سب سے زیادہ سچ بولنے والا ہے، جو اپنی خبر میں ہر غلطی سے پاک ہے، جو اس آنے والے یقینی عذاب کے بارے میں اپنی خواہش نفس سے کچھ نہیں کہتا، اس عذاب سے بچنے کے لئے کوئی پناہ گاہ ہے نہ اس سے بچانے والا کوئی مددگار ہے۔ کیا اس شخص کی خبر کو محض اس لئے رد کرنا کہ اس نے عذاب کے وقوع کا وقت نہیں بتایا، سب سے بڑی حماقت نہیں !
11 Mufti Taqi Usmani
aur ( tum say ) kehtay hain kay : agar tum sachay ho to yeh ( qayamat ka ) wada kab poora hoga-?