٤۔١ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان پیغمبروں کے راستے پر ہیں جو پہلے گزر چکے ہیں۔ یا ایسے راستے پر ہیں جو سیدھا اور مطلوب منزل (جنت) تک پہنچانے والا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
سیدھے رستے پر
6 Muhammad Junagarhi
سیدھے راستے پر ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
(اور) سیدھے راستے پر ہی ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
بالکل سیدھے راستے پر ہیں
9 Tafsir Jalalayn
سیدھے راستے پر
10 Tafsir as-Saadi
پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے رسول مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سب سے بڑا وصف بیان فرمایا جو آپ کی رسالت پر دلالت کرتا ہے کہ آپ ﴿عَلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ ﴾ ” سیدھے راستے پر گامزن ہیں“ جو معتدل ہے اور اللہ تعالیٰ اور اس کے اکرام و تکریم کے گھر تک پہنچاتا ہے۔ یہ راہ راست ایسے اعمال صالحہ پر مشتمل ہے جو قلب و بدن اور دنیا و آخرت کی اصلاح کرتے ہیں، جو اخلاق فاضلہ، تزکیہ نفس، تطہیر قلب اور اجر میں اضافے کے حامل ہیں۔ یہی سیدھا راستہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور آپ کے لائے ہوئے دین کا وصف ہے۔ قرآن حکیم کی جلالت شان پر غور کیجیے کہ اس نے افضل ترین قسم اور جلیل ترین مقسم علیہ کو کیسے یکجا کردیا۔ اگرچہ اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی خبر ہی کافی ہے، مگر اللہ تعالیٰ نے اس مقام پر اپنے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رسالت کی حقانیت پر واضح دلائل اور روشن براہین قائم کئے ہیں۔ اس راستے پر چلنے کے لئے ہم کچھ لطیف نکات کی طرف اشارہ کرچکے ہیں۔