(جو) آسمانوں اور زمین کا اور جو (مخلوق) اِن دونوں کے درمیان ہے اس کا رب ہے، اور طلوعِ آفتاب کے تمام مقامات کا رب ہے،
English Sahih:
Lord of the heavens and the earth and that between them and Lord of the sunrises.
1 Abul A'ala Maududi
وہ جو زمین اور آسمانوں کا اور تمام اُن چیزوں کا مالک ہے جو زمین و آسمان میں ہیں، اور سارے مشرقوں کا مالک
2 Ahmed Raza Khan
مالک آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اور مالک مشرقوں کا
3 Ahmed Ali
آسمانوں اور زمین اور اس کے اندر کی سب چیزو ں کا اور مشرقوں کا رب ہے
4 Ahsanul Bayan
آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں اور مشرقوں کا رب وہی ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جو آسمانوں اور زمین اور جو چیزیں ان میں ہیں سب کا مالک ہے اور سورج کے طلوع ہونے کے مقامات کا بھی مالک ہے
6 Muhammad Junagarhi
آسمانوں اور زمین اور ان کے درمیان کی تمام چیزوں اور مَشرقوں کا رب وہی ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
جو آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے (سب کا) پروردگار ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
وہ آسمان و زمین اور ان کے مابین کی تمام چیزوں کا پروردگار اور ہر مشرق کا مالک ہے
9 Tafsir Jalalayn
جو آسمانوں اور زمین اور جو چیزیں ان میں ہیں سب کا مالک ہے اور سورج کے طلوع ہونے کے مقامات کا بھی مالک ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿رَّبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ﴾ ” جو آسمانوں اور زمین اور جو کچھ ان میں ہے، سب کا مالک ہے اور سورج کے طلوع ہونے کے مقامات کا بھی۔“ یعنی اللہ تعالیٰ ان مخلوقات کا خالق، رازق اور ان کی تدبیر کرنے والا ہے۔ پس جس طرح کوئی ہستی اس کی ربوبیت میں شریک نہیں، اسی طرح اس کی الوہیت میں بھی شریک نہیں۔ اکثر اوقات اللہ تعالیٰ نے توحید الوہیت کو توحید ربوبیت کے ساتھ مقرون بیان فرمایا ہے کیونکہ توحید ربوبیت توحید الوہیت پر دلالت کرتی ہے۔ مشرکین بھی توحید ربوبیت کا اقرار کرتے ہیں، اس لئے اللہ تبارک و تعالیٰ اسی چیز کو دلیل بناتا ہے جس کا وہ خود اقرار کرتے ہیں۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے مشرق کا خاص طور پر ذکر فرمایا، کیونکہ یہ مغرب پر دلالت کرتا ہے یا اس کی وجہ یہ ہے کہ تمام ستارے مشرق سے طلوع ہوتے ہیں جیسا کہ اس کا ذکر آگے آرہا ہے، اس لئے فرمایا :
11 Mufti Taqi Usmani
jo tamam aasmano aur zameen ka aur unn kay darmiyan ki her cheez ka malik hai , aur unn tamam maqamaat ka malik jahan say sitaray tuloo hotay hain .