اور جو لوگ اﷲ اور اس کے (سب) رسولوں پر ایمان لائے اور ان (پیغمبروں) میں سے کسی کے درمیان (ایمان لانے میں) فرق نہ کیا تو عنقریب وہ انہیں ان کے اجر عطا فرمائے گا، اور اﷲ بڑا بخشنے والا نہایت مہربان ہے،
English Sahih:
But they who believe in Allah and His messengers and do not discriminate between any of them – to those He is going to give their rewards. And ever is Allah Forgiving and Merciful.
1 Abul A'ala Maududi
بخلاف اس کے جو لوگ اللہ اور ا س کے تمام رسولوں کو مانیں، اور اُن کے درمیان تفریق نہ کریں، اُن کو ہم ضرور اُن کے اجر عطا کریں گے، اور اللہ بڑا درگزر فرمانے والا اور رحم کرنے والا ہے
2 Ahmed Raza Khan
اور وہ جو اللہ اور اس کے سب رسولوں پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی پر ایمان میں فرق نہ کیا انہیں عنقریب اللہ ان کے ثواب دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے
3 Ahmed Ali
اور جو لوگ الله پر ایمان لائے اور رسولوں پر ان میں سے کسی کو جدا نہ کیاان لوگوں کو الله جلدان کے ثواب دے گا اور الله بخشنے والا مہربان ہے
4 Ahsanul Bayan
اور جو لوگ اللہ پر اور اس کے تمام پیغمبروں پر ایمان لاتے ہیں اور ان میں سے کسی میں فرق نہیں کرتے ہیں ان کو اللہ تعالٰی پورا ثواب دے گا (١) اور اللہ بڑی مغفرت والا اور بڑی رحمت والا ہے۔
١٥٢۔١ یہ ایمانداروں کا شیوا بتایا گیا ہے کہ سب انبیاء علیہم السلام پر ایمان رکھتے ہیں۔ جس طرح مسلمان ہیں وہ کسی بھی نبی کا انکار نہیں کرتے۔ اس آیت سے بھی ایک مذہب کی نفی ہوتی ہے جس کے نزدیک رسالت محمدیہ پر ایمان لانا ضروری نہیں۔ اور وہ ان غیر مسلموں کو بھی نجات یافتہ سمجھتے ہیں جو اپنے تصورات کے مطابق ایمان باللہ رکھتے ہیں۔ لیکن قرآن کی اس آیت نے واضح کر دیا کہ ایمان باللہ کے ساتھ رسالت محمدیہ پر ایمان لانا بھی ضروری ہے۔ اگر اس آخری رسالت کا انکار ہوگا تو اس انکار کے ساتھ ایمان باللہ غیر معتبر اور نامقبول ہے (مزید دیکھئے سورۃ بقرہ کی (آیت نمبر ١٢ کا حاشیہ)
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور جو لوگ خدا اور اس کے پیغمبروں پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی میں فرق نہ کیا (یعنی سب کو مانا) ایسے لوگوں کو وہ عنقریب ان (کی نیکیوں) کے صلے عطا فرمائے گا اور خدا بخشنے والا مہربان ہے
6 Muhammad Junagarhi
اور جو لوگ اللہ پر اور اس کے تمام پیغمبروں پر ایمان ﻻتے ہیں اور ان میں سے کسی میں فرق نہیں کرتے، یہ ہیں جنہیں اللہ ان کو پورا ﺛواب دے گا اور اللہ بڑی مغفرت واﻻ بڑی رحمت واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی کے درمیان تفریق نہیں کی۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہیں وہ (اللہ) ان کا اجر و ثواب عطا فرمائے گا۔ اور اللہ تو ہے ہی بڑا بخشنے والا، بڑا رحم کرنے والا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور جو لوگ اللہ اور رسول پر ایمان لے آئے اور رسولوں کے درمیان تفرقہ نہیں پیدا کیا خدا عنقریب انہیں ان کا اجر عطا کرے گا اور وہ بہت زیادہ بخشنے والا اور مہربانی کرنے والا ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور جو لوگ خدا اور اس کے پیغمبروں پر ایمان لائے اور ان میں سے کسی میں فرق نہ کیا (یعنی سب کو مانا) ایسے لوگوں کو وہ عنقریب ان (کی نیکیوں) کے صلے میں عطا فرمائے گا اور خدا بخشنے والا مہربان ہے۔ والذین آمنو باللہ ورسولہ ولم یفرقوابین احد منھم (الآیة) اس آیت میں اہل ایمان کا شیوہ بتلایا گیا ہے کہ وہ سب انبیاء کرام پر ایمان رکھتے ہیں جس طرح کہ مسلمان کسی بھی بنی کے منکر نہیں، اس آیت سے وحدت ادیان کے تصور کی نفی ہوتی ہے، جس کے قائلین کے نزدیک رسالت محمدیہ پر ایمان لانا ضروری نہیں اور وہ غیر مسلموں کو بھی نجات یافتہ سمجھتے ہیں جو اپنے تصورات کے مطابق ایمان باللہ رکھتے ہیں، لیکن قرآن کی اس آیت نے واضح کردیا کہ ایمان باللہ کے ساتھ رسالت محمدیہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر ایمان لانا ضروری ہے، اگر اس آخری رسالت کا انکار ہوگیا تو اس انکار کے ساتھ ایمان باللہ بھی غیر معتبر اور نامقبول ہوگا۔ مذکورہ آیت میں اصل اشارہ یہود کی جانب ہے جو انبیاء سابقین میں سے اپنے ہی سلسلہ کے بعض انبیاء کے قائل نہیں تھے، مثلاً حضرت یحییٰ اور حضرت عیسیٰ علیہ الصلوٰة والسلام کے منکر تھے اور آخری بنی محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے بھی منکر ہوئے، مگر چونکہ قرآن کے الفاظ عام ہیں جن کے تحت نہ صرف یہ کہ مسیحی آتے ہیں بلکہ آجکل کے آزاد خیال نام نہاد روشن خیال بھی اس ذیل میں آجاتے ہیں یورپ میں ایک فرقہ (Deists) خدا پرستوں کا کہلاتا ہے اور ہندستان میں بھی ایک فرقہ برہموسماج ہے فرقہ توحید کا قائل ہے لیکن عقیدہ وحی و نبوت کا منکر ہے یہ سب ایسی غلط اور نا قص ذہنیت ہے جس کو اسلام ختم کرنا چاہتا ہے، اسلام تو وحدت تعلم انبیاء کا قائل ہے اس میں اس کی قطعاً گنجائش نہیں کہ فلاں پیغمبر کو مانا جائے اور فلاں پیغمبر کو نہ مانا جائے، اور ایک درمیانی راہ نکالی جائے۔ اس آیت میں ان نام نہاد روشن خیال مسلمانوں کے لئے بڑی تنبیہ ہے جو شریعت میں سے صرف اپنے پسند و مذاق کی چیزیں چن کرلے لینا چاہتے ہیں، جیسے ہندوستان کے مغل بادشاہ اکبر نے کفر و اسلام کو ملا کر ایک دین الہی ایجاد کیا تھا، اور اکبر ہی کی نسل سے تین پشتوں کے بعد ایک شہزادہ دار اشکوہ نے بھی کچھ ایسی ہی کوشش کی تھی۔ اولٰیئک ھم الکٰفرون حقّا، اس آیت میں اس بات پر تنبیہ ہے کہ کہیں کوئی یہ نہ کہے کہ مذکورہ نظریہ رکھنے والوں کا مرتبہ کافروں سے تو بہرحال بہتر ہوگا، نہیں بلکہ یہ لوگ بھی پکے کافر ہیں اولئک ھم الکٰفرون، جملہ کی ترکیب خود ہی زور پیدا کرنے کیلئے کافی ہے، حَقًّا، کے اضافہ نے مزید تاکید کردی۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَالَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّـهِ وَرُسُلِهِ ﴾ ” اور جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے۔“ یہ آیت کریمہ ہر اس خبر پر ایمان لانے کو متضمن ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنی ذات کے بارے میں دی ہے اور ان تمام اخبار و احکام پر ایمان لانے کو بھی جنہیں لے کر انبیاء ورسل مبعوث ہوئے۔ ﴿وَلَمْ يُفَرِّقُوا بَيْنَ أَحَدٍ مِّنْهُمْ ﴾ ” اور انہوں نے ان میں سے کسی میں فرق نہ کیا۔‘‘ بلکہ وہ تمام انبیاء و رسل پر ایمان لائے اور یہی وہ حقیقی اور یقینی ایمان ہے جو دلیل اور برہان پر مبنی ہے۔ ﴿أُولَـٰئِكَ سَوْفَ يُؤْتِيهِمْ أُجُورَهُمْ ﴾ ” ایسے لوگوں کو وہ عنقریب ان (کی نیکیوں) کے صلے عطا فرمائے گا۔“ یعنی ان کے ایمان اور ایمان پر مبنی عمل صالح، قول حسن اور خلق جمیل کی جزا دی جائے گی اور یہ جزا ہر ایک کو اس کے حساب حال عطا ہو گی۔ شاید ان کے اجر میں اضافے کا یہی سرنہاں ہے۔ ﴿وَكَانَ اللّٰهُ غَفُورًا رَّحِيمًا ﴾ ” اور اللہ بہت بخشنے والا نہایت مہربان ہے۔‘‘ یعنی اللہ تبارک و تعالیٰ گناہوں کو بخش دیتا ہے اور نیکیوں کو قبول فرماتا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur jo log Allah per aur uss kay Rasoolon per emaan layen , aur unn mein say kissi kay darmiyan farq naa keren , to Allah aesay logon ko unn kay ajar ata keray ga , aur Allah boht moaaf kernay wala , bara meharban hai .