Skip to main content

ذٰ لِكُمْ بِاَنَّهٗۤ اِذَا دُعِىَ اللّٰهُ وَحْدَهٗ كَفَرْتُمْ ۚ وَاِنْ يُّشْرَكْ بِهٖ تُؤْمِنُوْا ۗ فَالْحُكْمُ لِلّٰهِ الْعَلِىِّ الْكَبِيْرِ

"That
ذَٰلِكُم
یہ بات
(is) because
بِأَنَّهُۥٓ
بوجہ اس کے
when
إِذَا
کہ بیشک
Allah was invoked
دُعِىَ
وہ جب پکارا گیا
Allah was invoked
ٱللَّهُ
اللہ کا
Alone
وَحْدَهُۥ
اکیلے اسی کو
you disbelieved
كَفَرْتُمْۖ
کفر کیا تم نے
but if
وَإِن
اور اگر
(others) were associated
يُشْرَكْ
شرک کیا گیا
with Him
بِهِۦ
ساتھ اس کے
you believed
تُؤْمِنُوا۟ۚ
تو مان گئے تم
So the judgment
فَٱلْحُكْمُ
پس فیصلہ
(is) with Allah
لِلَّهِ
اللہ ہی کے لیے ہے
the Most High
ٱلْعَلِىِّ
جو بلند ہے
the Most Great"
ٱلْكَبِيرِ
بہت بڑا

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

(جواب ملے گا) "یہ حالت جس میں تم مبتلا ہو، اِس وجہ سے ہے کہ جب اکیلے اللہ کی طرف بلایا جاتا تھا تو تم ماننے سے انکار کر دیتے تھے اور جب اُس کے ساتھ دوسروں کو ملایا جاتا تو تم مان لیتے تھے اب فیصلہ اللہ بزرگ و برتر کے ہاتھ ہے"

English Sahih:

[They will be told], "That is because, when Allah was called upon alone, you disbelieved; but if others were associated with Him, you believed. So the judgement is with Allah, the Most High, the Grand."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

(جواب ملے گا) "یہ حالت جس میں تم مبتلا ہو، اِس وجہ سے ہے کہ جب اکیلے اللہ کی طرف بلایا جاتا تھا تو تم ماننے سے انکار کر دیتے تھے اور جب اُس کے ساتھ دوسروں کو ملایا جاتا تو تم مان لیتے تھے اب فیصلہ اللہ بزرگ و برتر کے ہاتھ ہے"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

یہ اس پر ہوا کہ جب ایک اللہ پکارا جاتا تو تم کفر کرتے اور ان کا شریک ٹھہرایا جاتا تو تم مان لیتے تو حکم اللہ کے لیے ہے جو سب سے بلند بڑا،

احمد علی Ahmed Ali

یہ عذاب اس لیے ہے کہ جب تم اکیلے الله کی طرف بلایا جاتا تھا تو انکار کرتے تھے اورجب اس کے ساتھ شریک کیا جاتا تھا تو مان لیتے تھے سو یہ فیصلہ الله کا ہے جو عالیشان بڑے رتبے والا ہے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

یہ (عذاب) تمہیں اس لئے ہے کہ جب صرف اکیلے اللہ کا ذکر کیا جاتا تو تم انکار کرتے تھے اور اگر اس کے ساتھ کسی کو شریک کیا جاتا تھا تو تم مان لیتے (١) تھے پس اب فیصلہ اللہ بلند و بزرگ ہی کا ہے

۱۲۔۱یہ ان کے جہنم سے نہ نکالے جانے کا سبب بیان فرمایا کہ تم دنیا میں اللہ کی توحید کے منکر تھے اور شرک تمہیں مرغوب تھا اس لیے اب جہنم کے دائمی عذاب کے سوا تمہارے لیے کچھ نہیں۔
۱۲۔۲اسی ایک اللہ کا حکم ہے کہ اب تمہارے لیے جہنم کا عذاب ہمیشہ کے لیے ہے اور اس سے نکلنے کی کوئی سبیل نہیں۔ جو اعلیٰ یعنی ان باتوں سے بلند ہے کہ اس کی ذات یا صفات میں کوئی اس جیسا ہو اور کبیر یعنی ان باتوں سے بہت بڑا ہے کہ اس کی کوئی مثل ہو یا بیوی اور اولاد ہو یا شریک ہو۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

یہ اس لئے کہ جب تنہا خدا کو پکارا جاتا تھا تو تم انکار کردیتے تھے۔ اور اگر اس کے ساتھ شریک مقرر کیا جاتا تھا تو تسلیم کرلیتے تھے تو حکم تو خدا ہی کا ہے جو (سب سے) اوپر اور (سب سے) بڑا ہے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

یہ (عذاب) تمہیں اس لیے ہے کہ جب صرف اکیلے اللہ کا ذکر کیا جاتا تو تم انکار کر جاتے تھے اور اگر اس کے ساتھ کسی کو شریک کیا جاتا تھا تو تم مان لیتے تھے پس اب فیصلہ اللہ بلند و بزرگ ہی کا ہے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

(جواب ملے گا کہ) یہ اس لئے ہے کہ جب (تمہیں) خدائے واحد و یکتا کی طرف بلایا جاتا تھا تو تم انکار کر دیتے تھے اور اگر کسی کو اس کا شریک بنایا جاتا تھا تو تم جان لیتے تھے اب فیصلہ اللہ کے اختیار میں ہے جو عالیشان ہے (اور) بزرگ ہے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

یہ سب اس لئے ہے کہ جب خدائے واحد کا نام لیا گیا تو تم لوگوں نے کفر اختیار کیا اور جب شرک کی بات کی گئی تو تم نے فورا مان لیا تو اب فیصلہ صرف خدائے بلند و بزرگ کے ہاتھ میں ہے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

(ان سے کہا جائے گا: نہیں) یہ (دائمی عذاب) اس وجہ سے ہے کہ جب اللہ کو تنہا پکارا جاتا تھا تو تم انکار کرتے تھے اور اگر اس کے ساتھ (کسی کو) شریک ٹھہرایا جاتا تو تم مان جاتے تھے، پس (اب) اللہ ہی کا حکم ہے جو (سب سے) بلند و بالا ہے،