Skip to main content

اِسْتَجِيْبُوْا لِرَبِّكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ يَّأْتِىَ يَوْمٌ لَّا مَرَدَّ لَهٗ مِنَ اللّٰهِۗ مَا لَكُمْ مِّنْ مَّلْجَاٍ يَّوْمَٮِٕذٍ وَّمَا لَكُمْ مِّنْ نَّكِيْرٍ

Respond
ٱسْتَجِيبُوا۟
مان لو۔ قبول کرلو
to your Lord
لِرَبِّكُم
اپنے رب کے لیے (اپنے رب کی بات کو)
before
مِّن
سے
before
قَبْلِ
اس (سے) پہلے
[that]
أَن
کہ
comes
يَأْتِىَ
آجائے
a Day
يَوْمٌ
ایک دن
(there is) no
لَّا
نہیں
averting
مَرَدَّ
پھرنا -ٹلنا
for it
لَهُۥ
اس کے لیے
from
مِنَ
طرف سے
Allah
ٱللَّهِۚ
اللہ کی
Not
مَا
نہیں
(is) for you
لَكُم
تمہارے لیے
any
مِّن
کوئی
refuge
مَّلْجَإٍ
جائے پناہ
(on) that Day
يَوْمَئِذٍ
اس دن
and not
وَمَا
اور نہیں
for you
لَكُم
تمہارے لیے
any
مِّن
کوئی
denial
نَّكِيرٍ
انکار کرنا

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

مان لو اپنے رب کی بات قبل اس کے کہ وہ دن آئے جس کے ٹلنے کی کوئی صورت اللہ کی طرف سے نہیں ہے اُس دن تمہارے لیے کوئی جائے پناہ نہ ہوگی اور نہ کوئی تمہارے حال کو بدلنے کی کوشش کرنے والا ہو گا

English Sahih:

Respond to your Lord before a Day comes from Allah of which there is no repelling. No refuge will you have that Day, nor for you will there be any denial.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

مان لو اپنے رب کی بات قبل اس کے کہ وہ دن آئے جس کے ٹلنے کی کوئی صورت اللہ کی طرف سے نہیں ہے اُس دن تمہارے لیے کوئی جائے پناہ نہ ہوگی اور نہ کوئی تمہارے حال کو بدلنے کی کوشش کرنے والا ہو گا

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

اپنے رب کا حکم مانو اس دن کے آنے سے پہلے جو اللہ کی طرف سے ٹلنے والا نہیں اس دن تمہیں کوئی پناہ نہ ہوگی اور نہ تمہیں انکار کرتے بنے

احمد علی Ahmed Ali

اس سے پہلے اپنے رب کا حکم مان لو کہ وہ دن آجائے جو الله کی طرف سے ٹلنے والا نہیں اس دن تمہارے لیے کوئی جائے پناہ نہیں ہو گی اور نہ تم انکارکر سکو گے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

اپنے رب کا حکم مان لو اس سے پہلے کہ اللہ کی جانب سے وہ دن آجائے جس کا ہٹ جانا ناممکن ہے (١)، تمہیں اس روز نہ تو کوئی پناہ کی جگہ ملے گی نہ چھپ کر انجان بن جانے کی (٢)۔

٤٧۔١ یعنی جس کو روکنے اور ٹالنے کی کوئی طاقت نہیں رکھے گا۔
٤٧۔٢ یعنی تمہارے لئے کوئی ایسی جگہ نہیں ہوگی، کہ جس میں تم چھپ کر انجان بن جاؤ اور پہنچانے نہ جاسکو یا نظر میں نہ آسکو جیسے فرمایا ' اس دن انسان کہے گا، کہیں بھاگنے کی جگہ ہے، ہرگز نہیں، کوئی راہ فرار نہیں ہوگی، اس دن تیرے رب کے پاس ہی ٹھکانا ہوگا ۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

ان سے کہہ دو کہ) قبل اس کے کہ وہ دن جو ٹلے گا نہیں خدا کی طرف سے آ موجود ہو اپنے پروردگار کا حکم قبول کرو۔ اس دن تمہارے لئے نہ کوئی جائے پناہ ہوگی اور نہ تم سے گناہوں کا انکار ہی بن پڑے گا

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

اپنے رب کا حکم مان لو اس سے پہلے کہ اللہ کی جانب سے وه دن آجائے جس کا ہٹ جانا ناممکن ہے، تمہیں اس روز نہ تو کوئی پناه کی جگہ ملے گی نہ چھﭗ کر انجان بن جانے کی

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

(اے لوگو) اپنے پروردگار کی دعوت پر لبیک کہواس سے پہلے کہ وہ دن آئے جو اللہ کی طرف سے ٹلنے والا نہیں ہے اس دن نہ تمہارے لئے کوئی جائے پناہ ہوگی اور نہ انکار کی کوئی گنجائش ہوگی (اور نہ ہی تمہاری طرف سے کوئی روک ٹوک کرنے والا ہوگا)۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

تم لوگ اپنے پروردگار کی بات کو قبول کرو قبل اس کے کہ وہ دن آجائے جو پلٹنے والا نہیں ہے اس دن تمہارے لئے کوئی پناہ گاہ بھی نہ ہوگی اور عذاب کا انکار کرنے کی ہمت بھی نہ ہوگی

طاہر القادری Tahir ul Qadri

تم لوگ اپنے رب کا حکم قبول کر لو قبل اِس کے کہ وہ دن آجائے جو اللہ کی طرف سے ٹلنے والا نہیں ہے، نہ تمہارے لئے اُس دن کوئی جائے پناہ ہوگی اور نہ تمہارے لئے کوئی جائے انکار،

تفسير ابن كثير Ibn Kathir

آسانی میں شکر تنگی میں صبر مومنوں کی صفت ہے
چونکہ اوپر یہ ذکر تھا کہ قیامت کے دن بڑے ہیبت ناک واقعات ہوں گے وہ سخت مصیبت کا دن ہوگا تو اب یہاں اس سے ڈرا رہا ہے اور اس دن کے لئے تیار رہنے کو فرماتا ہے کہ اس اچانک آجانے والے دن سے پہلے ہی پہلے اللہ کے فرمان پر پوری طرح عمل کرلو جب وہ دن آجائے تو تمہیں نہ تو کوئی جائے پناہ ملے گی نہ ایسی جگہ کہ وہاں انجان بن کر ایسے چھپ جاؤ کہ پہچانے نہ جاؤ اور نہ نظر پڑے۔ پھر فرماتا ہے کہ اگر یہ مشرک نہ مانیں تو آپ ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجے گئے انہیں ہدایت پر لاکھڑا کردینا آپ کے ذمے نہیں یہ کام اللہ کا ہے۔ آپ پر صرف تبلیغ ہے حساب ہم خود لے لیں گے انسان کی حالت یہ ہے کہ راحت میں بدمست بن جاتا ہے اور تکلیف میں ناشکرا پن کرتا ہے اس وقت اگلی نعمتوں کا بھی منکر بن جاتا ہے حدیث میں ہے کہ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے عورتوں سے فرمایا صدقہ کرو میں نے تمہیں زیادہ تعداد میں جہنم میں دیکھا ہے کسی عورت نے پوچھا یہ کس وجہ سے ؟ آپ نے فرمایا تمہاری شکایت کی زیادتی اور اپنے خاوندوں کی ناشکری کی وجہ سے اگر تو ان میں سے کوئی تمہارے ساتھ ایک زمانے تک احسان کرتا رہے پھر ایک دن چھوڑ دے تو تم کہہ دو گی کہ میں نے تو تجھ سے کبھی کوئی راحت پائی ہی نہیں۔ فی الواقع اکثر عورتوں کا یہی حال ہے لیکن جس پر اللہ رحم کرے اور نیکی کی توفیق دے دے۔ اور حقیقی ایمان نصیب فرمائے پھر تو اس کا یہ حال ہوتا ہے کہ ہر راحت پہ شکر ہر رنج پر صبر پس ہر حال میں نیکی حاصل ہوتی ہے اور یہ وصف بجز مومن کے کسی اور میں نہیں ہوتا۔