آپ فرما دیں کہ مجھے بتاؤ تو کہ جن (بتوں) کی تم اللہ کے سوا عبادت کرتے ہو مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کیا چیز تخلیق کی ہے یا (یہ دکھا دو کہ) آسمانوں (کی تخلیق) میں ان کی کوئی شراکت ہے۔ تم میرے پاس اس (قرآن) سے پہلے کی کوئی کتاب یا (اگلوں کے) علم کا کوئی بقیہ حصہ (جو منقول چلا آرہا ہو ثبوت کے طور پر) پیش کرو اگر تم سچے ہو،
English Sahih:
Say, [O Muhammad], "Have you considered that which you invoke besides Allah? Show me what they have created of the earth; or did they have partnership in [creation of] the heavens? Bring me a scripture [revealed] before this or a [remaining] trace of knowledge, if you should be truthful."
1 Abul A'ala Maududi
اے نبیؐ، اِن سے کہو، "کبھی تم نے آنکھیں کھول کر دیکھا بھی کہ وہ ہستیاں ہیں کیا جنہیں تم خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو؟ ذرا مجھے دکھاؤ تو سہی کہ زمین میں انہوں نے کیا پیدا کیا ہے، یا آسمانوں کی تخلیق و تدبیر میں ان کا کیا حصہ ہے اِس سے پہلے آئی ہوئی کتاب یا علم کا کوئی بقیہ (اِن عقائد کے ثبوت میں) تمہارے پاس ہو تو وہی لے آؤ اگر تم سچے ہو"
2 Ahmed Raza Khan
تم فرماؤ بھلا بتاؤ تو وہ جو تم اللہ کے سوا پوجتے ہو مجھے دکھاؤ انہوں نے زمین کا کون سا ذرہ بنایا یا آسمان میں ان کا کوئی حصہ ہے، میرے پاس لاؤ اس سے پہلی کوئی کتاب یا کچھ بچا کھچا علم اگر تم سچے ہو
3 Ahmed Ali
کہہ دو بھلا بتاؤ تو سہی جنہیں تم الله کے سوا پکارتے ہو مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کون سی چیز پیدا کی ہے یا آسمانوں میں ان کا کوئی حصہ ہے میرے پاس اس سے پہلے کی کوئی کتاب لاؤ یا کوئی علم چلا آتا ہو وہ لاؤ اگر تم سچے ہو
4 Ahsanul Bayan
آپ کہہ دیجئے! بھلا دیکھو تو جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو مجھے بھی تو دکھاؤ کہ انہوں نے زمین کا کون سا ٹکڑا بنایا ہے یا آسمانوں میں کون سا حصہ ہے (۱) اگر تم سچے ہو تو اس سے پہلے ہی کوئی کتاب یا کوئی علم ہے جو نقل کیا جاتا ہو میرے پاس لاؤ (۲)۔
٤۔۱ ارایتم یعنی اخبرونی یا ارونی یعنی اللہ کو چھوڑ کر جن بتوں یا شخصیات کی تم عبادت کرتے ہو مجھے بتلاؤ یا دکھلاؤ کہ انہوں نے زمین وآسمان کی پیدائش میں کیا حصہ لیا ہے مطلب یہ ہے کہ جب آسمان و زمین کی پیدائش میں بھی ان کا کوئی حصہ نہیں ہے بلکہ مکمل طور پر ان سب کا خالق صرف ایک اللہ ہے تو پھر تم ان غیر حق معبودوں کو اللہ کی عبادت میں کیوں شریک کرتے ہو ۔ ٤۔۲یعنی کسی نبی پر نازل شدہ میں یا کسی منقول روایت میں یہ بات لکھی ہو تو وہ لا کر دکھاؤ تاکہ تمہاری صداقت واضح ہو سکے۔ بعض نے اثارہ من علم کے معنی واضح علمی دلیل کے کئے ہیں اس صورت میں کتاب سے نقلی دلیل اور اثارہ من علم سے عقلی دلیل مراد ہوگی یعنی کوئی عقلی اور نقلی دلیل پیش کرو پہلے معنی اس کے اثر سے ماخوذ ہونے کی بنیاد پر روایت کے کیے گئے ہیں یا بقیۃ من علم پہلے انبیاء علیم السلام کی تعلیمات کا باقی ماندہ حصہ جو قابل اعتماد ذریعے سے نقل ہوتا آیا ہو اس میں یہ بات ہو۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
کہو کہ بھلا تم نے ان چیزوں کو دیکھا ہے جن کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو (ذرا) مجھے بھی تو دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کون سی چیز پیدا کی ہے۔ یا آسمانوں میں ان کی شرکت ہے۔ اگر سچے ہو تو اس سے پہلے کی کوئی کتاب میرے پاس لاؤ۔ یا علم (انبیاء میں) سے کچھ (منقول) چلا آتا ہو (تو اسے پیش کرو)
6 Muhammad Junagarhi
آپ کہہ دیجئے! بھلا دیکھو تو جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو مجھے بھی تو دکھاؤ کہ انہوں نے زمین کا کون سا ٹکڑا بنایا ہے یا آسمانوں میں ان کا کون سا حصہ ہے؟ اگر تم سچے ہو تو اس سے پہلے ہی کی کوئی کتاب یا کوئی علم ہی جو نقل کیا جاتا ہو، میرے پاس ﻻؤ
7 Muhammad Hussain Najafi
آپ(ص) کہہ دیجئے! کہ کیا تم نے کبھی غور کیا ہے کہ جن کو تم اللہ کے سوا پکارتے ہو مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں سے کیا پیدا کیا ہے؟ یا آسمانوں کی تخلیق میں ان کی کچھ شرکت ہے؟ میرے پاس پہلے کی کوئی کتاب لاؤ! یا کوئی عِلمی روایت(اور علمی ثبوت) لاؤ اگر تم سچے ہو۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
تو آپ کہہ دیں کہ کیا تم نے ان لوگوں کو دیکھا ہے جنہیں خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو ذ را مجھے بھی دکھلاؤ کہ انہوں نے زمین میں کیا پیدا کیا ہے یا ان کی آسمان میں کیا شرکت ہے - پھر اگر تم سچے ہو تو اس سے پہلے کی کوئی کتاب یا علم کا کوئی بقیہ ہمارے سامنے پیش کرو
9 Tafsir Jalalayn
کہو کہ بھلا تم نے ان چیزوں کو دیکھا ہے جن کو تم خدا کے سوا پکارتے ہو ؟ (ذرا) مجھے بھی تو دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کونسی چیز پیدا کی ہے یا آسمانوں میں ان کی شرکت ہے اگر سچے ہو تو اس سے پہلے کی کوئی کتاب میرے پاس لاؤ یا علم (انبیائ) میں سے کچھ (منقول) چلا آتا ہو (تو اسے پیش کرو) قل ارایتم ماتدعون اے نبی ان سے کہہ دو کہ کبھی تم نے آنکھیں کھول کر دیکھا بھی اور کبھی تم نے غور کیا بھی کہ یہ ہستیاں ہیں کیا ؟ جنہیں تم خدا کو چھوڑ کر پکارتے ہو یہ تمہارے احساس ذمہ داری کی فقدان کی وجہ سے ہے جس کی وجہ سے بےسوچے سمجھے ایک نہایت ہی غیر معقول عقیدے سے چمٹے ہوئے ہو۔ مذکورہ آیات میں مشرکین کے دعوائے شرک کو باطل کرنے کے لئے ان سے ان کے دعوے پر دلیل کا مطالبہ کیا گیا ہے، اس لئے کہ کوئی دعویٰ بغیر شہادت اور دلیل کے عقلاً یا شرعاً قابل قبول نہیں ہوتا، دلائل کی جتنی قسمیں ہوسکتی ہیں سب کو اس میں جمع کردیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ تمہارے دعوے پر کسی قسم کی دلیل موجود نہیں اس لئے اس بےدلیل دعوے پر قائم رہنا گمراہی ہے اس آیت میں دلائل کی تین قسمیں کی گئی ہیں، ایک عقلی دلیل جس کی نفی کے لئے فرمایا ارونی ماذا خلقوا من الارض ام لھم شرک فی السموت دلیل کی دوسری قسم نقلی ہے ظاہر ہے کہ اللہ تعالیٰ کے معاملہ میں دلیل نقلی وہی معتبر ہوسکتی ہے جو خود حق تعالیٰ کی طرف سے آئی ہو جیسے آسمانی کتابیں قرآن، توریت، انجیل وغیرہ، ایتونی بکتاب من قبل ھذا میں اسی دلیل نقلی کے مطالبہ کی طرف اشارہ ہے، اواثارۃ میں دلیل نقلی سے انبیاء سابقین کے وہ اقوال اور روایات مراد ہیں جو بعد کی نسلوں تک سینہ بسینہ کس قابل اعتماد ذریعہ سے پہنچے ہوں یہ دلیل نقلی کی دوسری قسم ہے، ان تینوں ذرائع سے جو کچھ بھی انسان کو پہنچا ہے اس میں کہیں بھی شرک کا شائبہ تک موجود نہیں ہے، تمام کتب آسمانی وہی توحید پیش کرتی ہیں جس کی طرف قرآن دعوت دے رہا ہے، علوم اولین کے جتنے نقوش بھی بچے کھچے موجود ہیں ان میں بھی کہیں اس امر کی شہادت نہیں ملتی کہ کسی نبی یا ولی نے کبھی لوگوں کو خدا کے سوا کسی اور کی بندگی کرنے کی تعلیم دی ہو۔ اثارۃ من علم سے علم الاولین مراد ہے، جو قابل اعتماد سند کے ساتھ بعد والوں تک پہنچے ہوں، ابن قتیبہ نے کہا ہے کہ اثارۃ من علم سے علم الاولین مراد ہے اور فرا اور مبرد نے کہا ہے مایوثر من کتب الاولین مراد ہے۔ (فتح القدیر)
10 Tafsir as-Saadi
﴿ قُلْ ﴾ یعنی ان لوگوں سے کہہ دیجئے جنہوں نے بتوں اور خود ساختہ معبودوں کو اللہ تعالیٰ کا شریک ٹھہرایا، جو کوئی نفع دے سکتے ہیں نہ نقصان، جن کے اختیار میں زندگی ہے نہ موت اور نہ وہ مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کرکے اٹھانے کی قدرت ہی رکھتے ہیں۔ ان کے معبودوں کی بے بسی بیان کرتے ہوئے، نیز یہ کہ وہ عبادت کے ذرہ بھر بھی مستحق نہیں، ان سے کہہ دیجئے۔ ﴿ أَرُونِي مَاذَا خَلَقُوا مِنَ الْأَرْضِ أَمْ لَهُمْ شِرْكٌ فِي السَّمَاوَاتِ ﴾ ” مجھے دکھاؤ کہ انہوں نے زمین میں کون سی چیز پیدا کی ہے یا آسمانوں میں ان کی شرکت ہے؟“ کیا انہوں نے اجرام فلکی میں کچھ پیدا کیا، انہوں نے پہاڑ پیدا کیے یا دریا جاری کئے؟ کیا انہوں نے روئے زمین پر حیوانات پھیلائے یا درخت اگائے؟ اور کیا انہوں نے تمام چیزوں کی تخلیق میں معاونت کی ہے؟ دوسروں کی تخلیق تو کجا، خود اپنے اقرار کے مطابق وہ اپنے بارے میں بھی کسی چیز پر قادر نہیں ہیں، پس یہ اس حقیقت پر قطعی دلیل ہے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا ہر ہستی کی عبادت باطل ہے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے ان کے پاس نقلی دلیل کے عدم و جود کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا : ﴿ ئْتُونِي بِكِتَابٍ مِّن قَبْلِ هَـٰذَا ﴾ ” اس سے پہلے کی کوئی کتاب میرے پاس لاؤ۔“ یعنی کوئی ایسی کتاب جو شرک کی دعوت دیتی ہو۔ ﴿ أَوْ أَثَارَةٍ مِّنْ عِلْمٍ ﴾ یا رسولوں کی طرف سے کوئی موروث علم ہو جو ان عقائد کا حکم دیتا ہو۔۔۔ اور یہ بات معلوم ہے کہ وہ انبیاء و رسل سے منقول کوئی دلیل لانے سے عاجز ہیں بلکہ ہم جزم و یقین کے ساتھ کہتے ہیں کہ تمام انبیاء و مرسلین نے اپنے رب کی توحید کی دعوت دی ہے اور اس کے ساتھ شرک کرنے سے روکا ہے اور یہی وہ سب سے بڑی چیز ہے جو ان کے علم میں منقول ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿ وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِي كُلِّ أُمَّةٍ رَّسُولًا أَنِ اعْبُدُوا اللّٰـهَ وَاجْتَنِبُوا الطَّاغُوتَ ﴾ (النحل : 16؍36) ” اور بلاشبہ ہم نے ہر قوم میں ایک رسول بھیجا، جو ان کو حکم دیتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو اور طاغوت کی بندگی سے بچو۔“ ہر رسول نے اپنی قوم سے کہا : ﴿ عْبُدُوا اللّٰـهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـٰهٍ غَيْرُهُ ﴾ (الاعراف :7؍59)” اللہ کی عبادت کرو، تمہارا اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے۔ “
11 Mufti Taqi Usmani
tum unn say kaho kay : kiya tum ney unn cheezon per kabhi ghor kiya hai jinn ko tum Allah kay siwa pukartay ho-? mujhay dikhao to sahi kay unhon ney zameen ki konsi cheez peda ki hai ? ya aasmano ( ki takhleeq ) mein unn ka koi hissa hai-? meray paas koi aesi kitab lao jo iss Quran say pehlay ki ho , ya phir koi riwayat jiss ki buniyad ilm per ho , agar tum waqaee sachay ho .