۵۔۱فوسطن، درمیان میں گھس جاتے ہیں۔ اس وقت، یا حالت گرد و غبار میں۔ جمعا دشمن کے لشکر۔ مطلب ہے کہ اس وقت، یا جبکہ فضا گردوغبار سے اٹی ہوئی ہے یہ گھوڑے دشمن کے لشکروں میں گھس جاتے ہیں اور گھمسان کی جنگ کرتے ہیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
پھر اس وقت دشمن کی فوج میں جا گھستے ہیں
6 Muhammad Junagarhi
پھر اسی کے ساتھ فوجیوں کے درمیان گھس جاتے ہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
پھر اسی حالت میں (دشمن کی) جماعت (لشکر) میں گھس جاتے ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور دشمن کی جمعیت میں در آنے والے ہیں
9 Tafsir Jalalayn
پھر اس وقت دشمن کی فوج میں جا گھستے ہیں
10 Tafsir as-Saadi
﴿فَوَسَطْنَ بِہٖ﴾ ”پھرجا گھستے ہیں۔“ یعنی اپنے سواروں کے ساتھ ﴿جَمْعًا﴾ دشمن کے جتھوں کے درمیان جن پر دھاوا کیا ہے، جواب قسم، اللہ تعالیٰ کا یہ ارشادہے : ﴿اِنَّ الْاِنْسَانَ لِرَبِّہٖ لَکَنُوْدٌ﴾ ”بے شک انسان اپنے رب کا ناشکرا ہے ۔“ یعنی وہ اس بھلائی سے محروم کرنے والا ہے جس سے اللہ تعالیٰ نے اس کو نوازا ہے۔ انسان کی فطرت اور جبلت یہ ہے کہ اس کا نفس ان حقوق کے بارے میں جو اس کے ذمے عائد ہوتے ہیں ،فیاضی نہیں کرتا کہ ان کو کامل طور پر اور پورے پورے ادا کردے بلکہ اس کے ذمہ جو مالی یابدنی حقوق عائد ہوتے ہیں ،ان کے بارے میں اس کی فطرت میں سستی اور حقوق سے منع کرنا ہے ، سوائے اس شخص کے جس کو اللہ عالی نے ہدایت سے بہر مندہ کیا اور اس نے اس وصف سے باہر نکل کرحقوق کی ادائیگی میں فیاضی کے وصف کو اختیار کرلیا۔
11 Mufti Taqi Usmani
phir ussi waqt kissi jhamgathay kay beechon beech ja-ghustay hain ,