Skip to main content

وَاصْنَعِ الْفُلْكَ بِاَعْيُنِنَا وَوَحْيِنَا وَلَا تُخَاطِبْنِىْ فِى الَّذِيْنَ ظَلَمُوْا ۚ اِنَّهُمْ مُّغْرَقُوْنَ

And construct
وَٱصْنَعِ
اور بنا لے
the ship
ٱلْفُلْكَ
ایک کشتی
under Our Eyes
بِأَعْيُنِنَا
ہماری نگاہوں کے سامنے
and Our inspiration
وَوَحْيِنَا
اور ہماری وحی کے مطابق
and (do) not
وَلَا
اور نہ
address Me
تُخَٰطِبْنِى
تو مخاطب ہونا مجھ سے
concerning
فِى
میں
those who
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے بارے میں
wronged;
ظَلَمُوٓا۟ۚ
جنہوں نے ظلم کیا
indeed they (are)
إِنَّهُم
بیشک وہ
the ones (to be) drowned"
مُّغْرَقُونَ
غرق کیے جائیں گے

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

اور ہماری نگرانی میں ہماری وحی کے مطابق ایک کشتی بنانی شروع کر دو اور دیکھو، جن لوگوں نے ظلم کیا ہے اُن کے حق میں مجھ سے کوئی سفارش نہ کرنا، یہ سارے کے سارے اب ڈوبنے والے ہیں

English Sahih:

And construct the ship under Our observation and Our inspiration and do not address Me concerning those who have wronged; indeed, they are [to be] drowned."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

اور ہماری نگرانی میں ہماری وحی کے مطابق ایک کشتی بنانی شروع کر دو اور دیکھو، جن لوگوں نے ظلم کیا ہے اُن کے حق میں مجھ سے کوئی سفارش نہ کرنا، یہ سارے کے سارے اب ڈوبنے والے ہیں

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

اور کشتی بناؤ ہمارے سامنے اور ہمارے حکم سے اور ظالموں کے بارے میں مجھ سے بات نہ کرنا وہ ضرور ڈوبائے جائیں گے

احمد علی Ahmed Ali

اور ہمارے روبرو اور ہمارے حکم سے کشتی بنا اور ظالمو ں کے حق میں مجھ سے کوئی بات نہ کر بے شک وہ غرق کیے جائیں گے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

اور کشتی ہماری آنکھوں کے سامنے اور ہماری وحی سے تیار کر (١) اور ظالموں کے بارے میں ہم سے کوئی بات چیت نہ کر وہ پانی میں ڈبو دیئے جانے والے ہیں (٢)

٣٧۔١ یعنی ہماری آنکھوں کے سامنے ' اور ' ہماری دیکھ بھال میں ' اس آیت میں اللہ رب العزت
کے لئے صفت ' عین ' کا اثبات ہے جس پر ایمان رکھنا ضروری ہے اور ' ہماری وحی سے ' کا مطلب، اس کے طول و عرض وغیرہ کی جو کیفیات ہم نے بتلائی ہیں، اس طرح اسے بنا۔ اس مقام پر بعض مفسرین نے کشتی کے طول و عرض، اس کی منزلوں اور کس قسم کی لکڑی اور دیگر سامان اس میں استعمال کیا گیا، اس کی تفصیل بیان کی ہے، جو ظاہر بات ہے کہ کسی مستند ماخذ پر مبنی نہیں ہے۔ اس کی پوری تفصیل کا صحیح علم صرف اللہ ہی کو ہے۔
٣٧۔٢ بعض نے اس سے مراد حضرت نوح علیہ السلام کے بیٹے اور اہلیہ کو لیا ہے جو مومن نہیں تھے اور غرق ہونے والوں میں سے تھے۔ بعض نے اس سے غرق ہونے والی پوری قوم مراد لی ہے اور مطلب یہ ہے کہ ان کے لئے کوئی مہلت طلب مت کرنا کیونکہ اب ان کے ہلاک ہونے کا وقت آ گیا ہے یا یہ مطلب ہے کہ ان کی ہلاکت کے لئے جلدی نہ کریں، وقت مقرر میں یہ سب غرق ہو جائیں گے،
(فتح القدیر)۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

اور ایک کشتی ہمارے حکم سے ہمارے روبرو بناؤ۔ اور جو لوگ ظالم ہیں ان کے بارے میں ہم سے کچھ نہ کہنا کیونکہ وہ ضرور غرق کردیئے جائیں گے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

اورایک کشتی ہماری آنکھوں کے سامنے اور ہماری وحی سے تیار کر اور ﻇالموں کے بارے میں ہم سے کوئی بات چیت نہ کر وه پانی میں ڈبو دیئے جانے والے ہیں

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

اور ہماری نگرانی اور ہماری وحی کے مطابق ایک کشتی بناؤ۔ اور ظالموں کے بارے میں مجھ سے کوئی بات (سفارش) نہ کرنا (کیونکہ) یقینا یہ سب لوگ غرق ہو جانے والے ہیں۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

اور ہماری نگاہوں کے سامنے ہماری وحی کی نگرانی میں کشتی تیار کرو اور ظالموں کے بارے میں مجھ سے بات نہ کرو کہ یہ سب غرق ہوجانے والے ہیں

طاہر القادری Tahir ul Qadri

اور تم ہمارے حکم کے مطابق ہمارے سامنے ایک کشتی بناؤ اور ظالموں کے بارے میں مجھ سے (کوئی) بات نہ کرنا، وہ ضرور غرق کئے جائیں گے،