Skip to main content

قَالَ رَبِّ السِّجْنُ اَحَبُّ اِلَىَّ مِمَّا يَدْعُوْنَنِىْۤ اِلَيْهِۚ وَاِلَّا تَصْرِفْ عَنِّىْ كَيْدَهُنَّ اَصْبُ اِلَيْهِنَّ وَاَكُنْ مِّنَ الْجٰهِلِيْنَ

qāla
قَالَ
He said
اس نے کہا
rabbi
رَبِّ
"My Lord
اے میرے رب
l-sij'nu
ٱلسِّجْنُ
the prison
قیدخانہ
aḥabbu
أَحَبُّ
(is) dearer
زیادہ پیارا ہے
ilayya
إِلَىَّ
to me
میری طرف
mimmā
مِمَّا
than what
اس سے جو
yadʿūnanī
يَدْعُونَنِىٓ
they invite me
وہ بلاتی ہیں مجھ کو
ilayhi
إِلَيْهِۖ
to it
اس کی طرف
wa-illā
وَإِلَّا
And unless
اور اگر نہیں
taṣrif
تَصْرِفْ
You turn away
تو پھیرے گا
ʿannī
عَنِّى
from me
مجھ سے
kaydahunna
كَيْدَهُنَّ
their plot
ان عورتوں کی چال کو
aṣbu
أَصْبُ
I might incline
میں مائل ہوجاؤں گا
ilayhinna
إِلَيْهِنَّ
towards them
ان کی طرف
wa-akun
وَأَكُن
and [I] be
اور میں ہوجاؤں گا
mina
مِّنَ
of
سے
l-jāhilīna
ٱلْجَٰهِلِينَ
the ignorant"
جاہلوں میں سے

طاہر القادری:

(اب زنانِ مصر بھی زلیخا کی ہم نوا بن گئی تھیں) یوسف (علیہ السلام) نے (سب کی باتیں سن کر) عرض کیا: اے میرے رب! مجھے قید خانہ اس کام سے کہیں زیادہ محبوب ہے جس کی طرف یہ مجھے بلاتی ہیں اور اگر تو نے ان کے مکر کو مجھ سے نہ پھیرا تو میں ان کی (باتوں کی) طرف مائل ہو جاؤں گا اور میں نادانوں میں سے ہو جاؤں گا،

English Sahih:

He said, "My Lord, prison is more to my liking than that to which they invite me. And if You do not avert from me their plan, I might incline toward them and [thus] be of the ignorant."

1 Abul A'ala Maududi

یوسفؑ نے کہا "اے میرے رب، قید مجھے منظور ہے بہ نسبت اس کے کہ میں وہ کام کروں جو یہ لوگ مجھ سے چاہتے ہیں اور اگر تو نے ان کی چالوں کو مجھ سے دفع نہ کیا تو میں ان کے دام میں پھنس جاؤں گا اور جاہلوں میں شامل ہو رہوں گا