Skip to main content

بَلٰى مَنْ اَسْلَمَ وَجْهَهٗ لِلّٰهِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَلَهٗۤ اَجْرُهٗ عِنْدَ رَبِّهٖ ۖ وَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُوْنَ

Yes
بَلَىٰ
بلکہ / کیوں نہیں
whoever
مَنْ
جس نے
submits
أَسْلَمَ
سپرد کردیا
his face
وَجْهَهُۥ
اپنا چہرہ / اپنی ذات
to Allah
لِلَّهِ
اللہ کے لئے
and he
وَهُوَ
اور وہ
(is) a good-doer
مُحْسِنٌ
مخلص ہو / محسن ہو / احسان کرنے والا ہو /نیکی کرنے والا ہو
so for him
فَلَهُۥٓ
تو اس کے لئے
(is) his reward
أَجْرُهُۥ
اجر ہے اس کا
with
عِندَ
پاس
his Lord
رَبِّهِۦ
اس کے رب کے
And no
وَلَا
اورنہ (ہوگا)
fear
خَوْفٌ
کوئی خوف
(will be) on them
عَلَيْهِمْ
اوپر ان کے
and not
وَلَا
اورنہ
they
هُمْ
وہ
(will) grieve
يَحْزَنُونَ
وہ غمگین ہونگے

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

دراصل نہ تمہاری کچھ خصوصیت ہے، نہ کسی اور کی حق یہ ہے کہ جو بھی اپنی ہستی کو اللہ کی اطاعت میں سونپ دے اور عملاً نیک روش پر چلے، اس کے لیے اس کے رب کے پاس اُس کا اجر ہے اور ایسے لوگوں کے لیے کسی خوف یا رنج کا کوئی موقع نہیں

English Sahih:

Yes, [on the contrary], whoever submits his face [i.e., self] in IsLam to Allah while being a doer of good will have his reward with his Lord. And no fear will there be concerning them, nor will they grieve.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

دراصل نہ تمہاری کچھ خصوصیت ہے، نہ کسی اور کی حق یہ ہے کہ جو بھی اپنی ہستی کو اللہ کی اطاعت میں سونپ دے اور عملاً نیک روش پر چلے، اس کے لیے اس کے رب کے پاس اُس کا اجر ہے اور ایسے لوگوں کے لیے کسی خوف یا رنج کا کوئی موقع نہیں

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

ہاں کیوں نہیں جس نے اپنا منہ جھکایا اللہ کے لئے اور وہ نیکو کار ہے تو اس کا نیگ اس کے رب کے پاس ہے اور انہیں کچھ اندیشہ ہو اور نہ کچھ غم-

احمد علی Ahmed Ali

ہاں جس نے اپنا منہ الله کے سامنے جھکا دیا اور وہ نیکو کار بھی ہو تو اس کے لیے اس کا بدلہ اس کے رب کے ہاں ہے اور ان پر نہ کوئی خوف ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

سنو جو بھی اپنے آپ کو خلوص کے ساتھ اللہ کے سامنے جھکا دے۔ (١) بیشک اسے اس کا رب پورا بدلہ دے گا، اس پر نہ تو کوئی خوف ہوگا، نہ غم اور اداسی۔

١١٢۔١ (اَسْلَمَ وَ جْھَہ لِلّٰہِ) کا مطلب ہے محض اللہ کی رضا کے لئے کام کرے اور (وَ ھُوَ مُحْسِنُ) کا مطلب ہے اخلاص کے ساتھ پیغمبر آخر الزمان صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے مطابق۔ قبولیت عمل کے لئے یہ دو بنیادی اصول ہیں اور نجات اخروی انہی اصولوں کے مطابق کئے گئے اعمال صالحہ پر مبنی ہے نہ کہ محض آرزووں پر۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

ہاں جو شخص خدا کے آگے گردن جھکا دے، (یعنی ایمان لے آئے) اور وہ نیکو کار بھی ہو تو اس کا صلہ اس کے پروردگار کے پاس ہے اور ایسے لوگوں کو (قیامت کے دن) نہ کسی طرح کا خوف ہوگا اور نہ وہ غمناک ہوں گے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

سنو! جو بھی اپنے آپ کو خلوص کے ساتھ اللہ کے سامنے جھکا دے۔ بےشک اسے اس کا رب پورا بدلہ دے گا، اس پر نہ تو کوئی خوف ہوگا، نہ غم اور اداسی

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

ہاں۔ (کسی کی کوئی خصوصیت نہیں ہے) جو شخص (حق سن کر) اپنا سر تسلیم خدا کے سامنے خم کر دے اور (مقام عمل میں) نیکوکار بھی ہو تو اس کے پروردگار کے پاس اس کا اجر و ثواب ہے اور (قیامت کے دن) ایسے لوگوں کو کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ وہ غمگین ہوں گے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

نہیں جو شخص اپنا رخ خدا کی طرف کردے گااور نیک عمل کرے گا اس کے لئے پروردگار کے یہاں اجر ہے اور نہ کوئی خوف ہے نہ حزن

طاہر القادری Tahir ul Qadri

ہاں، جس نے اپنا چہرہ اﷲ کے لئے جھکا دیا (یعنی خود کو اﷲ کے سپرد کر دیا) اور وہ صاحبِ اِحسان ہو گیا تو اس کے لئے اس کا اجر اس کے رب کے ہاں ہے اور ایسے لوگوں پر نہ کوئی خوف ہو گا اورنہ وہ رنجیدہ ہوں گے،