Skip to main content

فَوَسْوَسَ اِلَيْهِ الشَّيْطٰنُ قَالَ يٰۤاٰدَمُ هَلْ اَدُلُّكَ عَلٰى شَجَرَةِ الْخُلْدِ وَمُلْكٍ لَّا يَبْلٰى

Then whispered
فَوَسْوَسَ
پس وسوسہ ڈالا
to him
إِلَيْهِ
اس کی طرف
Shaitaan
ٱلشَّيْطَٰنُ
شیطان نے
he said
قَالَ
کہا
"O Adam!
يَٰٓـَٔادَمُ
اے آدم
Shall
هَلْ
کیا
I direct you
أَدُلُّكَ
میں بتاؤں تجھ کو
to
عَلَىٰ
کے بارے
(the) tree
شَجَرَةِ
درخت (کے بارے میں)
(of) the Eternity
ٱلْخُلْدِ
ہمیشگی کے
and a kingdom
وَمُلْكٍ
اور بادشاہت کے
not
لَّا
نہ
(that will) deteriorate?"
يَبْلَىٰ
پرانی ہوگی

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

لیکن شیطان نے اس کو پھُسلایا کہنے لگا "آدم، بتاؤں تمہیں وہ درخت جس سے ابدی زندگی اور لازوال سلطنت حاصل ہوتی ہے؟"

English Sahih:

Then Satan whispered to him; he said, "O Adam, shall I direct you to the tree of eternity and possession that will not deteriorate?"

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

لیکن شیطان نے اس کو پھُسلایا کہنے لگا "آدم، بتاؤں تمہیں وہ درخت جس سے ابدی زندگی اور لازوال سلطنت حاصل ہوتی ہے؟"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

تو شیطان نے اسے وسوسہ دیا بولا، اے آدم! کیا میں تمہیں بتادوں ہمیشہ جینے کا پیڑ اور وہ بادشاہی کہ پرانی نہ پڑے

احمد علی Ahmed Ali

پھر شیطان نے اس کے دل میں خیال ڈالا کہا اے آدم کیا میں تجھے ہمیشگی کا درخت بتاؤں اور ایسی بادشاہی جس میں ضعف نہ آئے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

لیکن شیطان نے وسوسہ ڈالا، کہنے لگا کہ کیا میں تجھے دائمی زندگی کا درخت اور بادشاہت بتلاؤں کہ جو کبھی پرانی نہ ہو

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

تو شیطان نے ان کے دل میں وسوسہ ڈالا۔ (اور) کہا کہ آدم بھلا میں تم کو (ایسا) درخت بتاؤں (جو) ہمیشہ کی زندگی کا (ثمرہ دے) اور (ایسی) بادشاہت کہ کبھی زائل نہ ہو

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

لیکن شیطان نے اسے وسوسہ ڈاﻻ، کہنے لگا کہ میں تجھے دائمی زندگی کا درخت اور بادشاہت بتلاؤں کہ جو کبھی پرانی نہ ہو

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

پھر شیطان نے ان کے دل میں وسوسہ ڈالا (اور) کہا اے آدم! کیا میں تمہیں بتاؤں ہمیشگی والا درخت اور نہ زائل ہونے والی سلطنت؟

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

پھر شیطان نے انہیں وسوسہ میں مبتلا کرنا چاہا اور کہا کہ آدم میں تمہیں ہمیشگی کے درخت کی طرف رہنمائی کردوں اور ایسا لَلک بتادوں جو کبھی زائل نہ ہو

طاہر القادری Tahir ul Qadri

پس شیطان نے انہیں (ایک) خیال دلا دیا وہ کہنے لگا: اے آدم! کیا میں تمہیں (قربِ الٰہی کی جنت میں) دائمی زندگی بسر کرنے کا درخت بتا دوں اور (ایسی ملکوتی) بادشاہت (کا راز) بھی جسے نہ زوال آئے گا نہ فنا ہوگی،