وہ کہیں گے: اے ہمارے رب! ہم پر ہماری بدبختی غالب آگئی تھی اور ہم یقیناً گمراہ قوم تھے،
English Sahih:
They will say, "Our Lord, our wretchedness overcame us, and we were a people astray.
1 Abul A'ala Maududi
وہ کہیں گے "اے ہمارے رب، ہماری بد بختی ہم پر چھا گئی تھی واقعی ہم گمراہ لوگ تھے
2 Ahmed Raza Khan
کہیں گے اے ہمارے رب ہم پر ہماری بدبختی غالب آئی اور ہم گمراہ لوگ تھے،
3 Ahmed Ali
کہیں گے اے ہمارے رب ہم پر ہماری بدبختی غالب آگئی تھی اور ہم لوگ گمراہ تھے
4 Ahsanul Bayan
کہیں گے کہ اے پروردگار ! ہماری بدبختی ہم پر غالب آگئی (واقعی) ہم تھے ہی گمراہ۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اے ہمارے پروردگار! ہم پر ہماری کم بختی غالب ہوگئی اور ہم رستے سے بھٹک گئے
6 Muhammad Junagarhi
کہیں گے کہ اے پروردگار! ہماری بدبختی ہم پر غالب آگئی (واقعی) ہم تھے ہی گمراه
7 Muhammad Hussain Najafi
(وہ اس وقت) کہیں گے اے ہمارے پروردگار! ہم پر ہماری بدبختی غالب آگئی تھی۔ اور واقعی ہم گمراہ لوگ تھے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
وہ لوگ کہیں گے کہ پروردگار ہم پر بدبختی غالب آگئی تھی اور ہم گمراہ ہوگئے تھے
9 Tafsir Jalalayn
اے ہمارے پروردگار ! ہم پر ہماری کم بختی غالب ہوگئی اور راستے سے بھٹک گئے
10 Tafsir as-Saadi
یہ اس وقت اپنے ظلم کا اقرار کریں گے جب اقرار کوئی فائدہ نہ دے گا۔ ﴿ قَالُوا رَبَّنَا غَلَبَتْ عَلَيْنَا شِقْوَتُنَا ﴾ کہیں گے ہم پر ہماری بد بختی غالب آگئی جس نے ظلم، حق سے روگردانی، ضرررساں امور کو اختیار کرنے اور فائدہ مند امور کو ترک کرنے سے جنم لیا۔ ﴿ وَكُنَّا قَوْمًا ضَالِّينَ﴾” اور ہم گمراہ لوگ تھے۔“ یعنی اپنے عمل میں گمراہ تھے۔ اگرچہ وہ جانتے تھے کہ وہ ظالم ہیں، یعنی ہم نے دنیا میں اس طرح کام کئے جس طرح گمراہ، بیوقوف اور حیران و سرگرداں لوگ کام کرتے ہیں۔ جس طرح ایک اور آیت میں ان کا قول نقل ہوا ہے۔ ﴿وَقَالُوا لَوْ كُنَّا نَسْمَعُ أَوْ نَعْقِلُ مَا كُنَّا فِي أَصْحَابِ السَّعِيرِ ﴾(الملک :67؍10)” اور کہیں گے اگر ہم سنتے یا سمجھتے ہوتے تو جہنمیوں میں سے نہ ہوتے۔ “