اور سلیمان (علیہ السلام)، داؤد (علیہ السلام) کے جانشین ہوئے اور انہوں نے کہا: اے لوگو! ہمیں پرندوں کی بولی (بھی) سکھائی گئی ہے اور ہمیں ہر چیز عطا کی گئی ہے۔ بیشک یہ (اللہ کا) واضح فضل ہے،
English Sahih:
And Solomon inherited David. He said, "O people, we have been taught the language of birds, and we have been given from all things. Indeed, this is evident bounty."
اور داؤدؑ کا وارث سلیمانؑ ہوا اور اس نے کہا "“لوگو، ہمیں پرندوں کی بولیاں سکھائی گئی ہیں اور ہمیں ہر طرح کی چیزیں دی گئی ہیں، بیشک یہ (اللہ کا) نمایاں فضل ہے"
2 Ahmed Raza Khan
اور سلیمان داؤد کا جانشین ہوا اور کہا اے لوگو! ہمیں پرندوں کی بولی سکھائی گئی اور ہر چیز میں سے ہم کو عطا ہوا بیشک یہی ظاہر فضل ہے
3 Ahmed Ali
اور سلیمان داؤد کا وارث ہوا اور کہا اے لوگو ہمیں پرندوں کی بولی سکھائی گئی ہے او رہمیں ہر قسم کے سازو سامان دیے گئے ہیں بے شک یہ صریح فضیلت ہے
4 Ahsanul Bayan
اور داؤد کے وارث سلیمان ہوئے (١) اور کہنے لگے لوگو! ہمیں پرندوں کی بولی سکھائی گئی ہے (٢) اور ہم سب کچھ میں سے دیئے گئے ہیں (٣) بیشک یہ بالکل کھلا ہوا فضل الٰہی ہے۔
١٦۔١ اس سے مراد نبوت اور بادشاہت کی وراثت ہے، جس کے وارث صرف سلیمان علیہ السلام قرار پائے۔ ورنہ حضرت داؤد علیہ السلام کے اور بھی بیٹے تھے جو اس کی وراثت سے محروم رہے۔ ویسے بھی انبیاء کی وراثت علم میں ہی ہوتی ہے، جو مال اسباب وہ چھوڑ جاتے ہیں، وہ صدقہ ہوتا ہے، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے (البخاری کتاب الفرائض و مسلم، کتاب الجہاد) ١٦۔٢ بولیاں تو تمام جانور کی سکھلائی گئی تھیں لیکن پرندوں کا ذکر بطور خاص اس لئے کیا گیا ہے کہ پرندے سائے کے لئے ہر وقت ساتھ رہتے تھے۔ اور بعض کہتے ہیں کہ صرف پرندوں کی بولیاں سکھلائی گئی تھیں اور چونٹیاں بھی منجملہ پرندوں کے ہیں۔ (فتح القدیر) ١٦۔٣ جس کی ان کو ضرورت تھی، جیسے علم، نبوت، حکمت، مال، جن و انس اور طیور و حیوانات کی تسخیر وغیرہ۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور سلیمان اور داؤد کے قائم مقام ہوئے۔ اور کہنے لگے کہ لوگو! ہمیں (خدا کی طرف سے) جانوروں کی بولی سکھائی گئی ہے اور ہر چیز عنایت فرمائی گئی ہے۔ بےشک یہ (اُس کا) صریح فضل ہے
6 Muhammad Junagarhi
اور داؤد کے وارث سلیمان ہوئے اور کہنے لگے لوگو! ہمیں پرندوں کی بولی سکھائی گئی ہے اور ہم سب کچھ میں سے دیئے گئے ہیں۔ بیشک یہ بالکل کھلا ہوا فضل الٰہی ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
اور سلیمان داؤد کے وارث ہوئے اور کہا اے لوگو! ہمیں پرندوں کی بولی کی تعلیم دی گئی ہے اور ہمیں ہر قسم کی چیزیں عطا کی گئی ہیں۔ بےشک یہ (اللہ کا) کھلا ہوا فضل و کرم ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور پھر سلیمان داؤد کے وارث ہوئے اور انہوں نے کہا کہ لوگو مجھے پرندوں کی باتوں کا علم دیا گیا ہے اور ہر فضیلت کا ایک حصہ عطا کیا گیا ہے اور یہ خدا کا کھلا ہوا فضل و کرم ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور سلیمان داؤد کے قائم مقام ہوئے اور کہنے لگے کہ لوگو ! ہمیں (خدا کی طرف سے) جانوروں کی بولی سکھائی گئی ہے اور ہر چیز عطا فرمائی گئی ہے بیشک یہ اسکا صریح فضل ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿ وَوَرِثَ سُلَيْمَانُ دَاوُودَ ﴾ ” اور سلیمان، داؤد کے وارث بنے۔“ یعنی وہ حضرت داؤد علیہ السلام کے علم ور ان کی نبوت کے وارث بنے انہوں نے اپنے علم کے ساتھ اپنے والد کے علم کو اکٹھا کرلیا شاید انہوں نے اپنے باپ کے علم کو اپنے باپ سے سیکھا اس کے ساتھ ساتھ ان کے باپ کی موجودگی میں بھی ان کے پاس علم تھا جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿ فَفَهَّمْنَاهَا سُلَيْمَانَ ﴾ (الانبیاء : 21؍79) ” پس صحیح فیصلہ ہم نے سلیمان کو سمجھا دیا۔“ اللہ تعالیٰ کے احسان پر اس کا شکر ادا کرتے ہوئے اور تحدیث نعمت کے طور پر سلیمان علیہ السلام نے کہا : ﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ عُلِّمْنَا مَنطِقَ الطَّيْرِ ﴾ ” لوگو ! ہمیں جانوروں کی بولی سکھائی گئی ہے۔ “ سلیمان علیہ السلام پرندوں کی بولی اور ان کی بات کو سمجھتے تھے جیسا کہ آنجناب نے ہد ہد سے بات چیت کی اور ہد دہد نے ان کی باتوں کا جواب دیا اور جیساکہ آنجناب نے چیونٹی کی بات کو سمجھ لیا تھا جو اس نے چیونٹیوں سے کی تھی۔۔۔ اس کا ذکر آئندہ سطور میں آئے گا۔ یہ فضیلت سلیمان علیہ السلام کے سوا کسی اور کو عطا نہیں ہوئی۔ ﴿ وَأُوتِينَا مِن كُلِّ شَيْءٍ ﴾ ” اور ہمیں ہر چیز عطا کی گئی ہے۔“ اللہ تعالیٰ نے ہمیں نعمتیں، اقتدار کے اسباب، سلطنت اور غلبہ عطا کیا جو انسانوں میں سے کسی کو عطا نہیں ہوئے اس لئے انہوں نے اپنے رب سے دعا کی : ﴿ وَهَبْ لِي مُلْكًا لَّا يَنبَغِي لِأَحَدٍ مِّن بَعْدِي ۖ ﴾ (ص : 38؍35) ” اور مجھے وہ اقتدار عطا کر جو میرے بعد کسی کے سزاوار نہ ہو۔“ پس اللہ تعالیٰ نے جنوں کو ان کے سامنے مسخر کردیا جو ان کے لئے ہر وہ کام کرتے تھے جو وہ چاہتے تھے، جو دوسرے لوگ نہیں کرسکتے تھے، اللہ تعالیٰ نے ہوا کو ان کے لئے مسخر کردیا وہ صبح کے وقت ایک مہینے کی راہ تک اور شام کے وقت ایک مہینے کی راہ تک چلتی تھی۔ ﴿ إِنَّ هَـٰذَا ﴾ ” بے شک یہ۔“ یعنی یہ سب کچھ جو اللہ تعالیٰ نے ہمیں عطا کیا، ہمیں فضیلت عطا کی اور جس کے ساتھ ہمیں مختص کیا۔ ﴿ لَهُوَ الْفَضْلُ الْمُبِينُ ﴾ ” البتہ وہ صریح فضل ہے۔“ یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کا واضح فضل ہے۔ پس انہوں نے اللہ تعالیٰ کی نعمت کا پوری طرح اعترف کیا۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur suleman ko dawood ki virasat mili , aur unhon ney kaha : aey logo ! hamen parindon ki boli sikhai gaee hai , aur hamen her ( zaroorat ki ) cheez ata ki gaee hai . yaqeenan yeh ( Allah taalaa ka ) khula huwa fazal hai .