Skip to main content

فَتَبَسَّمَ ضَاحِكًا مِّنْ قَوْلِهَا وَقَالَ رَبِّ اَوْزِعْنِىْۤ اَنْ اَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِىْۤ اَنْعَمْتَ عَلَىَّ وَعَلٰى وَالِدَىَّ وَاَنْ اَعْمَلَ صَالِحًـا تَرْضٰٮهُ وَاَدْخِلْنِىْ بِرَحْمَتِكَ فِىْ عِبَادِكَ الصّٰلِحِيْنَ

So he smiled -
فَتَبَسَّمَ
تو مسکرا دیا
laughing
ضَاحِكًا
ہنستے ہوئے
at
مِّن
سے
her speech
قَوْلِهَا
اس کی بات
and said
وَقَالَ
اور کہا
"My Lord!
رَبِّ
اے میرے رب
Grant me (the) power
أَوْزِعْنِىٓ
توفیق دے مجھ کو
that
أَنْ
کہ
I may thank You
أَشْكُرَ
میں شکر ادا کروں
(for) Your Favor
نِعْمَتَكَ
تیری نعمت کا
which
ٱلَّتِىٓ
وہ جو
You have bestowed
أَنْعَمْتَ
انعام کی تونے مجھ پر
on me
عَلَىَّ
مجھ پر
and on
وَعَلَىٰ
اور اوپر
my parents
وَٰلِدَىَّ
میرے والدین کے
and that
وَأَنْ
اور یہ کہ
I may do
أَعْمَلَ
میں عمل کروں
righteous (deeds)
صَٰلِحًا
اچھے
that will please You
تَرْضَىٰهُ
تو راضی ہوجائے جس سے
And admit me
وَأَدْخِلْنِى
اور داخل کرنا مجھ کو
by Your Mercy
بِرَحْمَتِكَ
اپنی رحمت کے ساتھ
among
فِى
میں
Your slaves
عِبَادِكَ
اپنے بندوں
righteous"
ٱلصَّٰلِحِينَ
صالح

طاہر القادری:

تو وہ (یعنی سلیمان علیہ السلام) اس (چیونٹی) کی بات سے ہنسی کے ساتھ مسکرائے اور عرض کیا: اے پروردگار! مجھے اپنی توفیق سے اس بات پر قائم رکھ کہ میں تیری اس نعمت کا شکر بجا لاتا رہوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر انعام فرمائی ہے اور میں ایسے نیک عمل کرتا رہوں جن سے تو راضی ہوتا ہے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے خاص قرب والے نیکوکار بندوں میں داخل فرما لے،

English Sahih:

So [Solomon] smiled, amused at her speech, and said, "My Lord, enable me to be grateful for Your favor which You have bestowed upon me and upon my parents and to do righteousness of which You approve. And admit me by Your mercy into [the ranks of] Your righteous servants."

1 Abul A'ala Maududi

سلیمانؑ اس کی بات پر مُسکراتے ہوئے ہنس پڑا اور بولا "اے میرے رب، مجھے قابو میں رکھ کہ میں تیرے اس احسان کا شکر ادا کرتا رہوں جو تو نے مجھ پر اور میرے والدین پر کیا ہے اور ایسا عمل صالح کروں جو تجھے پسند آئے اور اپنی رحمت سے مجھ کو اپنے صالح بندوں میں داخل کر"