Skip to main content

وَجَاۤءَ رَجُلٌ مِّنْ اَقْصَا الْمَدِيْنَةِ يَسْعٰىۖ قَالَ يٰمُوْسٰۤى اِنَّ الْمَلَاَ يَأْتَمِرُوْنَ بِكَ لِيَـقْتُلُوْكَ فَاخْرُجْ اِنِّىْ لَـكَ مِنَ النّٰصِحِيْنَ

And came
وَجَآءَ
اور آیا
a man
رَجُلٌ
ایک شخص
from
مِّنْ
سے
(the) farthest end
أَقْصَا
دور دراز علاقے (سے)
(of) the city
ٱلْمَدِينَةِ
شہر کے
running
يَسْعَىٰ
دوڑتا ہوا
He said
قَالَ
کہا
"O Musa!
يَٰمُوسَىٰٓ
اے موسیٰ
Indeed
إِنَّ
بیشک
the chiefs
ٱلْمَلَأَ
سردار
are taking counsel
يَأْتَمِرُونَ
مشورہ کررہے ہیں
about you
بِكَ
تیرے بارے میں
to kill you
لِيَقْتُلُوكَ
کہ قتل کردیں تجھ کو
so leave;
فَٱخْرُجْ
پس نکل جا
indeed I am
إِنِّى
بیشک میں
to you
لَكَ
تیرے لئے
of
مِنَ
سے
the sincere advisors"
ٱلنَّٰصِحِينَ
خیر خواہوں میں (سے) ہوں

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

اس کے بعد ایک آدمی شہر کے پرلے سِرے سے دَوڑتا ہوا آیا اور بولا "موسیٰؑ، سرداروں میں تیرے قتل کے مشورے ہو رہے ہیں، یہاں سے نکل جا، میں تیرا خیر خواہ ہوں"

English Sahih:

And a man came from the farthest end of the city, running. He said, "O Moses, indeed the eminent ones are conferring over you [intending] to kill you, so leave [the city]; indeed, I am to you of the sincere advisors."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

اس کے بعد ایک آدمی شہر کے پرلے سِرے سے دَوڑتا ہوا آیا اور بولا "موسیٰؑ، سرداروں میں تیرے قتل کے مشورے ہو رہے ہیں، یہاں سے نکل جا، میں تیرا خیر خواہ ہوں"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

اور شہر کے پرلے کنارے سے ایک شخص دوڑ تا آیا، کہا اے موسیٰ! بیشک دربار والے آپ کے قتل کا مشورہ کررہے ہیں تو نکل جایے میں آپ کا خیر خواہ ہوں

احمد علی Ahmed Ali

اور شہر کے پرلے سرے سے ایک آدمی دوڑتا ہوا آیا کہا اے موسیٰ! دریا والے ترے متعلق مشورہ کرتے ہیں کہ تجھ کو مار ڈالیں سو نکل بے شک میں تیرا بھلا چاہنے والا ہوں

أحسن البيان Ahsanul Bayan

شہر کے پرلے کنارے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا (١) اور کہنے لگا اے موسٰی! یہاں کے سردار تیرے قتل کا مشورہ کر رہے ہیں، پس تو جلد چلا جا مجھے اپنا خیر خواہ مان

٢٠۔١ یہ آدمی کون تھا؟ بعض کے نزدیک یہ فرعون کی قوم کا تھا جو در پردہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کا خیر خواہ تھا۔ اور ظاہر ہے سرداروں کے مشورے کی خبر ایسے ہی آدمی کے ذریعے آنا زیادہ قرین قیاس ہے۔ بعض کے نزدیک یہ موسیٰ علیہ السلام کا قریبی رشتے دار اور اسرائیلی تھا۔ اور اقصائے شہر سے مراد منف ہے جہاں فرعون کا محل اور دارالحکومت تھا اور یہ شہر کے آخری کنارے پر تھا۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

اور ایک شخص شہر کی پرلی طرف سے دوڑتا ہوا آیا (اور) بولا کہ موسٰی (شہر کے) رئیس تمہارے بارے میں صلاحیں کرتے ہیں کہ تم کو مار ڈالیں سو تم یہاں سے نکل جاؤ۔ میں تمہارا خیر خواہ ہوں

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

شہر کے پرلے کنارے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اور کہنے لگا اے موسیٰ! یہاں کے سردار تیرے قتل کا مشوره کر رہے ہیں، پس تو بہت جلد چلا جا مجھے اپنا خیر خواه مان

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

اور شہر کے آخری حصہ سے ایک آدمی دوڑتا ہوا آیا (اور) کہا اے موسیٰ! قوم کے بڑے لوگ تمہارے بارے میں مشورہ کر رہے ہیں کہ تجھے قتل کر دیں۔ (لہٰذا) یہاں سے نکل جا یقیناً میں تیرے خیر خواہوں میں سے ہوں۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

اور ادھر آخ» شہر سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اور اس نے کہا کہ موسٰی شہر کے بڑے لوگ باہمی مشورہ کررہے ہیں کہ تمہیں قتل کردیں لہذا تم شہر سے باہر نکل جاؤ میں تمہارے لئے نصیحت کرنے والوں میں سے ہوں

طاہر القادری Tahir ul Qadri

اور شہر کے آخری کنارے سے ایک شخص دوڑتا ہوا آیا اس نے کہا: اے موسٰی! (قومِ فرعون کے) سردار آپ کے بارے میں مشورہ کر رہے ہیں کہ وہ آپ کو قتل کردیں سو آپ (یہاں سے) نکل جائیں بیشک میں آپ کے خیر خواہوں میں سے ہوں،

تفسير ابن كثير Ibn Kathir

گمنام ہمدر
اس آنے والے کو رجل کہا گیا۔ عربی میں رجل کہتے ہیں قدموں کو۔ اس نے جب دیکھا کہ سپاہ حضرت موسیٰ کے تعاقب میں جارہی ہے تو یہ اپنے پاؤں پر تیزی سے دوڑا اور ایک قریب کے راستے سے نکل کر جھٹ سے آپ کو اطلاع دے دی کہ یہاں کے امیر امراء آپ کے قتل کے ارادے کرچکے ہیں آپ شہر چھوڑ دیجئے۔ میں آپ کا بہی خواہ ہوں میری مان لیجئے۔