چنانچہ جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے تو ان کے لئے دائمی سکونت کے باغات ہیں، (اللہ کی طرف سے ان کی) ضیافت و اِکرام میں اُن (اَعمال) کے بدلے جو وہ کرتے رہے تھے،
English Sahih:
As for those who believed and did righteous deeds, for them will be the Gardens of Refuge as accommodation for what they used to do.
1 Abul A'ala Maududi
جو لوگ ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے نیک عمل کیے ہیں اُن کے لیے تو جنتوں کی قیام گاہیں ہیں، ضیافت کے طور پر اُن کے اعمال کے بدلے میں
2 Ahmed Raza Khan
جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے ان کے لیے بسنے کے باغ ہیں، ان کے کاموں کے صلہ میں مہمانداری
3 Ahmed Ali
سو وہ لوگ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے تو ان کے ان کاموں کے سبب جو وہ کیا کرتے تھے مہمانی میں ہمیشہ رہنے کے باغ ہیں
4 Ahsanul Bayan
جن لوگوں نے ایمان قبول کیا اور نیک اعمال بھی کیے ان کے لئے ہمیشگی والی جنتیں ہیں، مہمانداری ہے ان کے اعمال کے بدلے جو وہ کرتے تھے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے اُن کے (رہنے کے) لئے باغ ہیں یہ مہمانی اُن کاموں کی جزا ہے جو وہ کرتے تھے
6 Muhammad Junagarhi
جن لوگوں نے ایمان قبول کیا اور نیک اعمال بھی کیے ان کے لئے ہمیشگی والی جنتیں ہیں، مہمانداری ہے ان کے اعمال کے بدلے جو وه کرتے تھے
7 Muhammad Hussain Najafi
پس جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل (بھی) کئے تو ان کے (اچھے) اعمال کے صلہ میں مہمانی کے طور پر ان کے (آرام) کے لئے جنتوں کی قیام گاہیں ہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
جو لوگ ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک اعمال کئے ہیں ان کے لئے آرام کرنے کی جنتیں ہیں جو ان کے اعمال کی جزا ہیں
9 Tafsir Jalalayn
جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ان کے (رہنے کے) لئے باغ ہیں یہ مہمانی ان کاموں کی جزا ہے جو وہ کرتے تھے
10 Tafsir as-Saadi
﴿ أَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ ﴾ ” رہے وہ لوگ جو ایمان لائے اور انہوں نے عمل صالح کیے۔“ یعنی جو فرائض اور نوافل ادا کرتے ہیں ﴿ فَلَهُمْ جَنَّاتُ الْمَأْوَىٰ ﴾ ” تو ان کے رہنے کے لیے باغ ہیں۔“ یعنی وہ جنتیں جو لذتوں کا ٹھکانا، خوبصورت چیزوں کا گھر، مسرتوں کا مقام، نفوس اور قلب و روح کے لیے نعمت، ہمیشہ رہنے کی جگہ، بادشاہ معبود کے جوار رحمت، اس کے قرب سے متمتع ہونے، اس کے چہرے کا دیدار کرنے اور اس کا خطاب سننے کا مقام ہیں ﴿ نُزُلاً ﴾ یہ سب نعمتیں ان کی ضیافت اور مہمانی کے لیے ہوں گی ﴿ بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ﴾ ” ان اعمال کی وجہ سے ہے جو وہ کرتے رہے۔“ پس وہ اعمال جن سے اللہ تعالیٰ نے ان کو سرفراز کیا، انہی اعمال نے ان کو ان عالی شان منزلوں تک پہنچایا ہے، جہاں مال و دولت، لشکر، خدام اور اولاد کے ذریعے سے تو کیا جان و روح کو کھپا کر بھی نہیں پہنچا جاسکتا اور نہ ایمان اور عمل صالح کے بغیر کسی دوسری چیز کے ذریعے سے ان منزلوں کے قریب ہی پہنچا جاسکتا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
chunacheh jo log emaan laye hain , aur unhon ney naik amal kiye hain , unn kay liye mustaqil qayam kay baaghaat hain jo unn ko pehli mehmani hi kay tor per dey diye jayen gay , unn aemal kay silay mein jo woh kiya kertay thay .