Skip to main content

وَاِذْ تَقُوْلُ لِلَّذِىْۤ اَنْعَمَ اللّٰهُ عَلَيْهِ وَاَنْعَمْتَ عَلَيْهِ اَمْسِكْ عَلَيْكَ زَوْجَكَ وَاتَّقِ اللّٰهَ وَتُخْفِىْ فِىْ نَفْسِكَ مَا اللّٰهُ مُبْدِيْهِ وَتَخْشَى النَّاسَ ۚ وَاللّٰهُ اَحَقُّ اَنْ تَخْشٰٮهُ ۗ فَلَمَّا قَضٰى زَيْدٌ مِّنْهَا وَطَرًا زَوَّجْنٰكَهَا لِكَىْ لَا يَكُوْنَ عَلَى الْمُؤْمِنِيْنَ حَرَجٌ فِىْۤ اَزْوَاجِ اَدْعِيَاۤٮِٕهِمْ اِذَا قَضَوْا مِنْهُنَّ وَطَرًا ۗ وَكَانَ اَمْرُ اللّٰهِ مَفْعُوْلًا

wa-idh
وَإِذْ
And when
اور جب
taqūlu
تَقُولُ
you said
تم کہہ رہے تھے
lilladhī
لِلَّذِىٓ
to the one
اس شخص سے
anʿama
أَنْعَمَ
Allah bestowed favor
انعام کیا
l-lahu
ٱللَّهُ
Allah bestowed favor
اللہ نے
ʿalayhi
عَلَيْهِ
on him
جس پر
wa-anʿamta
وَأَنْعَمْتَ
and you bestowed favor
اور انعام کیا تو نے
ʿalayhi
عَلَيْهِ
on him
اس پر
amsik
أَمْسِكْ
"Keep
روک رکھ
ʿalayka
عَلَيْكَ
to yourself
اپنے اوپر
zawjaka
زَوْجَكَ
your wife
اپنی بیوی کو
wa-ittaqi
وَٱتَّقِ
and fear
اور ڈرو
l-laha
ٱللَّهَ
Allah"
اللہ سے
watukh'fī
وَتُخْفِى
But you concealed
اور تم چھپائے ہوئے تھے
فِى
within
میں
nafsika
نَفْسِكَ
yourself
اپنے نفس میں۔ اپنے دل میں
مَا
what
جو
l-lahu
ٱللَّهُ
Allah
اللہ
mub'dīhi
مُبْدِيهِ
(was to) disclose
ظاہر کرنے ولا تھا اس کو
watakhshā
وَتَخْشَى
And you fear
اور تم ڈر رہے تھے
l-nāsa
ٱلنَّاسَ
the people
لوگوں سے
wal-lahu
وَٱللَّهُ
while Allah
حالانکہ اللہ
aḥaqqu
أَحَقُّ
has more right
زیادہ حق دار ہے
an
أَن
that
کہ
takhshāhu
تَخْشَىٰهُۖ
you (should) fear Him
تم ڈرو اس سے
falammā
فَلَمَّا
So when
پھر جب
qaḍā
قَضَىٰ
ended
پورا کرچکا
zaydun
زَيْدٌ
Zaid
زید
min'hā
مِّنْهَا
from her
اس سے
waṭaran
وَطَرًا
necessary (formalities)
حاجت کو
zawwajnākahā
زَوَّجْنَٰكَهَا
We married her to you
بیاہ دیا ہم نے آپ کو اس عورت سے
likay
لِكَىْ
so that
تاکہ
لَا
not
نہ
yakūna
يَكُونَ
there be
ہو
ʿalā
عَلَى
on
پر
l-mu'minīna
ٱلْمُؤْمِنِينَ
the believers
مومنوں (پر)
ḥarajun
حَرَجٌ
any discomfort
کوئی تنگی
فِىٓ
concerning
میں
azwāji
أَزْوَٰجِ
the wives
بیویوں کے بارے میں
adʿiyāihim
أَدْعِيَآئِهِمْ
(of) their adopted sons
اپنے منہ بولے بیٹوں کی
idhā
إِذَا
when
جب
qaḍaw
قَضَوْا۟
they have ended
وہ پورا اتر چکیں
min'hunna
مِنْهُنَّ
from them
ان سے
waṭaran
وَطَرًاۚ
necessary (formalities)
حاجت کو
wakāna
وَكَانَ
And is
اور ہے
amru
أَمْرُ
(the) Command
حکم
l-lahi
ٱللَّهِ
(of) Allah
اللہ کا
mafʿūlan
مَفْعُولًا
accomplished
ہو کر رہنے والا

طاہر القادری:

اور (اے حبیب!) یاد کیجئے جب آپ نے اس شخص سے فرمایا جس پر اللہ نے انعام فرمایا تھا اور اس پر آپ نے (بھی) اِنعام فرمایا تھا کہ تُو اپنی بیوی (زینب) کو اپنی زوجیت میں روکے رکھ اور اللہ سے ڈر، اور آپ اپنے دل میں وہ بات٭ پوشیدہ رکھ رہے تھے جِسے اللہ ظاہر فرمانے والا تھا اور آپ (دل میں حیاءً) لوگوں (کی طعنہ زنی) کا خوف رکھتے تھے۔ (اے حبیب! لوگوں کو خاطر میں لانے کی کوئی ضرورت نہ تھی) اور فقط اللہ ہی زیادہ حق دار ہے کہ آپ اس کا خوف رکھیں (اور وہ آپ سے بڑھ کر کس میں ہے؟)، پھر جب (آپ کے متبنٰی) زید نے اسے طلاق دینے کی غرض پوری کرلی، تو ہم نے اس سے آپ کا نکاح کر دیا تاکہ مومنوں پر ان کے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں (کے ساتھ نکاح) کے بارے میں کوئی حَرج نہ رہے جبکہ (طلاق دے کر) وہ ان سے بے غَرض ہو گئے ہوں، اور اللہ کا حکم تو پورا کیا جانے والا ہی تھا، ٭: (کہ زینب کی تمہارے ساتھ مصالحت نہ ہو سکے گی اور منشاء ایزدی کے تحت وہ طلاق کے بعد اَزواجِ مطہرات میں داخل ہوں گی۔)

English Sahih:

And [remember, O Muhammad], when you said to the one on whom Allah bestowed favor and you bestowed favor, "Keep your wife and fear Allah," while you concealed within yourself that which Allah is to disclose. And you feared the people, while Allah has more right that you fear Him. So when Zayd had no longer any need for her, We married her to you in order that there not be upon the believers any discomfort [i.e., guilt] concerning the wives of their claimed [i.e., adopted] sons when they no longer have need of them. And ever is the command [i.e., decree] of Allah accomplished.

1 Abul A'ala Maududi

اے نبیؐ، یاد کرو وہ موقع جب تم اس شخص سے کہہ رہے تھے جس پر اللہ نے اور تم نے احسان کیا تھا کہ "اپنی بیوی کو نہ چھوڑ اور اللہ سے ڈر" اُس وقت تم اپنے دل میں وہ بات چھپائے ہوئے تھے جسے اللہ کھولنا چاہتا تھا، تم لوگوں سے ڈر رہے تھے، حالانکہ اللہ اس کا زیادہ حقدار ہے کہ تم اس سے ڈرو پھر جب زیدؓ اس سے اپنی حاجت پوری کر چکا تو ہم نے اس (مطلقہ خاتون) کا تم سے نکاح کر دیا تاکہ مومنوں پر اپنے منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے معاملہ میں کوئی تنگی نہ رہے جبکہ وہ ان سے اپنی حاجت پوری کر چکے ہوں اور اللہ کا حکم تو عمل میں آنا ہی چاہیے تھا