Skip to main content

اَلنَّبِىُّ اَوْلٰى بِالْمُؤْمِنِيْنَ مِنْ اَنْفُسِهِمْ وَاَزْوَاجُهٗۤ اُمَّهٰتُهُمْ ۗ وَاُولُوا الْاَرْحَامِ بَعْضُهُمْ اَوْلٰى بِبَعْضٍ فِىْ كِتٰبِ اللّٰهِ مِنَ الْمُؤْمِنِيْنَ وَالْمُهٰجِرِيْنَ اِلَّاۤ اَنْ تَفْعَلُوْۤا اِلٰۤى اَوْلِيٰۤٮِٕكُمْ مَّعْرُوْفًا ۗ كَانَ ذٰ لِكَ فِى الْكِتٰبِ مَسْطُوْرًا

al-nabiyu
ٱلنَّبِىُّ
The Prophet
نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
awlā
أَوْلَىٰ
(is) closer
قریب تر ہیں
bil-mu'minīna
بِٱلْمُؤْمِنِينَ
to the believers
مومنوں کے
min
مِنْ
than
سے (بڑھ کر)
anfusihim
أَنفُسِهِمْۖ
their own selves
ان کے نفسوں
wa-azwājuhu
وَأَزْوَٰجُهُۥٓ
and his wives
اور آپ کی بیویاں
ummahātuhum
أُمَّهَٰتُهُمْۗ
(are) their mothers
ان کی مائیں ہیں
wa-ulū
وَأُو۟لُوا۟
And possessors
اور(رشتہ دار)
l-arḥāmi
ٱلْأَرْحَامِ
(of) relationships
رحم والے
baʿḍuhum
بَعْضُهُمْ
some of them
ان میں سے بعض
awlā
أَوْلَىٰ
(are) closer
نزدیک تر ہیں
bibaʿḍin
بِبَعْضٍ
to another
بعض کے
فِى
in
میں
kitābi
كِتَٰبِ
(the) Decree
کتاب
l-lahi
ٱللَّهِ
(of) Allah
اللہ کی
mina
مِنَ
than
میں سے
l-mu'minīna
ٱلْمُؤْمِنِينَ
the believers
مومنوں
wal-muhājirīna
وَٱلْمُهَٰجِرِينَ
and the emigrants
اور مہاجرین میں سے
illā
إِلَّآ
except
مگر
an
أَن
that
یہ کہ
tafʿalū
تَفْعَلُوٓا۟
you do
تم کرو
ilā
إِلَىٰٓ
to
طرف
awliyāikum
أَوْلِيَآئِكُم
your friends
اپنے دوستوں کے
maʿrūfan
مَّعْرُوفًاۚ
a kindness
کوئی بھلائی ہے
kāna
كَانَ
That is
یہ
dhālika
ذَٰلِكَ
That is
بات
فِى
in
میں
l-kitābi
ٱلْكِتَٰبِ
the Book
کتاب
masṭūran
مَسْطُورًا
written
لکھی ہوئی

طاہر القادری:

یہ نبیِ (مکرّم) مومنوں کے ساتھ اُن کی جانوں سے زیادہ قریب اور حق دار ہیں اور آپ کی اَزواجِ (مطہّرات) اُن کی مائیں ہیں، اور خونی رشتہ دار اللہ کی کتاب میں (دیگر) مومنین اور مہاجرین کی نسبت (تقسیمِ وراثت میں) ایک دوسرے کے زیادہ حق دار ہیں سوائے اس کے کہ تم اپنے دوستوں پر احسان کرنا چاہو، یہ حکم کتابِ (الٰہی) میں لکھا ہوا ہے،

English Sahih:

The Prophet is more worthy of the believers than themselves, and his wives are [in the position of] their mothers. And those of [blood] relationship are more entitled [to inheritance] in the decree of Allah than the [other] believers and the emigrants, except that you may do to your close associates a kindness [through bequest]. That was in the Book inscribed.

1 Abul A'ala Maududi

بلاشبہ نبی تو اہل ایمان کے لیے اُن کی اپنی ذات پر مقدم ہے، اور نبی کی بیویاں اُن کی مائیں ہیں، مگر کتاب اللہ کی رو سے عام مومنین و مہاجرین کی بہ نسبت رشتہ دار ایک دوسرے کے زیادہ حقدار ہیں، البتہ اپنے رفیقوں کے ساتھ تم کوئی بھلائی (کرنا چاہو تو) کر سکتے ہو یہ حکم کتاب الٰہی میں لکھا ہوا ہے