Skip to main content

فَلَمَّا جَاۤءَتْهُمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنٰتِ فَرِحُوْا بِمَا عِنْدَهُمْ مِّنَ الْعِلْمِ وَحَاقَ بِهِمْ مَّا كَانُوْا بِهٖ يَسْتَهْزِءُوْنَ

falammā
فَلَمَّا
Then when
تو جب
jāathum
جَآءَتْهُمْ
came to them
آئے ان کے پاس
rusuluhum
رُسُلُهُم
their Messengers
ان کے رسول
bil-bayināti
بِٱلْبَيِّنَٰتِ
with clear proofs
ساتھ روشن دلائل کے
fariḥū
فَرِحُوا۟
they rejoiced
تو وہ خوش ہوئے
bimā
بِمَا
in what
ساتھ اس کے جو
ʿindahum
عِندَهُم
they had
ان کے پاس تھا
mina
مِّنَ
of
سے
l-ʿil'mi
ٱلْعِلْمِ
the knowledge
علم میں (سے)
waḥāqa
وَحَاقَ
and enveloped
اور گھیر لیا
bihim
بِهِم
them
ان کو
مَّا
what
جو
kānū
كَانُوا۟
they used (to)
تھے وہ
bihi
بِهِۦ
[at it]
اس کا
yastahziūna
يَسْتَهْزِءُونَ
mock
وہ مذاق اڑاتے

طاہر القادری:

پھر جب اُن کے پیغمبر اُن کے پاس واضح نشانیاں لے کر آئے تو اُن کے پاس جو (دنیاوی) علم و فن تھا وہ اس پر اِتراتے رہے اور (اسی حال میں) انہیں اُس (عذاب) نے آگھیرا جس کا وہ مذاق اڑایا کرتے تھے،

English Sahih:

And when their messengers came to them with clear proofs, they [merely] rejoiced in what they had of knowledge, but they were enveloped by what they used to ridicule.

1 Abul A'ala Maududi

جب ان کے رسول ان کے پاس بینات لے کر آئے تو وہ اُسی علم میں مگن رہے جو ان کے اپنے پاس تھا، اور پھر اُسی چیز کے پھیر میں آ گئے جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے