(اے حبیب!) جو آپ سے کہی جاتی ہیں (یہ) وہی باتیں ہیں جو آپ سے پہلے رسولوں سے کہی جا چکی ہیں، بے شک آپ کا رب ضرور معافی والا (بھی) ہے اور درد ناک سزا دینے والا (بھی) ہے،
English Sahih:
Nothing is said to you, [O Muhammad], except what was already said to the messengers before you. Indeed, your Lord is a possessor of forgiveness and a possessor of painful penalty.
1 Abul A'ala Maududi
اے نبیؐ، تم سے جو کچھ کہا جا رہا ہے اس میں کوئی چیز بھی ایسی نہیں ہے جو تم سے پہلے گزرے ہوئے رسولوں سے نہ کہی جاچکی ہو بے شک تمہارا رب بڑا درگزر کرنے والا ہے، اور اس کے ساتھ بڑی دردناک سزا دینے والا بھی ہے
2 Ahmed Raza Khan
تم سے نہ فرمایا جائے مگر وہی جو تم سے اگلے رسولوں کو فرمایا، کہ بیشک تمہارا رب بخشش والا اور دردناک عذاب والا ہے
3 Ahmed Ali
آپ سے وہی بات کہی جاتی ہے جو آپ سے پہلے رسولوں سے کہی گئی تھی بے شک آپ کا رب بخشنے والا اور دردناک عذاب دینے والا بھی ہے
4 Ahsanul Bayan
آپ سے وہی کہا جاتا ہے جو آپ سے پہلے کے رسولوں سے بھی کہا گیا ہے (١) یقیناً آپ کا رب معافی والا (٢) اور دردناک عذاب والا ہے (٣)۔
٤٣۔١ یعنی پچھلی قوموں نے اپنے پیغمبروں کی تکذیب کے لئے جو کچھ کہا یہ ساحر ہیں، مجنون ہیں، کذاب ہیں وغیرہ وغیرہ، وہی کچھ کفار مکہ نے بھی آپ کو کہا۔ یہ گویا آپ کو تسلی دی جا رہی ہے کہ آپکی تکذیب اور آپ کی سحر، کذب اور جنون کی طرف نسبت، نئی نہیں ہے، ہر پیغمبر کے ساتھ یہی کچھ ہوتا آیا ہے جیسے دوسرے مقام پر فرمایا ( مَآ اَتَى الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ مِّنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا قَالُوْا سَاحِرٌ اَوْ مَجْنُوْنٌ 52ۚ اَتَوَاصَوْا بِهٖ ۚ بَلْ هُمْ قَوْمٌ طَاغُوْنَ 53ۚ ) 51۔ الزایات;53-52) دوسرا مطلب اس کا یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے رسولوں کو بھی کہی گئی تھیں اس لیے کہ تمام شریعتیں ان باتوں پر متفق رہی ہیں بلکہ سب کی اولین دعوت ہی توحید و اخلاص تھی۔ (فتح القدیر)۔ ٤٣۔٢ یعنی اہل ایمان و توحید کے لئے جو مستحق مغفرت ہیں۔ ٤٣۔٣ ان کے لئے جو کافر اور اللہ کے پیغمبروں کے دشمن ہیں۔ یہ آیت بھی سورہ حجر کی آیت کی طرح ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
تم سے وہی باتیں کہیں جاتی ہیں جو تم سے پہلے اور پیغمبروں سے کہی گئی تھیں۔ بےشک تمہارا پروردگار بخش دینے والا بھی اور عذاب الیم دینے والا بھی ہے
6 Muhammad Junagarhi
آپ سے وہی کہا جاتا ہے جو آپ سے پہلے کے رسولوں سے بھی کہا گیا ہے، یقیناً آپ کا رب معافی واﻻ اور دردناک عذاب واﻻ ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
(اے رسول(ص)) آپ سے وہی کچھ کہا جا رہا ہے جو آپ سے پہلے گزرے ہوئے رسولوں(ع) سے کہا گیا ہے بیشک آپ کا پروردگار بڑا بخشش والا بھی ہے اور بڑے دردناک عذاب والا بھی۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
پیغمبر آپ سے جو کچھ بھی کہا جاتا ہے یہ سب آپ سے پہلے والے رسولوں سے کہا جاچکاُ ہے اور آپ کا پروردگار بخشنے والا بھی ہے اور دردناک عذاب کا مالک بھی ہے
9 Tafsir Jalalayn
تم سے وہی باتیں کہی جاتی ہیں جو تم سے پہلے اور پیغمبروں سے کہی گئی تھیں بیشک تمہارا پروردگار بخش دینے والا بھی ہے اور عذاب الیم دینے والا بھی ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿ مَّا يُقَالُ لَكَ ﴾” نہیں کہا جاتا ہے آپ سے‘‘ رسول ! یہ اقوال جو آپ کی تکذیب کرنے والوں اور آپ سے عنادرکھنے والوں کی زبان سے صادر ہو رہے ہیں۔ ﴿ إِلَّا مَا قَدْ قِيلَ لِلرُّسُلِ مِن قَبْلِكَ ﴾’’مگر وہی جو آپ سے پہلے رسولوں سے کہا گیا“ یعنی یہ اقوال ان اقوال کی جنس سے ہیں جو آپ سے پہلے رسولوں سے کہے گئے بلکہ بسا اوقات انھوں نے ایک جیسی بات کہی مثلا انبیاء و مرسلین کی تکذیب کرنے والی امتوں نے خالص اللہ اور اس اکیلے کی عبادت کی طرف دعوت پر تعجب کا اظہار کیا اور ہر ممکن طریقے سے اس دعوت کو رد کیا۔ وہ بھی کہتے تھے: ﴿ مَا أَنتُمْ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا ﴾(یٰس:36؍15)’’تم ہماری ہی طرح بشرہو۔‘‘ اسی طرح ان کا اپنے رسولوں سے معجزات کا مطالبہ کرنا جن کا دکھانا ان پر لازم نہ تھا اور اسی قسم کے دیگر الٖفاظ جو اہل تکذیب کی زبان سے صادر ہوئے۔ چونکہ کفر میں ان کے دل ایک دوسرے سے مشا بہت رکھتے ہیں اس لیے ان کے اقوال بھی ایک دوسرے سے مشابہ ہیں۔ تمام انبیاء و مرسلین نے کفار کی ایذارسانی اور ان کی تکذیب پر صبر کیا اس لیے آپ بھی صبر کیجئے جس طرح آپ سے قبل انبیاء ومر سلین نے صبرکیا۔ پھر اللہ تعالیٰ نے کفار کا توبہ اور اسباب مغفرت کی طرف آنے کی دعوت دی اور انھیں اپنی گمراہی پر جمے رہنے سے ڈرایا چنانچہ فرمایا :﴿ إِنَّ رَبَّكَ لَذُو مَغْفِرَةٍ﴾ ” بے شک آپ کا رب معاف کردینے والا بھی ہے“ یعنی تیرا رب عظیم مغفرت کا مالک ہے جو اس شخص کے ہر گناہ کو مٹا دیتا ہے جو توبہ کر کے گناہ سے رک جاتا ہے۔ ﴿ وَذُو عِقَابٍ أَلِيمٍ ﴾ ”اور درد ناک سزا دینے والا بھی ہے۔“ اس شخص کے لئے درد ناک عذاب ہے جو تکبر کرتے ہوئے گناہ پر اصرار کرتا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
. ( aey payghumber ! ) tum say jo baaten kahi jaa rahi hain , woh wohi hain jo tum say pehlay payghumberon say kahi gaee then . yaqeen rakho tumhara perwerdigar maghfirat kernay wala bhi hai , aur dardnak saza denay wala bhi .