(اِس) کتاب کا اتارا جانا اللہ کی جانب سے ہے جو بڑی عزّت والا بڑی حکمت والا ہے،
English Sahih:
The revelation of the Book is from Allah, the Exalted in Might, the Wise.
1 Abul A'ala Maududi
اِس کتاب کا نزول اللہ کی طرف سے ہے جو زبردست اور حکیم ہے
2 Ahmed Raza Khan
کتاب کا اتارنا ہے اللہ عزت و حکمت والے کی طرف سے،
3 Ahmed Ali
یہ کتاب الله زبردست حکمت والے کی طرف سے نازل ہوئی ہے
4 Ahsanul Bayan
یہ کتاب اللہ غالب حکمت والے کی طرف سے نازل کی ہوئی ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اس کتاب کا اُتارا جانا خدائے غالب (اور) دانا (کی طرف) سے ہے
6 Muhammad Junagarhi
یہ کتاب اللہ غالب حکمت والے کی طرف سے نازل کی ہوئی ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
یہ کتاب اللہ کی طرف سے نازل کی گئی ہے جو غالب ہے (اور) بڑا حکمت والا ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اس کتاب کی تنزیل اس خدا کی طرف سے ہے جو صاحبِ عزّت بھی ہے اور صاحب هحکمت بھی ہے
9 Tafsir Jalalayn
اس کتاب کا اتارا جانا خدائے غالب (اور) دانا (کی طرف) سے ہے
10 Tafsir as-Saadi
اللہ تبارک و تعالیٰ ایک ایسی خبر دیتا ہے جو قرآن کی تعظیم اور اس کے اہتمام کو متضمن ہے۔ نیز اللہ تعالیٰ آگاہ فرماتا ہے کہ یہ کتاب ﴿تَنزِيلُ﴾ ” نازل کی گئی ہے۔“ ﴿مِنَ اللّٰـهِ﴾ ” اللہ کی طرف سے۔“ جو معبود ہے کیونکہ وہ صفات کمال سے متصف ہے صرف وہی ہے جو نعمتیں عطا کرتا ہے جو غلبہ کامل اور حکمت تامہ کا مالک ہے۔ اللہ تبارک و تعالیٰ نے آیات افقیہ و نفسیہ کا ذکر کر کے اس کی تائید فرمائی۔ یعنی آسمانوں اور زمین کی تخلیق کا ذکر فرمایا، نیز زمین کے اندر جو چوپائے پھیلائے، آسمان اور زمین میں جو منفعتیں ودیعت کیں، آسمان سے جو پانی نازل کیا جس کے ذریعے سے اللہ تعالیٰ زمین اور اپنے بندوں کو زندگی بخشتا ہے، تائید کے لئے ان کا ذکر فرمایا۔ یہ سب اس قرآن عظیم کی صداقت اور ان حکمتوں اور احکام کی صحت کی کھلی نشانیاں اور ان پر واضح دلائل ہیں، نیز یہ اس پر بھی دلالت کرتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ کمال کا مالک ہے، نیز یہ قیامت اور حشر و نشر پر دلالت کرتی ہیں۔ پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنی آیات سے انتفاع اور عدم انتفاع کی نسبت سے لوگوں کو دو اقسام میں تقسیم کیا ہے : پہلی قسم کے لوگ وہ ہیں جو ان آیات پر غور و فکر کرتے ہیں اور ان سے استدلال کرتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتوں، اس کی کتابوں، اس کے رسولوں اور یوم آخرت پر کامل ایمان رکھتے ہیں جس نے ان کو درجہ یقین پر پہنچا دیا ہے۔ اس ایمان نے ان کی عقلوں کو پاک کردیا اور یوں ان کے معارف، ان کی خرد اور ان کے ایمان میں اضافہ ہوا۔ دوسری قسم کے لوگ وہ ہیں جو اللہ تعالیٰ کی آیات سنتے ہیں جن سے ان پر حجت قائم ہوجاتی ہے، پھر وہ تکبر اور استکبار کرتے ہیں اور ان آیات سے منہ پھیر لیتے ہیں، گویا کہ انہوں نے ان آیات کو سنا ہی نہیں کیونکہ ان آیات نے ان کے قلب کا تزکیہ کیا ہے نہ ان کو پاک کیا ہے بلکہ ان آیات کے بارے میں ان کے تکبر کے باعث ان کی سرکشی میں اضافہ ہوا ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
yeh kitab Allah ki taraf say utaari jarahi hai jo bara sahab-e-iqtidar , bara sahab-e-hikmat hai .