Skip to main content

فَلَا تَهِنُوْا وَتَدْعُوْۤا اِلَى السَّلْمِۖ وَاَنْـتُمُ الْاَعْلَوْنَۖ وَاللّٰهُ مَعَكُمْ وَلَنْ يَّتِـرَكُمْ اَعْمَالَـكُمْ

So (do) not
فَلَا
پس نہ
weaken
تَهِنُوا۟
تم سستی کرو
and call
وَتَدْعُوٓا۟
اور نہ تم بلاؤ
for
إِلَى
طرف
peace
ٱلسَّلْمِ
صلح کے
while you
وَأَنتُمُ
اور تم ہی
(are) superior
ٱلْأَعْلَوْنَ
غالب رہنے والے ہو
and Allah
وَٱللَّهُ
اور اللہ
(is) with you
مَعَكُمْ
تمہارے ساتھ ہے
and never
وَلَن
اور ہرگز نہ
will deprive you
يَتِرَكُمْ
کمی کرے گا
(of) your deeds
أَعْمَٰلَكُمْ
تمہارے اعمال میں

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

پس تم بودے نہ بنو اور صلح کی درخواست نہ کرو تم ہی غالب رہنے والے ہو اللہ تمہارے ساتھ ہے اور تمہارے اعمال کو وہ ہرگز ضائع نہ کرے گا

English Sahih:

So do not weaken and call for peace while you are superior; and Allah is with you and will never deprive you of [the reward of] your deeds.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

پس تم بودے نہ بنو اور صلح کی درخواست نہ کرو تم ہی غالب رہنے والے ہو اللہ تمہارے ساتھ ہے اور تمہارے اعمال کو وہ ہرگز ضائع نہ کرے گا

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

تو تم سستی نہ کرو اور آپ صلح کی طرف نہ بلاؤ اور تم ہی غالب آؤ گے، اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہرگز تمہارے اعمال میں تمہیں نقصان نہ دے گا

احمد علی Ahmed Ali

پس تم سست نہ ہو اور نہ صلح کی طرف بلاؤ اور تم ہی غالب رہو گے اور الله تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہر گز تمہارےاعمال میں نقصان نہیں دیگا

أحسن البيان Ahsanul Bayan

پس تم بودے بن کر صلح کی درخواست پر نہ اتر آؤ جبکہ تم ہی بلند و غالب رہو گے (۱) اور اللہ تمہارے ساتھ ہے (۲) ناممکن ہے کہ وہ تمہارے اعمال ضائع کر دے (۳)۔

۳۵۔۱ مطلب یہ ہے کہ جب تم تعداد اور قوت وطاقت کے اعتبار سے دشمن پر غالب اور فائق تر ہو تو ایسی صورت میں کفار کے ساتھ صلح اور کمزوری کا مظاہرہ مت کرو بلکہ کفر پر ایسی کاری ضرب لگاؤ کہ اللہ کا دین سر بلند ہو جائے غالب و برتر ہوتے ہوئے کفر کے ساتھ مصالحت کا مطلب کفر کے اثر ونفوذ کے بڑھانے میں مدد دینا ہے یہ ایک بڑا جرم ہے اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کافرورں کے ساتھ صلح کرنے کی اجازت نہیں ہے یہ اجازت یقینا ہے لیکن ہر وقت نہیں صرف اس وقت ہے جب مسلمان تعداد میں کم اور وسائل کے لحاظ سے فروتر ہوں ایسے حالات میں لڑائی کی بہ نسبت صلح میں زیادہ فائدہ ہے تاکہ مسلمان اس موقعے سے فائدہ اٹھا کر بھرپور تیاری کرلیں جیسے خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کفار مکہ سے جنگ نہ کرنے کا دس سالہ معاہدہ کیا تھا ۔
٣٥۔۲ اس میں مسلمانوں کے لئے دشمن پر فتح و نصرت کی عظیم بشارت ہے۔ جس کے ساتھ اللہ ہو، اس کو کون شکست دے سکتا ہے۔
٣٥۔٢ بلکہ وہ اس پر پورا اجر دے گا اور اس میں کوئی کمی نہیں کرے گا۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

تو تم ہمت نہ ہارو اور (دشمنوں کو) صلح کی طرف نہ بلاؤ۔ اور تم تو غالب ہو۔ اور خدا تمہارے ساتھ ہے وہ ہرگز تمہارے اعمال کو کم (اور گم) نہیں کرے گا

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

پس تم بودے بن کر صلح کی درخواست پر نہ اتر آؤ جبکہ تم ہی بلند وغالب رہو گے اور اللہ تمہارے ساتھ ہے، ناممکن ہے کہ وه تمہارے اعمال ضائع کر دے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

پس تم کمزور نہ پڑو (اور ہمت نہ ہارو) اور (دشمن کو) صلح کی دعوت نہ دو حالانکہ تم ہی غالب رہو گے اور اللہ تمہارے اعمال (کے ثوا ب) میں ہرگز کمی نہیں کرے گا۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

لہٰذا تم ہمت نہ ہارو اور دشمن کو صلح کی دعوت نہ دو اور تم سربلند ہو اور اللہ تمہارے ساتھ ہے اور وہ ہرگز تمہارے اعمال کے ثواب کو کم نہیں کرے گا

طاہر القادری Tahir ul Qadri

(اے مومنو!) پس تم ہمت نہ ہارو اور ان (متحارب کافروں) سے صلح کی درخواست نہ کرو (کہیں تمہاری کمزوری ظاہر نہ ہو)، اور تم ہی غالب رہو گے، اور اﷲ تمہارے ساتھ ہے اور وہ تمہارے اعمال (کا ثواب) ہرگز کم نہ کرے گا،