Skip to main content

مَا قُلْتُ لَهُمْ اِلَّا مَاۤ اَمَرْتَنِىْ بِهٖۤ اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ رَبِّىْ وَرَبَّكُمْۚ وَكُنْتُ عَلَيْهِمْ شَهِيْدًا مَّا دُمْتُ فِيْهِمْۚ فَلَمَّا تَوَفَّيْتَنِىْ كُنْتَ اَنْتَ الرَّقِيْبَ عَلَيْهِمْۗ وَاَنْتَ عَلٰى كُلِّ شَىْءٍ شَهِيْدٌ

Not
مَا
نہیں
I said
قُلْتُ
میں نے کہا
to them
لَهُمْ
ان کے واسطے
except
إِلَّا
مگر
what
مَآ
جو
You commanded me
أَمَرْتَنِى
حکم دیا تو نے مجھ کو
[with it]
بِهِۦٓ
اس کا
that
أَنِ
کہ
"You worship
ٱعْبُدُوا۟
عبادت کرو
Allah
ٱللَّهَ
اللہ کی
my Lord
رَبِّى
جو میرا راب ہے
and your Lord"
وَرَبَّكُمْۚ
ا ور تمہارا رب ہے
And I was
وَكُنتُ
اور تھا میں
over them
عَلَيْهِمْ
ان پر
a witness that
شَهِيدًا مَّا
گواہ
as long as I
دُمْتُ
جب تک میں رہا
(was) among them
فِيهِمْۖ
ان میں
then when
فَلَمَّا
پھر جب
You raised me
تَوَفَّيْتَنِى
تو نے فوت کردیا مجھ کو
You were
كُنتَ
تھا تو
[You]
أَنتَ
تو ہی
the Watcher
ٱلرَّقِيبَ
نگران تھا
over them
عَلَيْهِمْۚ
ان پر
and You
وَأَنتَ
اور تو
(are) on
عَلَىٰ
اوپر
every
كُلِّ
ہر
thing
شَىْءٍ
چیز کے
a Witness
شَهِيدٌ
گواہ ہے

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

میں نے اُن سے اُس کے سوا کچھ نہیں کہا جس کا آپ نے حکم دیا تھا، یہ کہ اللہ کی بندگی کرو جو میرا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی میں اُسی وقت تک ان کا نگراں تھا جب تک کہ میں ان کے درمیان تھا جب آپ نے مجھے واپس بلا لیا تو آپ ان پر نگراں تھے اور آپ تو ساری ہی چیزوں پر نگراں ہیں

English Sahih:

I said not to them except what You commanded me – to worship Allah, my Lord and your Lord. And I was a witness over them as long as I was among them; but when You took me up, You were the Observer over them, and You are, over all things, Witness.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

میں نے اُن سے اُس کے سوا کچھ نہیں کہا جس کا آپ نے حکم دیا تھا، یہ کہ اللہ کی بندگی کرو جو میرا رب بھی ہے اور تمہارا رب بھی میں اُسی وقت تک ان کا نگراں تھا جب تک کہ میں ان کے درمیان تھا جب آپ نے مجھے واپس بلا لیا تو آپ ان پر نگراں تھے اور آپ تو ساری ہی چیزوں پر نگراں ہیں

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

میں نے تو ان سے نہ کہا مگر وہی جو تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ ا لله کو پوجو جو میرا بھی رب اور تمھا ر ا بھی رب اور میں ان پر مطلع تھا جب تک ان میں رہا، پھر جب تو نے مجھے اٹھالیا تو تُو ہی ان پر نگاہ رکھتا تھا، اور ہر چیز تیرے سامنے حاضر ہے

احمد علی Ahmed Ali

میں نے ان سے اس کے سوا کچھ نہیں کہا جس کا تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ الله کی بندگی کرو جو میرا اور تمہارا رب ہے اور میں اس وقت تک ان کا نگران تھا جب تک ان میں رہا پھر جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو تو ہی ان کا نگران تھا اور تو ہر چیز سے خبردار ہے

أحسن البيان Ahsanul Bayan

میں نے تو ان سے اور کچھ نہیں کہا مگر صرف وہی جو تو نے مجھ سے کہنے کو فرمایا تھا کہ تم اللہ کی بندگی اختیار کرو جو میرا بھی رب ہے اور تمہارا بھی رب ہے (١) میں ان پر گواہ رہا جب تک ان میں رہا۔ پھر جب تو نے مجھ کو اٹھا لیا تو تو ہی ان پر مطلع رہا (٢)۔ اور تو ہرچیز کی پوری خبر رکھتا ہے۔

١١٧۔١ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے توحید و عبادت رب کی یہ دعوت عالم شیر خوارگی میں بھی دی، جیسا کہ سورہ مریم میں ہے اور عمر جوانی و کہولت میں بھی۔
١١٧۔٢ توفیتنی کا مطلب ہے جب تو نے مچھے دنیا سے اٹھالیا جیسا کہ اس کی تفصیل سورہ آل عمران کی آیت ۵۵ میں گزر چکی ہے اس سے یہ بات معلوم ہوئی کہ پیغمبروں کو اتنا ہی علم ہوتا ہے جتنا اللہ کی طرف سے انہیں عطا کیا جاتا ہے یا جن کا مشاہدہ وہ اپنی زندگی میں اپنی آنکھوں سے کرتے ہیں۔ ان کے علاوہ ان کو کسی بات کا علم نہیں ہوتا۔ جب کہ عالم الغیب وہ ہوتا ہے جسے بغیر کسی کے بتلائے ہرچیز کا علم ہوتا ہے اور اس کا علم ازل سے ابد تک پر محیط ہوتا ہے۔ یہ صفت علم اللہ کے سوا کسی اور کے اندر نہیں اس لئے عالم الغیب صرف ایک اللہ ہی کی ذات ہے اس کے علاوہ کوئی عالم الغیب نہیں حدیث میں آتا ہے کہ میدان محشر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف آپ کے کچھ امتی آنے لگیں گے تو فرشتے ان کو پکڑ کر دوسری طرف لے جائیں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمائیں گے ان کو آنے دو یہ تو میرے امتی ہیں فرشتے آ کر بتلائیں گے انک لاتدری ما احدثوا بعدک اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم آپ نہیں جانتے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد انہوں نے دین میں کیا کیا بدعتیں ایجاد کیں جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ سنیں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں بھی اس وقت یہی کہوں گا جو العبد الصالح حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کہا (وکنت علیھم شھیدا ما دمت فیھم فلما توفیتنی کنت انت الرقیب علیھم (صحیح بخاری، صحیح مسلم)

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

میں نے ان سے کچھ نہیں کہا بجز اس کے جس کا تو نے مجھے حکم دیا ہے وہ یہ کہ تم خدا کی عبادت کرو جو میرا اور تمہارا سب کا پروردگار ہے اور جب تک میں ان میں رہا ان (کے حالات) کی خبر رکھتا رہا جب تو نے مجھے دنیا سے اٹھا لیا تو تو ان کا نگران تھا اور تو ہر چیز سے خبردار ہے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

میں نے تو ان سے اور کچھ نہیں کہا مگر صرف وہی جو تو نے مجھ سے کہنے کو فرمایا تھا کہ تم اللہ کی بندگی اختیار کرو جو میرا بھی رب ہے اور تمہارا بھی رب ہے۔ میں ان پر گواه رہا جب تک ان میں رہا۔ پھر جب تو نے مجھ کو اٹھا لیا تو، تو ہی ان پر مطلع رہا۔ اور تو ہر چیز کی پوری خبر رکھتا ہے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

میں نے ان سے کچھ نہیں کہا تھا سوائے اس بات کے جس کا تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ عبادت کرو اللہ کی جو میرا بھی پروردگار ہے اور تمہارا بھی پروردگار ہے اور میں اس وقت تک ان پر گواہ تھا جب تک ان میں تھا پھر جب تو نے مجھے (دنیا سے) اٹھا لیا تو پھر تو ہی ان کا نگران تھا اور تو ہی ہر چیز پر گواہ ہے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

میں نے ان سے صرف وہی کہا ہے جس کا تو نے حکم دیا تھا کہ میری اور اپنے پروردگار کی عبادت کرو اور میں جب تک ان کے درمیان رہا ان کا گواہ اور نگراں رہا -پھر جب تو نے مجھے اٹھالیا تو تو ان کا نگہبان ہے اور تو ہر شے کا گواہ اور نگراں ہے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

میں نے انہیں سوائے اس (بات) کے کچھ نہیں کہا تھا جس کا تو نے مجھے حکم دیا تھا کہ تم (صرف) اﷲ کی عبادت کیا کرو جو میرا (بھی) رب ہے اور تمہارا(بھی) رب ہے، اور میں ان (کے عقائد و اعمال) پر (اس وقت تک) خبردار رہا جب تک میں ان لوگوں میں موجود رہا، پھر جب تو نے مجھے اٹھا لیا تو تو ہی ان (کے حالات) پر نگہبان تھا، اور تو ہر چیز پر گواہ ہے،