بیشک اس میں یقیناً انتباہ اور تذکّر ہے اس شخص کے لئے جو صاحبِ دل ہے (یعنی غفلت سے دوری اور قلبی بیداری رکھتا ہے) یا کان لگا کرسُنتا ہے (یعنی توجہ کو یک سُو اور غیر سے منقطع رکھتا ہے) اور وہ (باطنی) مشاہدہ میں ہے (یعنی حسن و جمالِ الوھیّت کی تجلّیات میں گم رہتا ہے)،
English Sahih:
Indeed in that is a reminder for whoever has a heart or who listens while he is present [in mind].
1 Abul A'ala Maududi
اِس تاریخ میں عبرت کا سبق ہے ہر اس شخص کے لیے جو دل رکھتا ہو، یا جو توجہ سے بات کو سنے
2 Ahmed Raza Khan
بیشک اس میں نصیحت ہے اس کے لیے جو دِل رکھتا ہو یا کان لگائے اور متوجہ ہو،
3 Ahmed Ali
بے شک اس میں شخص کے لیے بڑی عبرت ہے جس کے پاس (فہیم) دل ہو یا وہ متوجہ ہو کر (بات کی طرف) کان ہی لگا دیتا ہو
4 Ahsanul Bayan
اس میں ہر صاحب دل کے لئے عبرت ہے اور اس کے لئے جو دل (١) متوجہ ہو کر کان لگائے (٢) اور وہ حاضر ہو (٣)
٣٧۔١ یعنی دل بیدار، جو غور و فکر کر کے حقائق کا ادراک کر لے۔ ٣٧۔٢ یعنی توجہ سے وہ وحی الٰہی سنے جس میں گزشتہ امتوں کے واقعات بیان کئے گئے ہیں۔ ٣٧۔٣ یعنی قلب اور دماغ کے لحاظ سے حاضر ہو۔ اس لئے کہ جو بات ہی کو نہ سمجھے، وہ موجود ہوتے ہوئے بھی ایسے ہے جیسے نہیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جو شخص دل (آگاہ) رکھتا ہے یا دل سے متوجہ ہو کر سنتا ہے اس کے لئے اس میں نصیحت ہے
6 Muhammad Junagarhi
اس میں ہر صاحب دل کے لئے عبرت ہے اور اس کے لئے جو دل سے متوجہ ہو کر کان لگائے اور وه حاضر ہو
7 Muhammad Hussain Najafi
اس میں بڑی عبرت و نصیحت ہے اس کے لئے جس کے پاس دل ہویا حضورِ قلب سے کان لگائے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اس واقعہ میں نصیحت کا سامان موجود ہے اس انسان کے لئے جس کے پاس دل ہو یا جو حضور قلب کے ساتھ بات سنتا ہو
9 Tafsir Jalalayn
جو شخص دل (آگاہ) رکھتا ہے یا دل سے متوجہ ہو کر سنتا ہے اس کے لئے اس میں نصیحت ہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿إِنَّ فِي ذٰلِكَ لَذِكْرَىٰ لِمَن كَانَ لَهُ قَلْبٌ﴾ ” بے شک جو شخص دل رکھتا ہے اس کے لئے اس میں نصیحت ہے۔“ یعنی ایک عظیم، زندہ، ذہین اور پاک دل، یہ دل، جب آیاتا الٰہی میں سے کوئی آیت اس پر گزرتی ہے، تو اس سے نصیحت حاصل کرکے فائدہ اٹھاتا ہے اور بلند مقام پر فائز ہوتا ہے اور اسی طرح جو کوئی کان لگا کر آیات الٰہی کو اس طرح غور سے سنتا ہے جس سے رشد و ہدایت حاصل ہوتی ہے اور اس کا قلب ﴿شَهِيدٌ﴾ ” حاضر ہوتا ہے“ تو وہ بھی تذکر، نصیحت، شفاء اور ہدایت سے بہرہ مند ہوتا ہے۔ رہا روگردانی کرنے والا شخص جو آیات الٰہی کو غور سے نہیں سنتا تو اس شخص کو آیات الٰہی کوئی فائدہ نہیں دیتیں، کیونکہ اس کے پاس قبولیت کا مادہ نہیں ہے اور اللہ تعالیٰ کی حکمت اس شخص کی ہدایت کا تقاجا نہیں کرتی جس کا یہ وصف ہو۔
11 Mufti Taqi Usmani
yaqeenan iss mein uss shaks kay liye bari naseehat ka saman hai jiss kay paas dil ho , ya jo hazir dimagh ban ker kaan dahray .