اور بیشک ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور اُس (کائنات) کو جو دونوں کے درمیان ہے چھ زمانوں میں تخلیق کیا ہے، اور ہمیں کوئی تکان نہیں پہنچی،
English Sahih:
And We did certainly create the heavens and earth and what is between them in six days, and there touched Us no weariness.
1 Abul A'ala Maududi
ہم نے زمین اور آسمانوں کو اور اُن کے درمیان کی ساری چیزوں کو چھ دنوں میں پیدا کر دیا اور ہمیں کوئی تکان لاحق نہ ہوئی
2 Ahmed Raza Khan
اور بیشک ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے چھ دن میں بنایا، اور تکان ہمارے پاس نہ آئی
3 Ahmed Ali
اور بے شک ہم نےآسمانوں اور زمین کو پیدا کیا اورجو کچھ ان کے درمیان میں ہے چھ دن میں اور ہمیں کچھ بھی تکان نہ ہوئی
4 Ahsanul Bayan
یقیناً ہم نے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ اس کے درمیان ہے سب کو (صرف) چھ دن میں پیدا کر دیا اور ہمیں تکان نے چھوا تک نہیں۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو (مخلوقات) ان میں ہے سب کو چھ دن میں بنا دیا۔ اور ہم کو ذرا تکان نہیں ہوئی
6 Muhammad Junagarhi
یقیناً ہم نے آسمانوں اور زمین اور جو کچھ اس کے درمیان ہے سب کو (صرف) چھ دن میں پیدا کر دیا اور ہمیں تکان نے چھوا تک نہیں
7 Muhammad Hussain Najafi
بےشک ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو کچھ ان کے درمیان ہے کو چھ دن میں پیدا کیا ہے اور ہم کو تھکان نے چھوا تک نہیں۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور ہم نے آسمان و زمین اور ان کے درمیان کی مخلوقات کو چھ دن میں پیدا کیا ہے اور ہمیں اس سلسلہ میں کوئی تھکن چھو بھی نہیں سکی ہے
9 Tafsir Jalalayn
اور ہم نے آسمانوں اور زمین کو اور جو (مخلوقات) ان میں ہے سب کو چھ دن میں بنادیا اور ہم کو ذرا بھی تکان نہیں ہوا ولقد خلقنا السموات والارض وما بینھما فی ستۃ ایام و ما مسنا من غلوب امر واقعہ یہ ہے کہ یہ پوری کائنات ہم نے چھ دن میں بنا ڈلای اور اس کو بنا کر ہم تھک نہیں گئے کہ اس کی تعمیر نو ہمارے بس میں نہ رہی ہو، اب اگر یہ نادان لوگ آپ سے زندگی بعد الموت کی خبر سن کر تمہارا مذاق اڑاتے ہیں اور تمہیں دیوانہ قرار دیتے ہیں تو اس پر صبر کرو، ٹھنڈے دل سے ان کی ہر بیہودہ بات کو سنو اور جس حقیقت کے بیان کرنے پر آپ مامور کئے گئے ہیں اس کو بیان کرتے چلے جائیں۔ اس آیت میں ضمنی طور پر یہود و نصاریٰ پر ایک لطیف طنز بھی ہے، جس کا بائبل میں یہ افسانہ گھڑا گیا ہے کہ خدا نے چھ دنوں میں زمین و آسمان کو بنایا اور (ہفتہ کو) ساتویں دن آرام کیا اور عرش پر جا کرلیٹ گیا (پیدائش 2:2) اگرچہ مسیحی پادری اس بات سے شرمانے لگے ہیں اور انہوں نے کتاب مقدس کے اردو ترجمہ میں آرام کیا کو ” فارغ ہوا “ سے بدل دیا ہے مگر کنگ جیمس کی مستند انگریزی بائبل میں (And he rested on the seventh Day) کے الفاظ صاف موجود ہیں اور یہی الفاظ اس ترجمہ میں بھی پائے جاتے ہیں جو 1954 ء میں یہودیوں نے فلیڈ لفیا سے شائع کیا ہے، عربی ترجمہ میں بھی فاستراح فی الیوم السابع کے الفاظ ہیں۔
10 Tafsir as-Saadi
یہ اللہ تبارک و تعالیٰ کی طرف سے اپنی قدرت عظیم اور مشیت نافذہ کے بارے میں خبر ہے، جن کے ذریعے سے اس نے سب سے بڑی مخلوق کو وجود بخشا۔ ﴿ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَمَا بَيْنَهُمَا فِي سِتَّةِ أَيَّامٍ﴾ ” آسمانوں اور زمین اور جو ان کے درمیان ہے، چھ دن میں (پیدا کیا)۔“ پہلا دن اتوار تھا اور آخری یعنی چھٹا دن جمعہ تھا، اس کو کسی مشقت کا سامنا کرنا پڑا نہ تھکن کا اور اسے کوئی لاغری لاحق ہوئی نہ لاچاری۔ پس وہ اللہ، جو زمین و آسمان کو، ان کے اتنے بڑے ہونے کے باوجود وجود میں لایا، اس کا مردوں کو زندہ کرنے پر قادر ہونا زیادہ اولیٰ اور زیادہ لائق ہے۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur hum ney saray aasmano aur zameen ko aur unn kay darmiyan ki cheezon ko cheh din mein peda kiya , aur hamen zara si thakawat bhi choo ker nahi guzri .