جس نے (خود رسولِ عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو) قرآن سکھایا٭، ٭ کفّار و مشرکینِ مکہ کے اِس الزام کے جواب میں یہ آیت اتری کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو (معاذ اللہ) کوئی شخص خفیہ قرآن سکھاتا ہے۔ حوالہ جات کے لئے ملاحظہ کریں: تفسیر بغوی، خازن، القشیری، البحر المحیط، الجمل، فتح القدیر، المظہری، اللباب، الصاوی، السراج المنیر، مراغی، اضواء البیان اور مجمع البیان وغیرھم۔
English Sahih:
Taught the Quran,
1 Abul A'ala Maududi
اِس قرآن کی تعلیم دی ہے
2 Ahmed Raza Khan
نے اپنے محبوب کو قرآن سکھایا
3 Ahmed Ali
قرآن سکھایا
4 Ahsanul Bayan
قرآن سکھایا (١)
٢۔١ کہتے ہیں کہ اہل مکہ کے جواب میں ہے جو کہتے رہتے یہ قرآن محمد کو کوئی انسان سکھاتا ہے بعض کہتے ہیں ان کے اس قول کے جواب میں ہے کہ رحمٰن کیا ہے؟ قرآن سکھانے کا مطلب ہے، اسے آسان کر دیا، یا اللہ نے اپنے پیغمبر کو سکھایا اور پیغمبر نے امت کو سکھلایا۔ اس سورت میں اللہ نے اپنی بہت سی نعمتیں گنوائی ہیں۔ چونکہ تعلیم قرآن ان میں قدر ومنزلت اور اہمیت و افادیت کے لحاظ سے سب سے نمایاں ہے، اس لیے پہلے اسی نعمت کا ذکر فرمایا۔(فتح القدیر)
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اسی نے قرآن کی تعلیم فرمائی
6 Muhammad Junagarhi
قرآن سکھایا
7 Muhammad Hussain Najafi
نے قرآن کی تعلیم دی۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اس نے قرآن کی تعلیم دی ہے
9 Tafsir Jalalayn
اسی نے قرآن کی تعلیم فرمائی
10 Tafsir as-Saadi
پس اللہ نے ذکر فرمایا: ﴿عَلَّمَ الْقُرْاٰنَ﴾ یعنی اس نے اپنے بندوں کو قرآن کے الفاظ ومعانی کی تعلیم دی اور اس کے الفاظ کو بندوں پر آسان کردیا۔ یہ اس کی سب سے بڑی عنایت اور رحمت ہے جو بندوں پر سایہ کناں ہے کہ اس نے ان پر بہترین الفاظ میں اور واضح ترین معانی کے ساتھ عربی زبان میں قرآن نازل کیا جوہر بھلائی پر مشتمل اور ہر برائی سے روکتا ہے۔