Skip to main content

ذٰلِكَ بِاَنَّهٗ كَانَتْ تَّأْتِيْهِمْ رُسُلُهُمْ بِالْبَيِّنٰتِ فَقَالُوْۤا اَبَشَرٌ يَّهْدُوْنَـنَاۖ فَكَفَرُوْا وَتَوَلَّوْا وَّاسْتَغْنَى اللّٰهُ ۗ وَاللّٰهُ غَنِىٌّ حَمِيْدٌ

That
ذَٰلِكَ
یہ
(is) because
بِأَنَّهُۥ
بوجہ اس کے کہ بیشک وہ
had
كَانَت
تھے
come to them
تَّأْتِيهِمْ
آتے ان کے پاس
their Messengers
رُسُلُهُم
ان کے رسول
with clear proofs
بِٱلْبَيِّنَٰتِ
ساتھ واضح آیات کے
but they said
فَقَالُوٓا۟
تو وہ کہتے
"Shall human beings
أَبَشَرٌ
کیا انسان
guide us?"
يَهْدُونَنَا
ہدایت دیں گے ہم کو
So they disbelieved
فَكَفَرُوا۟
تو انہوں نے کفر کیا
and turned away
وَتَوَلَّوا۟ۚ
اورمنہ موڑ گئے
And can do without them
وَّٱسْتَغْنَى
اور بےپرواہ ہوگیا
Allah
ٱللَّهُۚ
اللہ
And Allah
وَٱللَّهُ
اور اللہ
(is) Self-sufficient
غَنِىٌّ
بےنیاز ہے
Praiseworthy
حَمِيدٌ
تعریف والا ہے

طاہر القادری:

یہ اس لئے کہ اُن کے پاس اُن کے رسول واضح نشانیاں لے کر آتے تھے تو وہ کہتے تھے: کیا (ہماری ہی مثل اور ہم جنس) بشر٭ ہمیں ہدایت کریں گے؟ سو وہ کافر ہوگئے اور انہوں نے (حق سے) رُوگردانی کی اور اللہ نے بھی (اُن کی) کچھ پرواہ نہ کی، اور اللہ بے نیاز ہے لائقِ حمد و ثنا ہے، ٭ بشر کا یہ معنی ائمہ تفاسیر کے بیان کردہ معنی کے مطابق ہے۔ حوالہ جات کے لئے دیکھیں: تفسیر طبری، الکشاف، نسفی، بغوی، خازن، جمل، مظہری اور فتح القدیر وغیرہ۔

English Sahih:

That is because their messengers used to come to them with clear evidences, but they said, "Shall human beings guide us?" and disbelieved and turned away. And Allah dispensed [with them]; and Allah is Free of need and Praiseworthy.

1 Abul A'ala Maududi

اِس انجام کے مستحق وہ اس لیے ہوئے کہ اُن کے پاس اُن کے رسول کھلی کھلی دلیلیں اور نشانیاں لے کر آتے رہے، مگر اُنہوں نے کہا "کیا انسان ہمیں ہدایت دیں گے؟" اس طرح انہوں نے ماننے سے انکار کر دیا اور منہ پھیر لیا، تب اللہ بھی ان سے بے پروا ہو گیا اور اللہ تو ہے ہی بے نیاز اور اپنی ذات میں آپ محمود