جس دن وہ تمہیں جمع ہونے کے دن (میدانِ حشر میں) اکٹھا کرے گا یہ ہار اور نقصان ظاہر ہونے کا دن ہے۔ اور جو شخص اللہ پر ایمان لاتا ہے اور نیک عمل کرتا ہے تو (اللہ) اس (کے نامۂ اعمال) سے اس کی خطائیں مٹا دے گا اور اسے جنتوں میں داخل فرما دے گا جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہوں گے، یہ بہت بڑی کامیابی ہے،
English Sahih:
The Day He will assemble you for the Day of Assembly – that is the Day of Deprivation. And whoever believes in Allah and does righteousness – He will remove from him his misdeeds and admit him to gardens beneath which rivers flow, wherein they will abide forever. That is the great attainment.
1 Abul A'ala Maududi
(اِس کا پتا تمہیں اس روز چل جائے گا) جب اجتماع کے دن وہ تم سب کو اکٹھا کرے گا وہ دن ہوگا ایک دوسرے کے مقابلے میں لوگوں کی ہار جیت کا جو اللہ پر ایمان لایا ہے اور نیک عمل کرتا ہے، اللہ اس کے گناہ جھاڑ دے گا اور اسے ایسی جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی یہ لوگ ہمیشہ ہمیشہ ان میں رہیں گے یہ بڑی کامیابی ہے
2 Ahmed Raza Khan
جس دن تمہیں اکٹھا کرے گا سب جمع ہونے کے دن وہ دن ہے ہار والوں کی ہار کھلنے کا اور جو اللہ پر ایمان لائے اور اچھا کام کرے اللہ اس کی برائیاں اتاردے گا اور اسے باغوں میں لے جائے گا جن کے نیچے نہریں بہیں کہ وہ ہمیشہ ان میں رہیں، یہی بڑی کامیابی ہے،
3 Ahmed Ali
جس دن تمہیں جمع ہونے کے دن جمع کرے گا وہ دن ہار جیت کا ہے اور جو کوئی الله پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے الله اس سے اس کی برائیاں دور کر دے گا اور اسے بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی ان میں ہمیشہ رہیں گے یہی بڑی کامیابی ہے
4 Ahsanul Bayan
جس دن تم سب کو اس جمع ہونے کے دن (۱) جمع کرے گا وہی دن ہے ہار جیت کا (۲) اور جو شخص اللہ پر ایمان لا کر نیک عمل کرے اللہ اس سے اس کی برائیاں دور کر دے گا اور اسے جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جن میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔
۹۔۱قیامت کو یوم الجمع اس لیے کہا کہ اس دن اول وآخر سب ایک ہی میدان میں جمع ہوں گے فرشتے کی آواز سب سنیں گے ہر ایک کی نگاہ آخر تک پہنچے گی کیونکہ درمیان میں کوئی چیز حائل نہ ہوگی۔ ٩۔۲ یعنی ایک گروہ جیت جائے گا اور ایک ہار جائے گا، اہل حق اہل باطن پر، ایمان والے اہل کفر پر اور اہل طاعت اہل معصیت پر جیت جائیں گے، سب سے بڑی جیت اہل ایمان کو یہ حاصل ہوگی کہ وہ جنت میں داخل ہوجائیں گے اور سب سے بڑی ہار جہنمیوں کے حصے آئے گی جو جہنم میں داخل ہونگے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
جس دن وہ تم کو اکھٹا ہونے (یعنی قیامت) کے دن اکھٹا کرے گا وہ نقصان اٹھانے کا دن ہے۔ اور جو شخص خدا پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے وہ اس سے اس کی برائیاں دور کردے گا اور باغہائے بہشت میں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں داخل کرے گا۔ ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ یہ بڑی کامیابی ہے
6 Muhammad Junagarhi
جس دن تم سب کو اس جمع ہونے کے دن جمع کرے گا وہی دن ہے ہار جیت کا اور جو شخص اللہ پر ایمان ﻻکر نیک عمل کرے اللہ اس سے اس کی برائیاں دور کر دے گا اور اسے جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں جن میں وه ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہی بہت بڑی کامیابی ہے
7 Muhammad Hussain Najafi
(اس دن کو یاد کرو) جس دن اللہ تمہیں اجتماع والے دن جمع کرے گا یہی دن باہمی گھاٹا اٹھانے کا دن ہوگا اور جو اللہ پر ایمان لائے گا اور نیک عمل کرے گا اللہ اس سے اس کی برائیاں (گناہ) دور کرے گا اور اسے ان باغہائے بہشت میں داخل کرے گا جن کے نیچے سے نہریں رواں دواں ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
وہ قیامت کے دن تم سب کو جمع کرے گا اور وہی ہارجیت کا دن ہوگا اور جو اللہ پر ایمان رکھے گا اور نیک اعمال کرے گا خدا اس کی برائیوں کو دور کردے گا اور اسے ان باغات میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں جاری ہوں گی وہ ان ہی میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے اور یہی سب سے بڑی کامیابی ہے
9 Tafsir Jalalayn
جس دن وہ تم کو اکٹھا ہونے (یعنی قیامت) کے دن اکٹھا کرے گا وہ نقصان اٹھانے کا دن ہے اور جو شخص خدا پر ایمان لائے اور نیک عمل کرے وہ اس سے اس کی برائیاں دور کر دے گا اور باغہائے بہشت میں جن کے نیچے نہریں بہ رہی ہیں داخل کرے گا ہمیشہ ان میں رہیں گے۔ یہ بڑی کامیابی ہے یوم یجمعکم لیوم الجمع ذلک یوم التغابن قیامت کو ” یوم الجمع “ اس لئے کہا گیا ہے کہ اس دن اولین و آخرین ایک ہی میدان میں جمع کئے جائیں گے، اور اس دن کو یوم التغابن، خسارہ کا یا ہار جیت کا دن، اس لئے کہا گیا ہے کہ اس دن ایک گروہ نقصان میں اور ایک گروہ فائدے میں رہے گا یا ایک گروہ جیت جائے گا اور دوسرا گروہ ہار جائے گا، اہل حق باطل پر، اہل ایمان اہل کفر پر اور اہل طاعت اہل معصیت پر سبقت لے جائیں گے، سب سے بڑی جیت اہل ایمان کو یہ حاصل ہوگی کہ وہ جنت میں داخل ہوجائیں گے اور وہاں ان گھروں کے بھی مالک بن جائیں گے جو جہنمیوں کے لئے تھے اگر وہ ایمان لاتے، اور سب سے بڑی ہار جہنمیوں کی ہوگی یہ کہ ان کے لئے جنت میں جو نعمتیں رکھی تھیں (اگر وہ ایمان لاتے) ان سے محروم ہوجائیں گے، جنتی بھی اپنا بایں معنی نقصان محسوس کریں گے کہ اگر وہ دنیا میں اور زیادہ نیک عمل کرتے تو ان کی نعمتوں میں اور زیادہ اضافہ ہوتا۔ مفلس کون ہے ؟ صحیح مسلم اور ترمذی وغیرہ میں حضرت ابوہریرہ (رض) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے صحابہ (رض) سے سوال کیا کہ تم جانتے ہو مفلس کون ہے ؟ صحابہ (رض) نے عرض کیا جس شخص کے پاس مال و متاع نہ ہو تو ہم اس کو مفلس سمجھتے ہیں، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا میری امت کا مفلس وہ شخص ہے جو قیامت میں اپنے اعمال صالحہ نماز، روزہ، زکوٰۃ وغیرہ وغیرہ لیکر آئے گا مگر اس کا حال یہ ہوگا کہ دنیا میں کسی کو گالی دی ہوگی، کسی پر بہتان لگایا ہوگا، کسی کو مارا یا قتل کیا ہوگا، کسی کا مال غصب کیا ہوگا (تو یہ سب جمع ہوں گے اور اپنے حقوق کا مطالبہ کریں گے) کوئی اس کی نماز لے جائے گا اور کوئی روزہ لے جائے گا تو کوئی زکوٰۃ اور دوسری حسنات لے جائے گا جب اس کی تمام نیکیاں ختم ہوجائیں گی تو مظلوموں کے گناہ اس ظالم پر ڈال دیئے جائیں گے، اور ان کا بدلہ چکا دیا جائے گا جس کا انجام یہ ہوگا کہ اس کو جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔
10 Tafsir as-Saadi
یعنی اکٹھا ہونے کے دن کو یاد کرو جس دن اللہ تعالیٰ اولین وآخرین کو اکٹھا کرکے ایک بہت ہولناک مقام پر کھڑا کرے گا، پھر وہ ان کو ان کے اعمال کے بارے میں آگاہ کرے گا جو وہ کرتے رہے تھے ،اس وقت خلائق کے درمیان امتیاز اور فرق ظاہر ہوگا ،کچھ لوگ اعلیٰ علیین کے درجے پر فائز ہو کر عالی شان بالاخانوں اور بلند وبالا منازل میں ہوں گے ،جو تمام اقسام کی لذا ت وشہوات پر مشتمل ہوں گی۔ کچھ لوگوں کو سفل سافلین کے مقام پر گرا دیا جائے گا جو غم وہموم اور سخت حزن و عذاب کا مقام ہوگا ۔یہ ان اعمال کا نتیجہ ہے جو انہوں نے آگے بھیجے تھے اور انہوں نے اپنی زندگی کے دوران میں ان کو پیش کیا تھا ۔بنابریں فرمایا :﴿ذٰلِکَ یَوْمُ التَّغَابُنِ ﴾ ”یہ نقصان اٹھانے کا دن ہے۔“ یعنی اس دن خلائق کے درمیان نقصان اور تفاوت ظاہر ہوگا ۔اس دن اہل ایمان فاسقوں کو نقصان دیں گے اور مجرم جان لیں گے کہ ان کے پلے تو کچھ بھی نہیں وہ تو محض خسارے میں ہیں۔ گویا کہ پوچھا گیا ہے کہ فلاح اور بدبختی ،نعمتیں اور عذاب کس چیز سے حاصل ہوتے ہیں اللہ تعالیٰ نے اس کے اسباب کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا :﴿وَمَنْ یُّؤْمِنْ بِاللّٰہِ﴾ جو کوئی اللہ تعالیٰ پر کامل ایمان رکھتا ہے ،ایسا ایمان جو ان تمام امور کو شامل ہو جن پر ایمان لانے کا اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے ﴿وَیَعْمَلْ صَالِحًا﴾ ”اور وہ نیک اعمال کرتا ہے“۔ یعنی فرائض ونوافل، حقوق اللہ اور حقوق العباد کو ادا کرتا ہے۔ ﴿یُدْخِلْہُ جَنّٰتٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِہَا الْاَنْہٰرُ﴾ ”اللہ سے جنتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔“ ان جنتوں میں ہر وہ چیز ہوگی جس کی نفس خواہش کریں گے ،جس سے آنکھٰں لذت حاصل کریں گی، جس کو ارواح پسند کریں گی، جس کی دل آرزو کریں گے اور وہ ہر مرغوب کیا انتہا ہوگی۔ ﴿ خٰلِدِیْنَ فِیْہَآ اَبَدًا ذٰلِکَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ﴾ ”ان جنتوں میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور یہی بڑی کامیابی ہے۔“
11 Mufti Taqi Usmani
. ( yeh doosri zindagi ) uss din ( hogi ) jab Allah tumhen roz-e-hashar mein ikattha keray ga . woh aisa din hoga jiss mein kuch log doosron ko hasrat mein daal den gay , aur jo shaks Allah per emaan laya hoga , aur uss ney naik amal kiye hon gay , Allah uss kay gunahon ko moaaf kerday ga , aur uss ko aesay baaghon mein dakhil keray ga jinn kay neechay nehren behti hon gi , jinn mein woh hamesha hamesha rahen gay . yeh hai bari kamiyabi .