Skip to main content

اَفَاَمِنَ اَهْلُ الْـقُرٰۤى اَنْ يَّأْتِيَهُمْ بَأْسُنَا بَيَاتًا وَّهُمْ نَاۤٮِٕمُوْنَۗ

Then did feel secure
أَفَأَمِنَ
کیا بھلا بےخوف ہوگئے
(the) people
أَهْلُ
والے
(of) the cities
ٱلْقُرَىٰٓ
بستیوں
that
أَن
کہ
comes to them
يَأْتِيَهُم
آئے ان کے پاس
Our punishment
بَأْسُنَا
عذاب ہمارا
(at) night
بَيَٰتًا
رات کو
while they
وَهُمْ
اور وہ
(were) asleep?
نَآئِمُونَ
سو رہے ہوں

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

پھر کیا بستیوں کے لوگ اب اس سے بے خوف ہو گئے ہیں کہ ہماری گرفت کبھی اچانک اُن پر رات کے وقت نہ آ جائے گی جب کہ وہ سوتے پڑے ہوں؟

English Sahih:

Then, did the people of the cities feel secure from Our punishment coming to them at night while they were asleep?

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

پھر کیا بستیوں کے لوگ اب اس سے بے خوف ہو گئے ہیں کہ ہماری گرفت کبھی اچانک اُن پر رات کے وقت نہ آ جائے گی جب کہ وہ سوتے پڑے ہوں؟

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

کیا بستیوں والے نہیں ڈرتے کہ ان پر ہمارا عذاب رات کو آئے جب وہ سوتے ہوں

احمد علی Ahmed Ali

کیا بستی والے نڈر ہو چکے ہیں کہ ہماری طرف سے ان پر رات کو عذاب آئے جب وہ سو رہے ہوں

أحسن البيان Ahsanul Bayan

کیا پھر بھی ان بستیوں کے رہنے والے اس بات سے بےفکر ہوگئے کہ ان پر ہمارا عذاب شب کے وقت آپڑے جس وقت وہ سوتے ہوں۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

کیا بستیوں کے رہنے والے اس سے بےخوف ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب رات کو واقع ہو اور وہ (بےخبر) سو رہے ہوں

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

کیا پھر بھی ان بستیوں کے رہنے والے اس بات سے بے فکر ہوگئے ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب شب کے وقت آپڑے جس وقت وه سوتے ہوں

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

آیا ان بستیوں والے اس سے بے خوف ہوگئے ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب راتوں رات آجائے جبکہ وہ سو رہے ہوں؟

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

کیا اہلِ قریہ اس بات سے مامون ہیں کہ یہ سوتے ہی رہیں اور ہمارا عذاب راتوں رات نازل ہوجائے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

کیا اب بستیوں کے باشندے اس بات سے بے خوف ہوگئے ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب (پھر) رات کو آپہنچے اس حال میں کہ وہ (غفلت کی نیند) سوئے ہوئے ہیں،