اَفَاَمِنَ اَهْلُ الْـقُرٰۤى اَنْ يَّأْتِيَهُمْ بَأْسُنَا بَيَاتًا وَّهُمْ نَاۤٮِٕمُوْنَۗ
afa-amina
أَفَأَمِنَ
Then did feel secure
کیا بھلا بےخوف ہوگئے
ahlu
أَهْلُ
(the) people
والے
l-qurā
ٱلْقُرَىٰٓ
(of) the cities
بستیوں
an
أَن
that
کہ
yatiyahum
يَأْتِيَهُم
comes to them
آئے ان کے پاس
basunā
بَأْسُنَا
Our punishment
عذاب ہمارا
bayātan
بَيَٰتًا
(at) night
رات کو
wahum
وَهُمْ
while they
اور وہ
nāimūna
نَآئِمُونَ
(were) asleep?
سو رہے ہوں
طاہر القادری:
کیا اب بستیوں کے باشندے اس بات سے بے خوف ہوگئے ہیں کہ ان پر ہمارا عذاب (پھر) رات کو آپہنچے اس حال میں کہ وہ (غفلت کی نیند) سوئے ہوئے ہیں،
English Sahih:
Then, did the people of the cities feel secure from Our punishment coming to them at night while they were asleep?
1 Abul A'ala Maududi
پھر کیا بستیوں کے لوگ اب اس سے بے خوف ہو گئے ہیں کہ ہماری گرفت کبھی اچانک اُن پر رات کے وقت نہ آ جائے گی جب کہ وہ سوتے پڑے ہوں؟