Skip to main content
bismillah
الٓمٓصٓ
الف۔ لام ۔ میم۔ ص

ا، ل، م، ص

تفسير
كِتَٰبٌ
(یہ) ایک کتاب ہے
أُنزِلَ
جو نازل کی گئی
إِلَيْكَ
تیری طرف
فَلَا
پس نہ
يَكُن
ہو
فِى
میں
صَدْرِكَ
تیرے سینے میں
حَرَجٌ
کوئی تنگی
مِّنْهُ
اس سے
لِتُنذِرَ
تاکہ تم ڈراؤ
بِهِۦ
ساتھ اس کے
وَذِكْرَىٰ
اور نصیحت ہے
لِلْمُؤْمِنِينَ
ایمان والوں کے لئے

یہ ایک کتاب ہے جو تمہاری طرف نازل کی گئی ہے، پس اے محمدؐ، تمہارے دل میں اس سے کوئی جھجک نہ ہو اس کے اتارنے کی غرض یہ ہے کہ تم اس کے ذریعہ سے (منکرین کو) ڈراؤ اور ایمان لانے والے لوگوں کو یاد دہانی ہو

تفسير
ٱتَّبِعُوا۟
پیروی کرو
مَآ
جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
إِلَيْكُم
تمہاری طرف
مِّن
سے
رَّبِّكُمْ
تمہارے رب کی طرف سے
وَلَا
اور نہ
تَتَّبِعُوا۟
تم پیروی کرو
مِن
سے
دُونِهِۦٓ
اس کے سوا
أَوْلِيَآءَۗ
سرپرستوں کی
قَلِيلًا
کم
مَّا
کتنا
تَذَكَّرُونَ
تم نصیحت پکڑتے ہو

لوگو، جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے اُس کی پیروی کرو اور اپنے رب کو چھوڑ کر دوسرے سرپرستوں کی پیروی نہ کرو مگر تم نصیحت کم ہی مانتے ہو

تفسير
وَكَم
اور کتنی ہی
مِّن
سے
قَرْيَةٍ
بستیوں میں (سے)
أَهْلَكْنَٰهَا
ہلاک کردیا ہم نے ان کو
فَجَآءَهَا
پس آیا ان کے پاس
بَأْسُنَا
ہمارا عذاب
بَيَٰتًا
رات کے وقت
أَوْ
یا
هُمْ
وہ
قَآئِلُونَ
دوپہر کے وقت آرام کررہے تھے

کتنی ہی بستیاں ہیں جنہیں ہم نے ہلاک کر دیا اُن پر ہمارا عذاب اچانک رات کے وقت ٹوٹ پڑا، یا دن دہاڑے ایسے وقت آیا جب وہ آرام کر رہے تھے

تفسير
فَمَا
تو نہ
كَانَ
تھی
دَعْوَىٰهُمْ
پکارا ان کی
إِذْ
جب
جَآءَهُم
آیا ان کے پاس
بَأْسُنَآ
ہمارا عذاب
إِلَّآ
مگر
أَن
یہی کہ
قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
إِنَّا
بیشک ہم
كُنَّا
واقعی تھے ہم
ظَٰلِمِينَ
ظالم

اور جب ہمارا عذاب اُن پر آ گیا تو ان کی زبان پر اِس کے سوا کوئی صدا نہ تھی کہ واقعی ہم ظالم تھے

تفسير
فَلَنَسْـَٔلَنَّ
پس البتہ ہم ضرور سوال کریں گے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں سے
أُرْسِلَ
رسول بھیجے گئے
إِلَيْهِمْ
جن کی طرف
وَلَنَسْـَٔلَنَّ
اور البتہ ہم ضرور سوال کریں گے
ٱلْمُرْسَلِينَ
رسولوں سے

پس یہ ضرور ہو کر رہنا ہے کہ ہم اُن لوگوں سے باز پرس کریں، جن کی طرف ہم نے پیغمبر بھیجے ہیں اور پیغمبروں سے بھی پوچھیں (کہ اُنہوں نے پیغام رسانی کا فرض کہاں تک انجام دیا اور انہیں اس کا کیا جواب ملا)

تفسير
فَلَنَقُصَّنَّ
پس البتہ ہم ضرور بیان کریں گے
عَلَيْهِم
ان پر
بِعِلْمٍۖ
علم کے ساتھ
وَمَا
اور نہ
كُنَّا
تھے ہم
غَآئِبِينَ
غائب

پھر ہم خود پور ے علم کے ساتھ سرگزشت ان کے آگے پیش کر دیں گے، آخر ہم کہیں غائب تو نہیں تھے

تفسير
وَٱلْوَزْنُ
اور وزن
يَوْمَئِذٍ
اس دن
ٱلْحَقُّۚ
برحق ہے / عین دن ہے
فَمَن
تو جس کے
ثَقُلَتْ
بھاری ہوئے
مَوَٰزِينُهُۥ
پلڑے اس کے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
هُمُ
وہ ہیں
ٱلْمُفْلِحُونَ
جو فلاح پانے والے ہیں

اور وزن اس روز عین حق ہوگا جن کے پلڑے بھاری ہوں گے وہی فلاح پائیں گے

تفسير
وَمَنْ
اور جس کے
خَفَّتْ
ہلکے ہوگئے
مَوَٰزِينُهُۥ
پلڑے اس کے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ ہیں
خَسِرُوٓا۟
جنہوں نے نقصان میں ڈالا
أَنفُسَهُم
اپنے نفسوں کو
بِمَا
بوجہ اس کے جو
كَانُوا۟
تھے وہ
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کے ساتھ
يَظْلِمُونَ
ظلم کرتے

اور جن کے پلڑے ہلکے رہیں گے وہی اپنے آپ کو خسارے میں مبتلا کرنے والے ہوں گے کیونکہ وہ ہماری آیات کے ساتھ ظالمانہ برتاؤ کرتے رہے تھے

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
مَكَّنَّٰكُمْ
بسایا ہم نے تم کو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین
وَجَعَلْنَا
اور بنائے ہم نے
لَكُمْ
تمہارے لئے
فِيهَا
اس میں
مَعَٰيِشَۗ
زندگی کے سامان
قَلِيلًا
کتنے کم ہو جو/ کتنا کم ہے
مَّا
جو
تَشْكُرُونَ
تم شکر کرتے ہو

ہم نے تمھیں زمین میں اختیارات کے ساتھ بسایا اور تمہارے لیے یہاں سامان زیست فراہم کیا، مگر تم لوگ کم ہی شکر گزار ہوتے ہو

تفسير
کے بارے میں معلومات :
الاعراف
القرآن الكريم:الأعراف
آية سجدہ (سجدة):206
سورۃ کا نام (latin):Al-A'raf
سورہ نمبر:7
کل آیات:206
کل کلمات:3325
کل حروف:14010
کل رکوعات:24
مقام نزول:مکہ مکرمہ
ترتیب نزولی:39
آیت سے شروع:954