Skip to main content
لَهُم
ان کے لئے
مِّن
سے
جَهَنَّمَ
جہنم میں
مِهَادٌ
بچھونا ہے
وَمِن
اور سے
فَوْقِهِمْ
ان کے اوپر سے
غَوَاشٍۚ
اوڑھنا
وَكَذَٰلِكَ
اور اسی طرح
نَجْزِى
ہم جزا دیں گے
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں کو

ان کے لیے تو جہنم کا بچھونا ہوگا اور جہنم ہی کا اوڑھنا یہ ہے وہ جزا جو ہم ظالموں کو دیا کرتے ہیں

تفسير
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَعَمِلُوا۟
اور انہوں نے عمل کئے
ٱلصَّٰلِحَٰتِ
اچھے
لَا
نہیں
نُكَلِّفُ
ہم تکلیف دیتے
نَفْسًا
کسی جان کو
إِلَّا
مگر
وُسْعَهَآ
اس کی وسعت کے مطابق
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
ساتھی ہیں
ٱلْجَنَّةِۖ
جنت کے
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

بخلاف اس کے جن لوگوں نے ہماری آیات کو مان لیا ہے اور اچھے کام کیے ہیں اور اس باب میں ہم ہر ایک کو اس کی استطاعت ہی کے مطابق ذمہ دار ٹھیراتے ہیں وہ اہل جنت ہیں جہاں وہ ہمیشہ رہیں گے

تفسير
وَنَزَعْنَا
اور ہم نکال لیں گے
مَا
جو
فِى
میں
صُدُورِهِم
ان کے سینوں میں ہے
مِّنْ
سے
غِلٍّ
حسد میں سے
تَجْرِى
بہتی ہوں گی
مِن
سے
تَحْتِهِمُ
ان کے نیچے (سے)
ٱلْأَنْهَٰرُۖ
نہریں
وَقَالُوا۟
اور وہ کہیں گے
ٱلْحَمْدُ
سب تعریف
لِلَّهِ
اللہ کے لئے ہے
ٱلَّذِى
وہ ذات
هَدَىٰنَا
جس نے راہ نمائی کی ہماری
لِهَٰذَا
اس کے لئے
وَمَا
اور نہ
كُنَّا
تھے ہم
لِنَهْتَدِىَ
کہ ہم ہدایت پاتے
لَوْلَآ
اگر نہ
أَنْ
کہ
هَدَىٰنَا
ہدایت دیتا ہم کو
ٱللَّهُۖ
اللہ
لَقَدْ
البتہ تحقیق
جَآءَتْ
آئے
رُسُلُ
رسول
رَبِّنَا
ہمارے رب
بِٱلْحَقِّۖ
کے حق لے کر
وَنُودُوٓا۟
اور وہ پکارے جائیں گے
أَن
کہ
تِلْكُمُ
یہ (تمہاری)
ٱلْجَنَّةُ
جنت ہے
أُورِثْتُمُوهَا
تم وارث بنائے گئے ہو اس کے
بِمَا
بوجہ اس کے
كُنتُمْ
جوتھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

ان کے دلوں میں ایک دوسرے کے خلاف جو کچھ کدورت ہوگی اسے ہم نکال دیں گے اُن کے نیچے نہریں بہتی ہونگی، اور وہ کہیں گے کہ "تعریف خدا ہی کے لیے ہے جس نے ہمیں یہ راستہ دکھایا، ہم خود راہ نہ پا سکتے تھے اگر خدا ہماری رہنمائی نہ کرتا، ہمارے رب کے بھیجے ہوئے رسول واقعی حق ہی لے کر آئے تھے" اُس وقت ندا آئے گی کہ "یہ جنت جس کے تم وارث بنائے گئے ہو تمہیں اُن اعمال کے بدلے میں ملی ہے جو تم کرتے رہے تھے"

تفسير
وَنَادَىٰٓ
اور پکاریں گے
أَصْحَٰبُ
والے
ٱلْجَنَّةِ
جنت
أَصْحَٰبَ
والوں کو
ٱلنَّارِ
آگ
أَن
کہ
قَدْ
تحقیق
وَجَدْنَا
پایا ہم نے
مَا
جو
وَعَدَنَا
وعدہ کیا تھا ہم نے
رَبُّنَا
ہمارے رب نے
حَقًّا
سچا
فَهَلْ
تو کیا
وَجَدتُّم
پایا تم نے
مَّا
جو
وَعَدَ
وعدہ کیا تھا
رَبُّكُمْ
تمہارے رب نے
حَقًّاۖ
سچا
قَالُوا۟
وہ کہیں گے
نَعَمْۚ
ہاں
فَأَذَّنَ
کہیں تو پکارے گا
مُؤَذِّنٌۢ
ایک پکارنے والا
بَيْنَهُمْ
ان کے درمیان
أَن
کہ
لَّعْنَةُ
لعنت
ٱللَّهِ
اللہ کی
عَلَى
پر
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالموں (پر)

پھر یہ جنت کے لوگ دوزخ والوں سے پکار کر کہیں گے، "ہم نے اُن سارے وعدوں کو ٹھیک پا لیا جو ہمارے رب نے ہم سے کیے تھے، کیا تم نے بھی ان وعدوں کو ٹھیک پایا جو تمہارے رب نے کیے تھے؟" وہ جواب دیں گے "ہاں" تب ایک پکارنے والا ان کے درمیان پکارے گا کہ "خدا کی لعنت اُن ظالموں پر

تفسير
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَصُدُّونَ
جو روکتے تھے
عَن
سے
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَيَبْغُونَهَا
اور تلاش کرتے تھے اس کا
عِوَجًا
ٹیڑھا پن
وَهُم
اور وہ
بِٱلْءَاخِرَةِ
آخرت کے
كَٰفِرُونَ
انکاری تھے

جو اللہ کے راستے سے لوگوں کو روکتے اور اسے ٹیڑھا کرنا چاہتے تھے اور آخرت کے منکر تھے"

تفسير
وَبَيْنَهُمَا
اور ان دونوں کے درمیان
حِجَابٌۚ
ایک آڑ ہوگی / ایک دیوار ہوگی
وَعَلَى
اور پر
ٱلْأَعْرَافِ
اعراف (پر)
رِجَالٌ
کچھ لوگ ہوں گے
يَعْرِفُونَ
وہ پہچانتے ہوں گے
كُلًّۢا
ہر ایک کو
بِسِيمَىٰهُمْۚ
ان کے چہرے سے/ ان کی علامت سے
وَنَادَوْا۟
اور وہ پکاریں گے
أَصْحَٰبَ
والوں کو
ٱلْجَنَّةِ
جنت والوں کو
أَن
کہ
سَلَٰمٌ
سلام ہو
عَلَيْكُمْۚ
تم پر
لَمْ
نہیں
يَدْخُلُوهَا
وہ داخل ہوئے ہوں گے اس میں
وَهُمْ
اور وہ
يَطْمَعُونَ
امید رکھتے ہوں گے

ان دونوں گروہوں کے درمیان ایک اوٹ حائل ہوگی جس کی بلندیوں (اعراف) پر کچھ اور لوگ ہوں گے یہ ہر ایک کو اس کے قیافہ سے پہچانیں گے اور جنت والوں سے پکار کر کہیں گے کہ "سلامتی ہو تم پر" یہ لوگ جنت میں داخل تو نہیں ہوئے مگر اس کے امیدوار ہونگے

تفسير
وَإِذَا
اور جب
صُرِفَتْ
پھیری جائیں گی
أَبْصَٰرُهُمْ
ان کی نگاہیں
تِلْقَآءَ
طرف
أَصْحَٰبِ
والوں کے
ٱلنَّارِ
آگ (والوں کے)
قَالُوا۟
وہ کہیں گے
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
لَا
نہ
تَجْعَلْنَا
کر ہم کو
مَعَ
ساتھ
ٱلْقَوْمِ
قوم کے
ٱلظَّٰلِمِينَ
ظالم (قوم کےساتھ)

اور جب ان کی نگاہیں دوزخ والوں کی طرف پھریں گی تو کہیں گے، "اے رب! ہمیں اِن ظالم لوگوں میں شامل نہ کیجیو"

تفسير
وَنَادَىٰٓ
اور پکاریں گے
أَصْحَٰبُ
والے
ٱلْأَعْرَافِ
اعراف (والے)
رِجَالًا
کچھ لوگوں کو
يَعْرِفُونَهُم
جن کو وہ پہچانتے ہوں گے
بِسِيمَىٰهُمْ
ان کی علامات سے
قَالُوا۟
وہ کہیں گے
مَآ
نہ
أَغْنَىٰ
کام آیا
عَنكُمْ
تم کو
جَمْعُكُمْ
جتھا تمہارا
وَمَا
اور جو کچھ
كُنتُمْ
تھے تم
تَسْتَكْبِرُونَ
تم تکبر کرتے

پھر یہ اعراف کے لوگ دوزخ کی چند بڑی بڑی شخصیتوں کو ان کی علامتوں سے پہچان کر پکاریں گے کہ "دیکھ لیا تم نے، آج نہ تمہارے جتھے تمہارے کسی کام آئے اور نہ وہ ساز و سامان جن کو تم بڑی چیز سمجھتے تھے

تفسير
أَهَٰٓؤُلَآءِ
کیا یہی ہیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
أَقْسَمْتُمْ
قسم کھائی تم نے
لَا
نہیں
يَنَالُهُمُ
پہنچائے گا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
بِرَحْمَةٍۚ
رحمت
ٱدْخُلُوا۟
داخل ہوجاؤ
ٱلْجَنَّةَ
جنت میں
لَا
نہیں
خَوْفٌ
کوئی خوف
عَلَيْكُمْ
تم پر
وَلَآ
اور نہ
أَنتُمْ
تم
تَحْزَنُونَ
غمگین ہوں گے

اور کیا یہ اہل جنت وہی لوگ نہیں ہیں جن کے متعلق تم قسمیں کھا کھا کر کہتے تھے کہ اِن کو تو خدا پنی رحمت میں سے کچھ بھی نہ دے گا؟ آج انہی سے کہا گیا کہ داخل ہو جاؤ جنت میں، تمہارے لیے نہ خوف ہے نہ رنج"

تفسير
وَنَادَىٰٓ
اور پکاریں گے
أَصْحَٰبُ
والے
ٱلنَّارِ
آگ (والے)
أَصْحَٰبَ
والوں کو
ٱلْجَنَّةِ
جنت (والوں کو)
أَنْ
یہ کہ
أَفِيضُوا۟
ڈالو / پلٹو
عَلَيْنَا
ہم پر
مِنَ
سے
ٱلْمَآءِ
پانی میں سے
أَوْ
یا
مِمَّا
اس میں سے جو
رَزَقَكُمُ
رزق دیا تم کو
ٱللَّهُۚ
اللہ نے
قَالُوٓا۟
وہ کہیں گے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
حَرَّمَهُمَا
حرام کردیا
عَلَى
پر
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں (پر)

اور دوزخ کے لوگ جنت والوں کو پکاریں گے کہ کچھ تھوڑا سا پانی ہم پر ڈال دو یا جو رزق اللہ نے تمہیں دیا ہے اُسی میں سے کچھ پھینک دو وہ جواب دیں گے کہ "اللہ نے یہ دونوں چیزیں اُن منکرین حق پر حرام کر دی ہیں

تفسير