١٥۔١ یعنی لڑے جھگڑے، ایک سے ایک بہانہ کرے، لیکن ایسا کرنا نہ اس کے لئے مفید ہے اور نہ وہ اپنے ضمیر کو مطمئن کر سکتا ہے۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اگرچہ عذر ومعذرت کرتا رہے
6 Muhammad Junagarhi
اگر چہ کتنے ہی بہانے پیش کرے
7 Muhammad Hussain Najafi
اگرچہ کتنے ہی بہانے پیش کرے۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
چاہے وہ کتنے ہی عذر کیوں نہ پیش کرے
9 Tafsir Jalalayn
اگرچہ عذر و معذرت کرتا رہے
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَّلَوْ اَلْقٰی مَعَاذِیْرَہٗ ﴾” خواہ معذرت پیش کرے۔“ کیونکہ یہ ایسی معذرتیں ہوں گی جو قبول نہ ہوں گی بلکہ وہ اپنے عمل کا اقرار کرے گا اور اس سے اقرار کرایا جائے گا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ﴿اقْرَأْ كِتَابَكَ كَفَىٰ بِنَفْسِكَ الْيَوْمَ عَلَيْكَ حَسِيبًا ﴾(بنی اسرائیل:17؍14)” اپنا اعمال نامہ پڑھ ، آج تو خود ہی اپنا محاسب کافی ہے ۔“ بندہ خواہ اپنے عمل کا انکار یا اپنے عمل پر معذرت پیش کرے، اس کا انکار اور اعتذار اسے کوئی فائدہ نہ دیں گے ، کیونکہ اس کے کان، اس کی آنکھیں اور اس کے تمام جوارح جن کے ذریعے سے وہ عمل کرتا ہے اس کے خلاف گواہی دیں گے ، نیز رضامندی طلب کرنے کا وقت چلا گیا اور اس کا فائدہ ختم ہوگیا۔ ﴿ فَيَوْمَئِذٍ لَّا يَنفَعُ الَّذِينَ ظَلَمُوا مَعْذِرَتُهُمْ وَلَا هُمْ يُسْتَعْتَبُونَ﴾( الروم:30؍57)” اس روز ظالموں کو، ان کی معذرت کوئی فائدہ دے گی نہ ان سے توبہ ہی طلب کی جائے گی۔“