Skip to main content

وَمَا كَانَ صَلَاتُهُمْ عِنْدَ الْبَيْتِ اِلَّا مُكَاۤءً وَّتَصْدِيَةً ۗ فَذُوْقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنْتُمْ تَكْفُرُوْنَ

wamā
وَمَا
And not
اور نہ
kāna
كَانَ
was
تھی
ṣalātuhum
صَلَاتُهُمْ
their prayer
ان کی نماز
ʿinda
عِندَ
at
پاس
l-bayti
ٱلْبَيْتِ
the House
اس گھر کے
illā
إِلَّا
except
مگر
mukāan
مُكَآءً
whistling
سیٹیاں
wataṣdiyatan
وَتَصْدِيَةًۚ
and clapping
اور تالی بجانا
fadhūqū
فَذُوقُوا۟
So taste
پس چکھو
l-ʿadhāba
ٱلْعَذَابَ
the punishment
عذاب
bimā
بِمَا
because
بوجہ اس کے جو
kuntum
كُنتُمْ
you used to
تھے تم
takfurūna
تَكْفُرُونَ
disbelieve
تم کفر کرتے

طاہر القادری:

اور بیت اللہ (یعنی خانہ کعبہ) کے پاس ان کی (نام نہاد) نماز سیٹیاں اور تالیاں بجانے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے، سو تم عذاب (کا مزہ) چکھو اس وجہ سے کہ تم کفر کیا کرتے تھے،

English Sahih:

And their prayer at the House [i.e., the Ka’bah] was not except whistling and handclapping. So taste the punishment for what you disbelieved [i.e., practiced of deviations].

1 Abul A'ala Maududi

بیت اللہ کے پاس ان لوگوں کی نماز کیا ہوتی ہے، بس سیٹیاں بجاتے اور تالیاں پیٹتے ہیں پس اب لو، اِس عذاب کا مزہ چکھو اپنے اُس انکارِ حق کی پاداش میں جو تم کرتے رہے ہو