٣۔١ یعنی اس کے طول و عرض میں مزید وسعت کر دی جائے گی۔ یا یہ مطلب ہے کہ اس پر جو پہاڑ وغیرہ ہیں، سب کو ریزہ ریزہ کر کے زمین کو ہموار کر کے بچھایا جائے گا۔ اس میں میں کوئی اونچ نیچ نہیں رہے گی۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور جب زمین ہموار کر دی جائے گی
6 Muhammad Junagarhi
اور جب زمین (کھینچ کر) پھیلا دی جائے گی
7 Muhammad Hussain Najafi
اور جب زمین پھیلا دی جائے گی۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور جب زمین برابر کرکے پھیلا دی جائے گی
9 Tafsir Jalalayn
اور جب زمین ہموار کردی جائے گی واذا الارض مدت، زمین کو پھیلا دیئے جانے کا مطلب یہ ہے کہ سمندر اور دریا پاٹ دیئے جائیں گے، پہاڑ ریزہ ریزہ کر کے بکھیر دیئے جائیں گے اور زمین کی ساری اونچ نیچ ختم کر کے ہموار میدان بنادیا جائے گا، سورة طہ میں اس کیفیت کو یوں بیان کیا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے چٹیل میدان بنا دے گا جس میں تم کوئی بل اور سلوٹ نہ پائو گے۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَاِذَا الْاَرْضُ مُدَّتْ﴾ ” اور جب زمین پھیلا دی جائے گی۔“ یعنی زمین کانپے گی اور ڈر جائے گی ، اس کے پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے اور اس پر موجود عمارتیں اور علامتیں ڈھا دی جائیں گی اور زمین کو ہموار اور برابر کردیا جائے گا ۔اللہ تعالیٰ زمین کو اس طرح پھیلا دے گا جس طرح چمڑے کو پھیلایا جاتا ہے حتیٰ کہ وہ بہت وسیع ہوجائے گی، جس میں (اللہ تعالیٰ کے حضور حساب کتاب کے لیے ) کھڑے ہونے کے لیے لوگوں کی کثرت کے باوجود پوری گنجائش ہوگی ۔ پس زمین ہموار چٹیل میدان بن جائے گی جس میں تجھے کوئی نشیب و فراز نظر نہیں آئے گا۔