اور ہم نے آپ کا (غمِ امت کا وہ) بار آپ سے اتار دیا،
English Sahih:
And We removed from you your burden
1 Abul A'ala Maududi
اور تم پر سے وہ بھاری بوجھ اتار دیا
2 Ahmed Raza Khan
اور تم پر سے تمہارا بوجھ اتار لیا،
3 Ahmed Ali
اور کیا آپ سے آپ کا وہ بوجھ نہیں اتار دیا
4 Ahsanul Bayan
اور تجھ پر سے تیرا بوجھ ہم نے اتار دیا (١)
٢۔١ یہ بوجھ نبوت سے قبل چالیس سالہ دور زندگی سے متعلق ہے۔ اس دور میں اگرچہ اللہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گناہوں سے محفوظ رکھا، کسی بت کے سامنے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ ریز نہیں ہوئے، کبھی شراب نوشی نہیں کی اور بھی دیگر برائیوں سے دامن کش رہے، تاہم معروف معنوں میں اللہ کی عبادت و اطاعت کا نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو علم تھا نہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کی، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے احساس و شعور نے اسے بوجھ بنا رکھا تھا اللہ نے اسے اتار دینے کا اعلان فرما کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر احسان فرمایا۔
5 Fateh Muhammad Jalandhry
اور تم پر سے بوجھ بھی اتار دیا
6 Muhammad Junagarhi
اور تجھ پر سے تیرا بوجھ ہم نے اتار دیا
7 Muhammad Hussain Najafi
اور وہ بَوجھ آپ سے اتار دیا۔
8 Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
اور کیا آپ کے بوجھ کو اتار نہیں لیا
9 Tafsir Jalalayn
بیشک کھول دیا اور تم سے بوجھ بھی اتار دیا ووضعناعنک وزرک الذی انقض ظھرک وزر کے معنی بوجھ کے ہیں اور نقض کے معنی کمر توڑ دینے یعنی کمر جھکا دینے کے ہیں، اس آیت میں ارشاد یہ ہے کہ وہ بوجھ جس نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی کمر جھکا دی تھی ہم نے اس کو آپ سے ہٹا دیا وہ بوجھ کیا تھا . بعض مفسرین کہتے ہیں کہ وہ بوجھ جائز اور مباح کام ہیں جن کو بعض اوقات آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے قرین حکمت و مصلحت سمجھ کر اختیار فرمایا بعد میں معلوم ہوا کہ یہ مصلحت کے خلاف یا خلاف اولی تھے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو اپنی علوشان اور تقرب الٰہی میں خاص مقام حاصل ہونے کی بنا پر ایسی چیزوں پر بھی سخت رنج و ملال اور صدمہ ہوتا تھا حق تعالیٰ نے اس آیت میں بشارت سنا کر وہ بوجھ آپ سے ہٹا دیا کہ ایسی چیزوں پر آپ سے مواخذہ نہیں ہوگا۔ بعض مفسرین کہتے ہیں کہ یہ بوجھ نبوت سے قبل چالیس سالہ دور زندگی سے متعلق ہے اس دور میں اگرچہ اللہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو محفوظ رکھا کسی بات کے سامنے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے سجدہ نہیں کیا نہ کبھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے شراب پی بلکہ تمام برائیوں سے آپ ہمیشہ دامن کش رہے تاہم معروف معنی میں اللہ کی عبادت اور اطاعت کا نہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو علم تھا نہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے کی، اس لئے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے دل و دماغ پر اس چالیس سالہ عدم عبادت اور عدم اطاعت کا بوجھ تھا جو حقیقت میں تو نہیں تھا لیکن آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے احساس اور شعور نے اسے بوجھ بنا رکھا تھا اللہ نے اسے اتار دینے کا اعلان فرمایا یہ گویا وہی مفہوم ہے جو ” لیغفرلک اللہ ما تقدم من ذنبک وما تاخر “ (سورۃ الفتح) کا ہے، بعض کہتے ہیں کہ یہ بار نبوت تھا جسے اللہ نے ہلکا کردیا یعنی اس راہ کی مشکلات برداشت کرنے کا وہ حوصلہ، وہ ہمت، وہ اولوالعزمی اور وہ وسعت قلب عطا فرما دی جو اس منصب عظیم کی ذمہ داریاں سنبھلانے کے لئے درکار تھی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وسیع علم کے حامل ہوگئے جو آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سوا کسی انسان کے ذہن میں سما نہ سکتا تھا۔
10 Tafsir as-Saadi
﴿وَوَضَعْنَا عَنْکَ وِزْرَکَ﴾ یعنی ہم نے آپ سے آپ کے گناہ کا بوجھ اتار دیا۔
11 Mufti Taqi Usmani
aur hum ney tum say tumhara woh bojh utaar diya hai