Skip to main content

وَاِذَا مَسَّ الْاِنْسَانَ الضُّرُّ دَعَانَا لِجَنْۢبِهٖۤ اَوْ قَاعِدًا اَوْ قَاۤٮِٕمًا ۚ فَلَمَّا كَشَفْنَا عَنْهُ ضُرَّهٗ مَرَّ كَاَنْ لَّمْ يَدْعُنَاۤ اِلٰى ضُرٍّ مَّسَّهٗۗ كَذٰلِكَ زُيِّنَ لِلْمُسْرِفِيْنَ مَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ

wa-idhā
وَإِذَا
And when
اور جب
massa
مَسَّ
touches
چھو جاتی
l-insāna
ٱلْإِنسَٰنَ
the man
انسان کو
l-ḍuru
ٱلضُّرُّ
the affliction
تکلیف
daʿānā
دَعَانَا
he calls Us
پکارتا ہے ہم کو
lijanbihi
لِجَنۢبِهِۦٓ
(lying) on his side
اپنی کروٹ پر
aw
أَوْ
or
یا
qāʿidan
قَاعِدًا
sitting
بیٹھے ہوئے
aw
أَوْ
or
یا
qāiman
قَآئِمًا
standing
کھڑے کھڑے
falammā
فَلَمَّا
But when
پھر جب
kashafnā
كَشَفْنَا
We remove
ہم ہٹا دیتے ہیں
ʿanhu
عَنْهُ
from him
اس سے
ḍurrahu
ضُرَّهُۥ
his affliction
اس کی تکلیف کو
marra
مَرَّ
he passes on
چلا جاتا ہے
ka-an
كَأَن
as if he
گویا کہ
lam
لَّمْ
(had) not
نہیں
yadʿunā
يَدْعُنَآ
called Us
پکارا تھا اس نے ہم کو
ilā
إِلَىٰ
for
طرف
ḍurrin
ضُرٍّ
(the) affliction
تکلیف میں
massahu
مَّسَّهُۥۚ
(that) touched him
جو پہنچی اس کو
kadhālika
كَذَٰلِكَ
Thus
اسی طرح
zuyyina
زُيِّنَ
(it) is made fair seeming
خوبصورت بنا دیئے گئے
lil'mus'rifīna
لِلْمُسْرِفِينَ
to the extravagant
حد سے بڑھنے والوں کے لیے
مَا
what
جو
kānū
كَانُوا۟
they used (to)
تھے وہ
yaʿmalūna
يَعْمَلُونَ
do
عمل کرتے

طاہر القادری:

اور جب (ایسے) انسان کو کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ ہمیں اپنے پہلو پر لیٹے یا بیٹھے یا کھڑے پکارتا ہے، پھر جب ہم اس سے اس کی تکلیف دور کردیتے ہیں تو وہ (ہمیں بھلا کر اس طرح) چل دیتا ہے گویا اس نے کسی تکلیف میں جو اسے پہنچی تھی ہمیں (کبھی) پکارا ہی نہیں تھا۔ اسی طرح حد سے بڑھنے والوں کے لئے ان کے (غلط) اَعمال آراستہ کر کے دکھائے گئے ہیں جو وہ کرتے رہے تھے،

English Sahih:

And when affliction touches man, he calls upon Us, whether lying on his side or sitting or standing; but when We remove from him his affliction, he continues [in disobedience] as if he had never called upon Us to [remove] an affliction that touched him. Thus is made pleasing to the transgressors that which they have been doing.

1 Abul A'ala Maududi

انسان کا حال یہ ہے کہ جب اس پر کوئی سخت وقت آتا ہے تو کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے ہم کو پکارتا ہے، مگر جب ہم اس کی مصیبت ٹال دیتے ہیں تو ایسا چل نکلتا ہے کہ گویا اس نے کبھی اپنے کسی بُرے وقت پر ہم کو پکارا ہی نہ تھا اس طرح حد سے گزر جانے والوں کے لیے ان کے کرتوت خوشنما بنا دیے گئے ہیں