Skip to main content

اِنَّمَا مَثَلُ الْحَيٰوةِ الدُّنْيَا كَمَاۤءٍ اَنْزَلْنٰهُ مِنَ السَّمَاۤءِ فَاخْتَلَطَ بِهٖ نَبَاتُ الْاَرْضِ مِمَّا يَأْكُلُ النَّاسُ وَالْاَنْعَامُۗ حَتّٰۤى اِذَاۤ اَخَذَتِ الْاَرْضُ زُخْرُفَهَا وَازَّيَّنَتْ وَظَنَّ اَهْلُهَاۤ اَنَّهُمْ قٰدِرُوْنَ عَلَيْهَاۤ ۙ اَتٰٮهَاۤ اَمْرُنَا لَيْلًا اَوْ نَهَارًا فَجَعَلْنٰهَا حَصِيْدًا كَاَنْ لَّمْ تَغْنَ بِالْاَمْسِ ۗ كَذٰلِكَ نُـفَصِّلُ الْاٰيٰتِ لِقَوْمٍ يَّتَفَكَّرُوْنَ

innamā
إِنَّمَا
Only
بیشک
mathalu
مَثَلُ
(the) example
مثال
l-ḥayati
ٱلْحَيَوٰةِ
(of) the life
زندگی کی
l-dun'yā
ٱلدُّنْيَا
(of) the world
دنیا کی
kamāin
كَمَآءٍ
(is) like (the) water
پانی کی طرح ہے
anzalnāhu
أَنزَلْنَٰهُ
which We sent down
اتارا ہم نے اس کو
mina
مِنَ
from
سے
l-samāi
ٱلسَّمَآءِ
the sky
آسمان
fa-ikh'talaṭa
فَٱخْتَلَطَ
so absorbs
پھر خلط ملط ہوگئی (گھنی ہوگئی)
bihi
بِهِۦ
[with] it
اس کے ذریعے
nabātu
نَبَاتُ
(the) plants
نباتات
l-arḍi
ٱلْأَرْضِ
(of) the earth
زمین کی
mimmā
مِمَّا
from which
اس میں سے جو
yakulu
يَأْكُلُ
eat
کھاتے ہیں
l-nāsu
ٱلنَّاسُ
the men
لوگ
wal-anʿāmu
وَٱلْأَنْعَٰمُ
and the cattle
اور جانور (مویشی)
ḥattā
حَتَّىٰٓ
until
یہاں تک کہ
idhā
إِذَآ
when
جب
akhadhati
أَخَذَتِ
takes
لے لیا۔ پکڑ لیا
l-arḍu
ٱلْأَرْضُ
the earth
زمین نے
zukh'rufahā
زُخْرُفَهَا
its adornment
کمال حسن اپنا
wa-izzayyanat
وَٱزَّيَّنَتْ
and is beautified
اور خوبصورت ہوگئی
waẓanna
وَظَنَّ
and think
اور سمجھ لیا
ahluhā
أَهْلُهَآ
its people
اس کے رہنے والوں نے
annahum
أَنَّهُمْ
that they
بیشک وہ
qādirūna
قَٰدِرُونَ
have the power
قادر ہیں
ʿalayhā
عَلَيْهَآ
over it
اس پر
atāhā
أَتَىٰهَآ
comes (to) it
آگیا اس پر
amrunā
أَمْرُنَا
Our command
حکم ہمارا
laylan
لَيْلًا
(by) night
رات کو
aw
أَوْ
or
یا
nahāran
نَهَارًا
(by) day
دن کو
fajaʿalnāhā
فَجَعَلْنَٰهَا
and We make it
تو کردیا ہم نے اس کو
ḥaṣīdan
حَصِيدًا
a harvest clean-mown
کٹی ہوئی
ka-an
كَأَن
as if
گویا کہ
lam
لَّمْ
not
نہیں
taghna
تَغْنَ
it had flourished
آباد ہوئی تھی
bil-amsi
بِٱلْأَمْسِۚ
yesterday
کل
kadhālika
كَذَٰلِكَ
Thus
اسی طرح
nufaṣṣilu
نُفَصِّلُ
We explain
ہم کھول کے بیان کرتے ہیں
l-āyāti
ٱلْءَايَٰتِ
the Signs
آیات
liqawmin
لِقَوْمٍ
for a people
اس قوم کے لیے
yatafakkarūna
يَتَفَكَّرُونَ
who reflect
جو غور و فکر کرتی ہے

طاہر القادری:

بس دنیا کی زندگی کی مثال تو اس پانی جیسی ہے جسے ہم نے آسمان سے اتارا پھر اس کی وجہ سے زمین کی پیداوار خوب گھنی ہو کر اُگی، جس میں سے انسان بھی کھاتے ہیں اور چوپائے بھی، یہاں تک کہ جب زمین نے اپنی (پوری پوری) رونق اور حسن لے لیا اور خوب آراستہ ہوگئی اور اس کے باشندوں نے سمجھ لیا کہ (اب) ہم اس پر پوری قدرت رکھتے ہیں تو (دفعۃً) اسے رات یا دن میں ہمارا حکمِ (عذاب) آپہنچا تو ہم نے اسے (یوں) جڑ سے کٹا ہوا بنا دیا گویا وہ کل یہاں تھی ہی نہیں، اسی طرح ہم ان لوگوں کے لئے نشانیاں کھول کر بیان کرتے ہیں جو تفکر سے کام لیتے ہیں،

English Sahih:

The example of [this] worldly life is but like rain which We have sent down from the sky that the plants of the earth absorb – [those] from which men and livestock eat – until, when the earth has taken on its adornment and is beautified and its people suppose that they have capability over it, there comes to it Our command by night or by day, and We make it as a harvest, as if it had not flourished yesterday. Thus do We explain in detail the signs for a people who give thought.

1 Abul A'ala Maududi

دنیا کی یہ زندگی (جس کے نشے میں مست ہو کر تم ہماری نشانیوں سے غفلت برت رہے ہو) اس کی مثال ایسی ہے جیسے آسمان سے ہم نے پانی برسایا تو زمین کی پیداوار، جسے آدمی اور جانور سب کھاتے ہیں، خوب گھنی ہو گئی، پھر عین اُس وقت جبکہ زمین اپنی بہار پر تھی اور کھیتیاں بنی سنوری کھڑی تھیں اور ان کے مالک یہ سمجھ رہے تھے کہ اب ہم ان سے فائدہ اُٹھانے پر قادر ہیں، یکایک رات کو یا دن کو ہمارا حکم آ گیا اور ہم نے اسے ایسا غارت کر کے رکھ دیا کہ گویا کل وہاں کچھ تھا ہی نہیں اس طرح ہم نشانیاں کھول کھول کر پیش کرتے ہیں اُن لوگوں کے لیے جو سوچنے سمجھنے والے ہیں